View Single Post
  #1  
Old Friday, February 12, 2010
Arbab.Danish's Avatar
Arbab.Danish Arbab.Danish is offline
Senior Member
Medal of Appreciation: Awarded to appreciate member's contribution on forum. (Academic and professional achievements do not make you eligible for this medal) - Issue reason:
 
Join Date: Dec 2009
Location: Islamabad
Posts: 351
Thanks: 219
Thanked 222 Times in 143 Posts
Arbab.Danish will become famous soon enough
Default پاکستان ان دی ڈرائیونگ سیٹ'

'پاکستان ان دی ڈرائیونگ سیٹ'
اصناف: سیاست, مزاح, پاکستان

ہارون رشید | 2010-02-11

ایک اخبار میں گزشتہ دنوں لندن میں افغانستان سے متعلق کانفرنس کے بعد کی ایک خبر کی شہہ سرخی پڑھی تو ایک عجیب سا سماں آنکھوں کے آگے بندھ گیا۔

سرخی تھی: 'پاکستان ان دی ڈرائیونگ سیٹ' جب اسے ذہن کی سکرین پر دیکھنے کی کوشش کی تو پہلے تو یہ سمجھ نہیں آئی کہ یہ گاڑی کون سی ہے جسے پاکستان ڈرائیو کر رہا ہے۔ پھر کچھ سوچا تو ڈرائیونگ سکھانے والے سکول کی گاڑی کا خیال ذہن میں آنے سے الجھن کم ہوئی۔ اگر کسی نے غور نہیں کیا تو اس گاڑی کے دو سٹیرنگ ہوتے ہیں۔ ایک سیکھنے والے کے پاس اور دوسرا اسے سکھانے والے کا۔ اس کے بعد کی وضاحت کی ضرورت نہیں رہی کہ سیاسی و فوجی قیادتوں میں سے کون کس سٹیرنگ پر بیٹھا ہے اور کون اس ملک کو کس سمت لیجانا چاہتا ہے۔ ایک کو عوامی مفادات پیارے ہیں تو دوسرے کو قومی مفادات۔ عام آدمی تاہم مشکل سے دوچار ہے کہ یہ دونوں ایک ہی چیز کے دو نام ہیں یا دو مختلف باتیں۔

خیر اس گاڑی کی حالت بھی سن لیں۔ بجلی، قدرتی گیس، آٹا اور چینی اس کے چار پہیے ہیں لیکن چاروں غائب ہیں یا پھر ان میں ہوا کم ہونے کی وجہ سے گاڑی کے انجن پر مزید بوجھ کا سبب ہیں۔ ویسے یہ گاڑی کم اور ٹرک زیادہ ہے۔ ایسے ٹرک جن کا ڈرائیور کیبن ہی ہے باقی کچھ نہیں۔ لہٰذا پیچھے بیٹھنے والے سولہ کروڑ عوام قدرتی ماحول کا مزا لے رہے ہیں۔ ٹرک ایسا کھچا کھچ بھرا ہوا کہ جیسے بنگلادیش میں تبلیغی اجتماع سے واپس لوٹنے والی ریل گاڑی۔ کبھی کوئی کھڈا آتا ہے تو ٹرک پر سے کئی مسافر نیچے گر جاتے ہیں۔ سڑک صرف ڈرائیوروں کو دکھائی دیتی ہے یا ان میں سے بھی محض ایک کو کسی حد تک واضح طور پر۔ باقی مسافر اللہ کے رحم و کرم پر ہیں۔ ان میں سے چند سر پھرے نوجوان ڈرائیور کیبن پر قبضہ کرنے کی کوشش میں مارے جا رہے ہیں اور اِدھر اُدھر پٹخے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب اس گاڑی پر باہر سے بھی بعض 'غیر ٹرکی' چھلانگ لگا کر چڑھ جاتے ہیں۔ انہیں اتارنا کسی کو قبول نہیں۔

ٹرک کا ایندھن کچھ امریکہ اور کچھ آئی ایم ایف کی مدد سے ڈالا جا رہا ہے۔ کچھ سڑک ٹیڑھی ہے، کچھ چڑھائی ہے اور کچھ ڈرائیور جان بوجھ کر یا انجانے میں گاڑی کو قابو میں نہیں رکھ پا رہے ہیں۔ ایسے میں لندن کانفرنس کے شرکاء نے مشورہ دیا ہے کہ افغانستان کی گاڑی کو بھی پیچھے باندھ لو اور شدت پسندی
کی دلدل سے نکال دو۔


Link. http://www.bbc.co.uk/blogs/urdu/2010/02/post_591.html
__________________
"The only necessary thing for the triumph of evil is for good men to do nothing."
--Edmund Burke (1729-1797)
Reply With Quote