View Single Post
  #10  
Old Friday, January 06, 2012
Hamidullah Gul's Avatar
Hamidullah Gul Hamidullah Gul is offline
Senior Member
 
Join Date: Sep 2011
Location: Khwabon ki Wadi....
Posts: 469
Thanks: 437
Thanked 217 Times in 151 Posts
Hamidullah Gul will become famous soon enough
Default

Quote:
Originally Posted by Farrah Zafar View Post


گو کہ دوسرے ساتھیوں نے بھی اس کی تشریح کی ہے لیکن میں اس سے اتفاق نہیں کرتی ۔

اس شعر میں شاعر نے تصوف اور وحدت الشہود کا نظریہ پیش کیا ہے ۔یعنی انسان خدا کے وجود کا ایک حصہ ہے ۔ جب کہ وحدت الوجود کے نظریے کے مطابق خدا اور اس کی تخلیق دو مختلف وجود ہیں ۔

غالب نے کناۓ کا سہارا لیا ہے ۔کھل کے اگر وہ اسے لکھتے تو شائد مولوی حضرات ان پر فتوی لگا دیتے ۔

وہ کہتے ہیں کہ جب کچھ بھی نہیں تھا تو اس وقت صرف خدا تھا ۔اور اگر خدا یہ کائنات تخلیق نہ کرتا تو صرف خدا ہی ہوتا ۔اس کے علاوہ کوئ نہیں ۔

اگلے مصرعے میں بڑی ہوشیاری اور خوبصورتی سے وہ یہ سوال قاری کے سامنے رکھتا ہے کہ اگر میرا وجود نہ ہوتا تو بھلا میں کیا ہوتا ؟ جب کہ وہ پہلے مصرعے میں اعتراف کر چکا ہے کہ اگر کچھ اور نہ ہوتا تو خدا ہی خدا ہوتا اس کائنات میں ۔ جب وہ یہ کہتا ہے کہ ڈبویا مجھ کو ہونے نے تو اس سے اس کی یہ مراد ہے کہ میں اگر پیدا نہ ہوتا تو میں خدا کے وجود کا حصہ ہوتا اور وہ ہی قابل فخر بات ہے ۔

غالب جو کہنا چاہتا تھا وہ اس نے نہایت معصومیت سے سوال کی شکل میں کہ ڈالا ۔الٹا قاری کو سوچنے پہ مجبور کر دیا کہ اس کے عدم وجود کا مطلب یہ ہے کہ وہ خدا کے وجود کا حصہ ہے۔


امید ہے اس تشریح سے آپ مطمئن ہوں گے۔

باقی سوالوں کے جواب دوسرے لوگ دے چکے ۔

شاعری کا سلیبس بہت زیادہ ہے ۔وہ کچھ بھی پوچھ سکتے ہیں ،کہیں سے بھی پوچھ سکتے ہیں ۔ زیادہ اقبال ،فیض اور غالب کے امکانات ہیں۔

یہ شعر پچھلے سال عائزہ سے پوچھا گیا تھا


دام ہر موج میں ہے حلقہ صد کام نہنگ

دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہونے تک

Miss Farah aap ki Tashreeh agr che zuban o bayan ke lehaz se aala he but it has created big confusion in my mind. Aap ne is sher ki Tashreeh jis zawiaye se ki he mera nhe khyal ke Ghalib ne us zawiay se ye sher likha he, awwalan ye ke aaj tak mujhe ye anddaza nhe tha ke Ghalib ka Tassuf ke sath be koi ta'aluq tha, mere nazdik Ghalib ka Tassauf se wahi rishta tha jo Akbar Ilah abaddi ka College se tha. Dosra ye ke aap ne sher ke dosray misray ko ziada ahmiyat nhe di, meri naqis raye me is sher ka dosra misra ziada ahm he aur ye sher bhe Ghalib ke un kai Ashhar me se aik he jo aam fehm hen.
__________________
Mujhe Manzil Ki Talab Hai Na Hi Nakami Ka Dar
Muhjhe Safar Me Acha KHasa Lutf Aata Hai......(hamid)
Reply With Quote