View Single Post
  #2  
Old Saturday, March 14, 2020
alphabravo alphabravo is offline
Senior Member
 
Join Date: Sep 2011
Posts: 244
Thanks: 1
Thanked 75 Times in 55 Posts
alphabravo is on a distinguished road
Default

Quote:
Originally Posted by alphabravo View Post
مدحت مولا عبّاس

(سید اقبال رضوی شارب)

Misra e tarah hai ""لئے عبّاس کو گودی میں حیدر مسکراتے ہیں "


فرشتے جھومتے جنّ و بشر آنکھیں بچھاتے ہیں
علی کے گھر میں لو عبّاس ڈھارس بن کے آتے ہیں

قسیمِ نار و جنّت سے جو مومن لو لگاتے ہیں
کبھی بہکیں بھی تو وہ راہ حق پر لوٹ آتے ہیں

جہاں حسنین سے شمس و قمر آنگن میں ہوں روشن
وہاں عبّاس مثلِ نجم خود بھی جگمگاتے ہیں

خطِ عصمت سے گویا فاصلہ کچھ بھی نہیں انکا
نہیں معصوم پھر بھی عصمتی جوہر دکھا تے ہیں

کوئی اپنی شباہت دیکھ ہولے سے ہو خوش جیسے
"لئے عبّاس کو گودی میں حیدر مسکراتے ہیں "

جری کی شدّتِ دھاکِ شجاعت کو سلام اپنا
فقط نظروں سے کھینچی خط سے لشکر سہمے جاتے ہیں

رگوں میں دوڑتا ہے جو لہو وہ بو ترابی ہے
تبھی چھ ماہ کے اصغر بھی اکبر ہوتے جاتے ہیں

وفا کی آخری وہ حد جو طے کی تھی زمانے نے
شہنشاہِ وفا اُس حد کو پیچھے چھوڑے جاتے ہیں


یزیدی فوج دریا سے چھٹی تھی مثلِ کائی کے
ہوا جب شور دیکھو دیکھو اب عبّاس آتے ہیں

بہت سادہ نہیں جیسے کہ دکھتے ہیں میاں شارب
ثناء کے شعر سے جنّت میں اپنا گھر بناتے ہیں
salamalikum,

Barai mehrbani is sher

وفا تھی آخری حد پر میانِ احمد و حیدر
شہنشاہِ وفا وہ حد بھی پیچھے چھوڑے جاتے ہیں

ko yun padhein

وفا کی آخری وہ حد جو طے کی تھی زمانے نے
شہنشاہِ وفا اُس حد کو پیچھے چھوڑے جاتے ہیں
Reply With Quote
The Following User Says Thank You to alphabravo For This Useful Post:
ahmadalilahore (Wednesday, October 07, 2020)