View Single Post
  #1  
Old Monday, September 19, 2022
alphabravo alphabravo is offline
Senior Member
 
Join Date: Sep 2011
Posts: 244
Thanks: 1
Thanked 75 Times in 55 Posts
alphabravo is on a distinguished road
Default اور ہر آن ہی پلکوں پہ بٹھایا تم نے..nauha bibi sakeena

نوحہ .
(سید اقبال رضوی شارب )

ظلم بڑھ جاتا ہے کرتے ہیں جو نالے بابا
نیند بھی آتی نہیں خوف کے مارے بابا

مجھکو کس پیار سے سینے پہ سلایا تم نے
اور ہر آن ہی پلکوں پہ بٹھایا تم نے
لطف کتنا مری باتوں کا اٹھایا تم نے

کون ہے جو مجھے اس طرح سنبھالے بابا

جب بھی میں شمر کے قدموں کی ہوں آہٹ سنتی
سوچتی ہوں کہ کبھی ظلم کی حد بھی ہوگی
میرے رخساروں پہ کب بند اذیت ہوگی

سب ہی قیدی ہیں تو دے کون دلاسے بابا

جب تلک عم تھے میں بے خوف رہا کرتی تھی
سارے بچّوں کو دلاسے بھی دیا کرتی تھی
بیٹھ کر گود میں امّاں کے دعا کرتی تھی

یہ بھی ممکن نہیں اب ظلم کے مارے بابا

بھیّا اصغر سے بہل جاتا تھا کچھ جی میرا
پیاس جب حد سے گزر جاتی تھی یہ تھا شیوہ
ننھیں ہاتھوں کو اٹھا لیتے تھے کرنے کو دعا
فتح کفّار پہ پالیں مرے پیارے بابا


کیا کہوں آپ سے کیسے ہے گزرتی اپنی
ہم تو ہیں بارہ مگر ایک ہے رسسی اپنی
غش سا آ جاتا ہے جب سانس ہے رکتی اپنی

دل یہ کہتا ہے مرا مجھکو بلا لے بابا

سن کے یوں باپ سے بیٹی کا بیاں اہلِ حرم
پھوٹ کر رونے لگے ایسے تھے بچّی پہ ستم
ایک آواز تھی شارب سرِ مقتل پیہم

کیوں بھلا سنتے نہیں آپ یہ نالے بابا
Reply With Quote