اس گھرانے پہ تو جنّت سے عبا آتی ہے
سلام
( سید اقبال رضوی شارب )
بولوں عبّاس تو خوشبوئے وفا آتی ہے
اور افلاک سے رحمت کی گھٹا آتی ہے
اس کو دنیا کے غم و یاس سے لینا کیا ہے
جسکو غازی کے پھریرے سے شفا آتی ہے
جن میں ٹو ٹے ہوئے نیزے کی رقم ہے ہیبت
ان ہی اوراق سے تحسینِ وغا آتی ہے
دیکھ ظالم نہ ردا چھین سرِ زینب سے
اس گھرانے پہ تو جنّت سے عبا آتی ہے
ناز کیونکر نہ کرے اس پہ عبادت آخر
جس کی زنجیر سے کلمہ کی صدا آتی ہے
لکھنے بیٹھو جو غمِ کربو بلا پھر شارب
تازگی فکر میں لفظوں میں ضیا آتی ہے
|