جب ڈھیل پاگیا کبھی اپنی مہار میں
Revised and updated kalam ba huzoor e Imam e Asr(AS)
Syed Iqbal Rizvi Sharib
مولا کی ہوگی دید رہے اس خمار میں
کتنی خزائیں دیکھ لیں اس اعتبار میں
انسان بد سے ہو گیا بد تر خدا گواہ
جب ڈھیل پاگیا کبھی اپنی مہار میں
کب تک رہوگے دور ہماری نظر سے تم
کیا کچھ کشش نہیں ہے ہماری پکار میں
دید ار جانے کس گھڑی ہوگا خبر نہیں
صدیاں گزر گئی ہیں اسی انتظار میں
بس آپکی نظر پہ ہے موقوف زندگی
خاکی ہوں کچھ نہیں ہے مرے اختیار میں
دورِ جہاد میں بھی کسی کام آسکوں
بھٹکیں نہ یہ قدم کبھی راہِ فرار میں
دامن پہ کوئی داغ نہ ہی روح پر شکن
جنکا ہدف یہ ہو وہی ہونگے شمار میں
ہو جاۓ اسکی روح کو بالیدگی عطا
شارب پھنسا ہے زیست کے لیل و نہار میں
|