اک ایک ستم اور لاکھ ادائیں، اف ری جوانی، ہاۓ زمانے
ترچھی نگاہیں، تنگ قبائیں، اف ری جوانی، ہاۓ زمانے
ہجر میں اپنا اور ہی عالم، ابر بہاراں، دیدہء پرنم
ضد کے ہمیں وہ آپ بلائیں، اف ری جوانی ہاۓ زمانے
کالی گھٹائيں، باغ میں جھولے ، دھانی دوپٹے،لٹ چھٹکاۓ
مجھ پہ قدغن،آپ نہ آئیں، اف ری جوانی ہاۓ زمانے
پچھلے پہراٹھ اٹھ کے نمازیں، ناک رگڑنی، سجدوں پہ سجدے
جو نہیں جائز ، اس کی دعایئں، اف ری جوانی ہاۓ زمانے
Ghazal ka Maqta Sahi Jawab dene wale ke Naam :)