Friday, March 29, 2024
10:12 AM (GMT +5)

Go Back   CSS Forums > Off Topic Section > Humorous, Inspirational and General Stuff

Reply Share Thread: Submit Thread to Facebook Facebook     Submit Thread to Twitter Twitter     Submit Thread to Google+ Google+    
 
LinkBack Thread Tools Search this Thread
  #21  
Old Friday, November 09, 2012
Astute Accountant's Avatar
Senior Member
 
Join Date: Mar 2007
Location: ǺČĆŐŨŃŤÁŇŦŚ’ ÃVĒŇŬÊ
Posts: 595
Thanks: 198
Thanked 633 Times in 344 Posts
Astute Accountant has a spectacular aura aboutAstute Accountant has a spectacular aura about
Default


بغداد میں ایک نانبائی تھا ، وہ بہت اچھے نان کلچے لگاتا تھا اور دور دور سے دنیا اس کے گرم گرم نان خریدنے کے لیے آتی تھی ۔ کچھ لوگ بعض اوقات اسے کھوٹا سکہ دے کر چلے جاتے جیسے یہاں ہمارے ہاں بھی ہوتے ہیں ۔ وہ نانبائی کھوٹا سکہ لینے کے بعد اسے جانچنے اور آنچنے کے بعد اسے اپنے " گلے" ( پیسوں والی صندوقچی ) میں ڈال لیتا تھا ۔ کبھی واپس نہیں کرتا تھا اور کسی کو آواز دے کر نہیں کہتا تھا کہ تم نے مجھے کھوٹا سکہ دیا ہے ۔ بے ایمان آدمی ہو وغیرہ وغیرہ اس بلکہ محبت سے وہ سکہ بھی رکھ لیتا تھا ۔ جب اس نانبائی کا آخری وقت آیا تو اس نے پکار کر اللہ سے کہا ( دیکھئیے یہ بھی دعا کا ایک انداز ہے ) "اے اللہ تو اچھی طرح سے جانتا ہے کہ میں تیرے بندوں سے کھوٹے سکے لے کر انہیں اعلیٰ درجے کے خوشبو دار گرم گرم صحت مند نان دیتا رہا اور وہ لے کر جاتے رہے ۔ آج میں تیرے پاس جھوٹی اور کھوٹی عبادت لے کر آرہا ہوں ، وہ اس طرح سے نہیں جیسی تو چاہتا ہے ۔ میری تجھ سے یہ درخواست ہے کہ جس طرح سے میں نے تیری مخلوق کو معاف کیا تو بھی مجھے معاف کر دے ۔ میرے پاس اصل عبادت نہیں ہے "۔
بزرگ بیان کرتے ہیں کہ کسی نے اس کو خواب میں دیکھا تو وہ اونچے مقام پر فائز تھا اور اللہ نے اس کے ساتھ وہ سلوک کیا جس کا وہ متمنی تھا ۔

اشفاق احمد زاویہ 2 ھاٹ لائن صفحہ 97
__________________
I don't give anyone a reason to HATE ME. They create their own drama out of PURE JEALOUSY...!!!
Reply With Quote
The Following 3 Users Say Thank You to Astute Accountant For This Useful Post:
Kamran Chaudhary (Saturday, November 10, 2012), Muhammad T S Awan (Friday, November 09, 2012), soveen (Monday, April 08, 2013)
  #22  
Old Wednesday, November 14, 2012
Astute Accountant's Avatar
Senior Member
 
Join Date: Mar 2007
Location: ǺČĆŐŨŃŤÁŇŦŚ’ ÃVĒŇŬÊ
Posts: 595
Thanks: 198
Thanked 633 Times in 344 Posts
Astute Accountant has a spectacular aura aboutAstute Accountant has a spectacular aura about
Default

دیکھو مجھے نظر تو نہیں آتا مگر میرا ایمان ہے کہ اس کمرے میں ریڈیو کی لہریں بھری پڑیں ہیں ۔ ٹی وی کی لہریں ناچ رہی ہیں اور میں ریڈیو پر یا ٹی وی پر اپنی پسند کا سگنل پکڑ سکتا ہوں ۔ اسی طرح سے میرا ایمان ہے کہ یہاں خدا کی آواز اور خدا کے احکام موجود ہیں اور میں اپنی ذات کے ریڈیو پر ان سگنلوں کو پکڑ سکتا ہوں لیکن اس کے لیے مجھے اپنی ذات کو ٹیون کرنا پڑیگا ۔

اور ایمان کیا ہے ؟ خدا کی مرضی کو اپنی مرضی بنانا
ایک اختیار ہے ، پسند ہے ۔ کوئی مباحثہ یا مکالمہ نہیں ۔ یہ ایک فیصلہ ہے مباحثہ نہیں ہے ۔ یہ ایک کمٹمنٹ ہے کوئی زبردستی نہیں ہے ۔ یہ تمہارے دل کے خزانوں کو بھرتا ہے اور تمہیں مالا مال کرتا رہتا ہے ۔

اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ 540
__________________
I don't give anyone a reason to HATE ME. They create their own drama out of PURE JEALOUSY...!!!
Reply With Quote
The Following User Says Thank You to Astute Accountant For This Useful Post:
soveen (Monday, April 08, 2013)
  #23  
Old Saturday, December 08, 2012
Astute Accountant's Avatar
Senior Member
 
Join Date: Mar 2007
Location: ǺČĆŐŨŃŤÁŇŦŚ’ ÃVĒŇŬÊ
Posts: 595
Thanks: 198
Thanked 633 Times in 344 Posts
Astute Accountant has a spectacular aura aboutAstute Accountant has a spectacular aura about
Default

ہمارے بابے کہا کرتے ہیں کہ “دوعاؤں کے دائرے سے کبھی نہ نکلا کرو ۔ اگر اپنے لیے دعا نہیں کر رہے اور آپ پر اللہ کی بڑی مہربانیاں ہیں تو اللہ کے لیے دوسروں کے لیے دعا کرتے رہا کریں ۔“
بابے کہتے ہیں کہ “جو شخص کسی کو دھوکہ دیتا ہے حقیقت میں خود کو دھوکہ دے رہا ہوتا ہے لیکن وہ خیال کرتا ہے کہ وہ کسی اور کو دھوکہ دے رہا ہے اور جو کسی کی خیر اور بھلائی مانگ رہا ہوتا ہے ، وہ حقیقت میں اپنی بھلائی چاہ رہا ہوتا ہے ۔“ کیونکہ دعائے خیر کرنے والا یا دھوکہ کرنے والا بھی اس دنیا سے جڑا ہوا ہے ۔
از اشفاق احمد ۔۔۔ زاویہ 3 “سب دا بھلا ، سب دی خیر“
__________________
I don't give anyone a reason to HATE ME. They create their own drama out of PURE JEALOUSY...!!!
Reply With Quote
The Following 2 Users Say Thank You to Astute Accountant For This Useful Post:
Muhammad T S Awan (Monday, January 07, 2013), soveen (Monday, April 08, 2013)
  #24  
Old Thursday, January 03, 2013
Astute Accountant's Avatar
Senior Member
 
Join Date: Mar 2007
Location: ǺČĆŐŨŃŤÁŇŦŚ’ ÃVĒŇŬÊ
Posts: 595
Thanks: 198
Thanked 633 Times in 344 Posts
Astute Accountant has a spectacular aura aboutAstute Accountant has a spectacular aura about
Default

میں نے ندی کنارے لڑکیوں کو پانی بھرتے دیکھا اور میں دیر تک کھڑا ان کو دیکھتا رہا اور سوچتا رہا کہ پانی بھرنے کے لیے جھکنا پڑتا ہے اور رکوع میں جائے بغیر پانی نہیں بھرا جا سکتا ۔ ہر شخص کو رکوع میں جانے کا فن اچھی طرح سے آنا چاہیے تا کہ وہ زندگی کی ندی سے پانی بھر سکے ، اور سَیر ہو سکے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ انسان جھکنے اور خم کھانے کا آرٹ آہستہ آہستہ بھول رہا ہے اور اس کی زبردست طاقتور انا اس کو یہ کام نہیں کرنے دیتی ۔ یہی وجہ ہے کہ ساری دعائیں اور ساری عبادت اکارت جا رہی ہے اور انسان اکھڑا اکھڑا سا ہو گیا ہے ۔
اصل میں زندگی ایک کشمکش اور جدوجہد بن کر رہ گئی ہے ۔ اور اس میں وہ مٹھاس ، وہ ٹھنڈک اور شیرینی باقی نہیں رہی جو حسن اور توازن اور ہارمنی کی جان تھی ۔ اس وقت زندگی سے جھکنے اور رکوع کرنے کا پر اسرار راز رخصت ہو چکا ہے ۔ اور اس کی جگہ محض جدوجہد باقی رہ گئی ہے ۔ ایک کشمکش اور مسلسل تگ و تاز ۔
لیکن ایک بات یاد رہے کہ یہ جھکنے اور رکوع میں جانے کا آرٹ بلا ارادہ ہو ورنہ یہ بھی تصنع اور ریاکاری بن جائے گا ۔ اور یہ جھکنا بھی انا کی ایک شان کہلائے گا ۔
اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ 558
__________________
I don't give anyone a reason to HATE ME. They create their own drama out of PURE JEALOUSY...!!!
Reply With Quote
The Following 2 Users Say Thank You to Astute Accountant For This Useful Post:
Muhammad T S Awan (Monday, January 07, 2013), soveen (Monday, April 08, 2013)
  #25  
Old Thursday, January 24, 2013
Astute Accountant's Avatar
Senior Member
 
Join Date: Mar 2007
Location: ǺČĆŐŨŃŤÁŇŦŚ’ ÃVĒŇŬÊ
Posts: 595
Thanks: 198
Thanked 633 Times in 344 Posts
Astute Accountant has a spectacular aura aboutAstute Accountant has a spectacular aura about
Default

ہمارے یہاں قریب ہی بھارت میں ایک جگہ ہے جسے بٹھندہ کہتے ہیں ۔

صدیوں پہلے اس شہر میں ریت کے میدان میں شام کو نوجوان اکٹھے ہوتے تھے ، اور اپنے اس زمانے کی ( بہت عرصہ بہت صدیاں پہلے کی بات کر رہا ہوں ) کھیلیں کھیلتے تھے ۔

ایک دفعہ کہانیاں کہتے کہتے کسی ایک نوجوان لڑکے نے اپنے ساتھیوں سے یہ ذکر کیا کہ اس دھرتی پر ایک "اوتار" آیا ہے ۔

لیکن ہمیں پتا نہیں کہ وہ کہاں ہے ۔

اس کے ایک ساتھی " رتن ناتھ " نے کہا : " تجھے جگہ کا پتا نہیں ہے " اس نے کہا مجھے معلوم نہیں لیکن یہ بات دنیا والے جان گئے ہیں کہ ایک " اوتار " اس دھرتے پہ تشریف لایا ہے ۔

اب رتن ناتھ کے دل میں " کھد بد " شروع ہو گئی کہ وہ کونسا علاقہ ہے اور کدھر یہ "اوتار " آیا ہے اور میری زندگی میں یہ کتنی خوش قسمتی کی بات ہوگی اور میں کتنا خوش قسمت ہونگا اگر " اوتار " دنیا میں موجود ہے اور میں اس سے ملوں اور اگر ملا نہ جائے تو یہ بہت کمزوری اور نا مرادی کی بات ہوگی ۔

چنانچہ اس نے ارد گرد سے پتا کیا ، کچھ بڑے بزرگوں نے بتایا کہ وہ عرب میں آیا ہے اور عرب یہاں سے بہت دور ہے وہ رات کو لیٹ کر سوچنے لگا بندہ کیا عرب نہیں جاسکتا ۔

اب وہاں جانے کےذرائع تواس کے پاس تھے نہیں لیکن اس کا تہیہ پکا اور پختہ ہو گیا -

اس نے بات نہ کی اور نہ کوئی اعلان ہی کیا -

کوئی کتاب رسالہ نہیں پڑھا بلکہ اپنے دل کے اندر اس دیوتا کا روپ اتار لیا کہ میں نے اس کی خدمت میں ضرور حاضر ہونا ہے اور میں نے یہ خوش قسمت آدمی بننا ہے ۔

وہ چلتا گیا چلتا گیا ، راستہ پوچھتا گیا اور لوگ اسے بتاتے گئے ۔

کچھ لوگوں نے اسے مہمان بھی رکھا ہوگا لیکن ہمارے پاس اس کی ہسٹری موجود نہیں ہے ۔

وہ چلتا چلتا مہینوں کی منزلیں ہفتوں میں طے کرتا مکہ شریف پہنچ گیا ۔

غالباً ایران کے راستے سے اور اب وہ وہاں تڑپتا پھرتا ہے کہ میں نے سنا ہے کہ ایک " اوتار " آیا ہے ۔

اب کچھ لوگ اس کی بات کو لفظی طور پر تو نہیں سمجھتے ہونگے لیکن اس کی تڑپ سے اندازہ ضرور لگایا ہوگا کسی نے اسے بتایا ہوگا کہ وہ اب یہاں نہیں ہے بلکہ یہاں سے آگے تشریف لے جا چکے ہیں اور اس شہر کا نام مدینہ ہے ۔

اس نے کہا میں نے اتنے ہزاروں میل کا سفر کیا ہے یہ مدینہ کونسا دور ہے ، میں یہ ٦٠٠ سو کلو میٹر بھی کر لونگا ۔

وہ پھر چل پڑا اور آخر کار "مدینہ منورہ " پہنچ گیا -

بہت کم لوگ اس بات کو جانتے ہیں ، اور کہیں بھی اس کا ذکر اس تفصیل کیساتھ نہیں آتا جس طرح میں عرض کر رہا ہوں ۔

شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ نے اپنی کتاب میں ایک جملہ لکھا ہے کہ " بابا رتن ہندی " حضور نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوا ، پھر معلوم نہیں کہ اس کا کیا ہوا " لیکن غالب گمان ہے اور عقل کہتی ہے اور ہم اندازے سے یقین کی منزل تک پہنچ سکتے ہیں کہ وہ مدینہ شریف میں حضور نبی کریم کی خدمت میں رہا اور حضور کے پسندیدہ لوگوں میں سے تھا -

اب وہ کس زبان میں ان سے بات کرتے ہونگے کیسے رابطے کرتے ہونگے اور رتن کس طرح سے مدینہ شریف میں زندگی بسر کرتا ہوگا ؟

کہاں رہتا ہوگا اس کا ہمیں کچھ معلوم نہیں ہے لیکن وہ رہتا وہیں تھا اور وہ کب تک وہاں رہا اس کے بارے میں بھی لوگ نہیں جانتے -

اس کی طلب تھی اور اس کی خوش قسمتی تھی اور خوش قسمتی ہمیشہ طلب کے واسطے سے پیدا ہوتی ہے ۔

اگر آپ کی طلب نہ ہو تو خوش قسمتی خود گھر نہیں آتی -

وہ اتنے معزز میزبان کا مہمان ٹھہرا اور وہاں رہا -

آپ کو یاد ہوگا جب رسول پاک نبی اکرم مدینہ شریف تشریف لے گئے تو وہاں کی لڑکیوں نے اونچے ٹیلے پر کھڑے ہو کر دف پر گانا شروع کر دیا کہ " چاند کدھر سے چڑھا " وہ خوش قسمت لوگ تھے ۔

ایک فکشن رائٹر کے حوالے سے میں یہ سوچتا ہوں کہ اس وقت کوئی ایسا محکمہ پبلک سروس کمیشن کا تو نہیں ہوگا ، اس وقت کوئی پبلک ریلیشن یا "فوک لور" کا ادارہ بھی نہیں ہوگا کہ لڑکیوں سے کہا جائے کہ تم ٹیلے پر چڑھ کے گانا گاؤ -

وہ کونسی خوش نصیب لڑکی ہوگی جس نے اپنے گھر والوں سے یہ ذکر سنا ہوگا ، رات کو برتن مانجھتے یا لکڑیاں بجھاتے ہوئے کہ رسول الله تشریف لا رہے ہیں اور اندازہ ہے کہ عنقریب پہنچ جائیں گے ۔

اور پھر اس نے اپنی سہیلیوں سے بات کی ہوگی اور انھوں نے فیصلہ کیا ہوگا کہ جب وہ آئیں گے تو ہم ساری کھڑی ہو کر دف بجائیں گی اور گیت گائیں گی ۔

اب جب حضور کے آنے کا وقت قریب آیا ہوگا تو کسی نے ایک دوسری کو بتایا ہوگا کہ بھاگو ، چلو ، محکمہ تو ہے کوئی نہیں کہ اطلاع مل گئے ہوگی ، یہ طلب کونسی ہوتی ہے ، وہ خوش نصیب لڑکیاں جہاں بھی ہونگی ، وہ کیسے کیسے درجات لے کر بیٹھی ہونگی ۔

انھوں نے خوشی سے دف بجا کر جو گیت گایا اس کے الفاظ ایسے ہیں کہ دل میں اترتے جاتے ہیں ۔

انھیں آنحضورﷺﷺ کو دیکھ کر روشنی محسوس ہو رہی ہے ،پھر وہ کونسی جگہ تھی جسے بابا رتن ہندی نے قبول کیا اور سارے دوستوں کو چھوڑ کر اس عرب کے ریتیلے میدان میں وہ اپنی لاٹھی لے کر چل پڑا کہ میں تو " اوتار" سے ملونگا ۔
بہت سے اور لوگوں نے بھی رتن ہندی پر ریسرچ کی ہے -

ایک جرمن اسکالر بھی ان میں شامل ہیں ۔

جب یہ سب کچھ میں دیکھ چکا اور پڑھ چکا تو پھر میرے دل میں خیال آیا بعض اوقات ایسی حکایتیں بھی بن جاتی ہیں لیکن دل نہیں مانتا تھا۔
یہ پتا چلتا تھا جرمن ریسرچ سے کہ وہ حضور کے ارشاد پر اور ان کی اجازت لے کر واپس ہندوستان آ گئے۔

ہندوستان آئے تو ظاہر ہے وہ اپنے گاؤں ہی گئے ہونگے اور بٹھندا میں ہی انھوں نے قیام کیا ہوگا ،میری سوچ بھی چھوٹی ہے ،درجہ بھی چھوٹا ہے، لیول بھی چھوٹا ہے پھر بھی میں نے کہا الله تو میری مدد کر کہ مجھے اس بارے میں کچھ پتا چل جائے اب تو پاکستان بن چکا ہے میں بٹھندا جا بھی نہیں سکتا اور پوچھوں بھی کس سے ١٤٠٠ برس پہلے کا واقعہ ہے ۔

کچھ عرصہ بعد ڈاکٹر مسعود سے میری دوستی ھوگئی ۔

ان سے ملنا ملانا ہوگیا ، وہ گھر آتے رہے ، ملتے رہے ، ان کے والد سے بھی ملاقات ہوئی وہ کسی زمانے میں اسکول ٹیچر رہے تھے ۔

ایک دن باتوں باتوں میں ڈاکٹر مسعود کے والد صاحب نے بتایا کہ میں کافی سال بٹھندا کے گورنمنٹ ہائی اسکول میں ہیڈ ماسٹر رہا ہوں ۔

میں نے کہا یا الله یہ کیسا بندہ آپ نے ملوا دیا ، میں نے کہا آپ یہ فرمائیں ماسٹر صاحب کہ وہاں کوئی ایسے آثار تھے کہ جن کا تعلق بابا رتن ہندی کے ساتھ ہو ۔

کہنے لگے ان کا بہت بڑا مزار ہے وہاں پر اور وہاں بڑے چڑھاوے چڑھتے ہیں ۔

ہندو ، مسلمان عورتیں ، مرد آتے ہیں اور تمہارا یہ دوست جو ہے ڈاکٹر مسعود ، میرے گھر ١٣ برس تک اولاد نہیں ہوئی ، میں پڑھا لکھا شخص تھا ، ایسی باتوں پر اعتبار نہیں کرتا تھا جو ان پڑھ کرتے ہیں ۔

لیکن ایک دن جا کر میں بابا رتن ہندی کے مزار پر بڑا رویا ۔

کچھ میں نے کہا نہیں ، نا کچھ بولا -

پڑھے لکھے سیانے بندوں کو شرک کا بھی ڈر رہتا ہے ، اس لئے کچھ نہ بولا ، اور مجھے ایسے ہی وہاں جا کر بڑا رونا آگیا -

بابا رتن ہندی کی کہانی کا مجھے پتا تھا کہ یہ مدینہ تشریف لے گئے تھے ۔

مزار پر جانے کے بعد میں گھر آ گیا -

رات کو مجھے خواب آیا کہ جس میں ہندوستانی انداز کے سفید داڑھی والے بابا جی آئے اور کہنے لگے " لے اپنا کاکا پھڑ لے "

( لو ، اپنا بچہ لو ) یہ الله تعالیٰ نے تمہارے لئے بھیجا ہے ۔

میں نے کہا جی یہ کہاں سے آگیا ، ماسٹر صاحب نے بتایا کہ جب میں نے خواب میں وہ بچہ اٹھایا تو وہ وزنی تھا ۔

میں نے پوچھا " بابا جی آپ کون ہیں " ۔

تو وہ کہنے لگے " میں رتن ہندی ہوں " ۔

کیا ایسے بے وقوفوں کی طرح رویا کرتے ہیں ، صبر سے چلتے ہیں ، لمبا سفر کرتے ہیں ، ہاتھ میں لاٹھی رکھتے ہیں اور ادب سے جاتے ہیں۔

ماسٹر صاحب کہنے لگے مجھے سفر اور لاٹھی کے بارے میں معلوم نہیں تھا کہ یہ کیا باتیں ہیں ، میں نے ان سے کہا جی اس کا مصالحہ میرے پاس ہے اور مجھے یقین ہوگیا کہ وہ لڑکیاں جو حضور کا استقبال کرنے کے لئے موجود تھیں وہ خوش قسمت تھیں ۔

ہم کچھ مصروف ہیں ۔

کچھ ہمارے دل اور طرف مصروف ہیں ۔

ہم اس سفر کو اختیار نہیں کر سکتے لیکن سفر کو اختیار کرنے
کی " تانگ " ( آرزو ) ضرور دل میں رہنی چاہیے ۔

اور جب دل میں یہ ہو جائے پکا ارادہ اور تہیہ تو پھر راستہ ضرور مل جاتا ہے ۔

اشفاق احمد زاویہ بابا رتن ہندی صفحہ 315
__________________
I don't give anyone a reason to HATE ME. They create their own drama out of PURE JEALOUSY...!!!
Reply With Quote
The Following 4 Users Say Thank You to Astute Accountant For This Useful Post:
Kamran Chaudhary (Thursday, January 24, 2013), Muhammad T S Awan (Friday, May 10, 2013), RAO RAMEEZ (Thursday, October 09, 2014), soveen (Monday, April 08, 2013)
  #26  
Old Friday, April 19, 2013
Astute Accountant's Avatar
Senior Member
 
Join Date: Mar 2007
Location: ǺČĆŐŨŃŤÁŇŦŚ’ ÃVĒŇŬÊ
Posts: 595
Thanks: 198
Thanked 633 Times in 344 Posts
Astute Accountant has a spectacular aura aboutAstute Accountant has a spectacular aura about
Default

میں نے اپنے بابا جی سے پوچھا کہ "بابا جی یہ بے چینی کیوں ہے، کیوں اتنی پریشانی ہے، کیوں ہم سکون قلب اور اطمینان کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے ؟" تو انہوں نے کہا کہ "دیکھو تم اپنی پریشانی کی پوٹلیاں اپنے سامنے نہ رکھا کرو۔ انھیں خدا کے پاس لے جایا کرو، وہ انکو حل کر دے گا۔ تم انھیں زور لگا کر، خود حل کرنے کی کوشش کرتے ہو، لیکن تم انھیں حل نہیں کر سکو گے۔"

اشفاق احمد ۔ زاویہ
__________________
I don't give anyone a reason to HATE ME. They create their own drama out of PURE JEALOUSY...!!!
Reply With Quote
The Following User Says Thank You to Astute Accountant For This Useful Post:
Muhammad T S Awan (Friday, May 10, 2013)
  #27  
Old Thursday, September 18, 2014
Astute Accountant's Avatar
Senior Member
 
Join Date: Mar 2007
Location: ǺČĆŐŨŃŤÁŇŦŚ’ ÃVĒŇŬÊ
Posts: 595
Thanks: 198
Thanked 633 Times in 344 Posts
Astute Accountant has a spectacular aura aboutAstute Accountant has a spectacular aura about
Default

"تم لوگوں کے منہ بند نہیں کر سکتے ، وہ جو چاہیں گے کہیں گے ۔ پھر لوگوں کے ذہنوں پر کسی کا کنٹرول نہیں ہوتا ۔ صرف اپنے ذہن پر ہوتا ہے ۔ اور بے وقوف لوگ اپنے ذہن پر کنٹرول کرنے کے بجائے لوگوں کے ذہن پر طاقت آزمائی شروع کر دیتے ہیں ۔"

~اشفاق احمد~
__________________
I don't give anyone a reason to HATE ME. They create their own drama out of PURE JEALOUSY...!!!
Reply With Quote
The Following User Says Thank You to Astute Accountant For This Useful Post:
The Shah Ends (Friday, October 03, 2014)
Reply

Thread Tools Search this Thread
Search this Thread:

Advanced Search

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off
Trackbacks are On
Pingbacks are On
Refbacks are On


Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
G.K objectives for all terminator Topics and Notes 18 Friday, January 21, 2022 01:35 AM
CSS 2009 Result Last Island CSS 2009 Exam 118 Tuesday, June 15, 2010 02:15 AM
SPSC Result of CCE 2008 declared Azhar Hussain Memon SPSC (CCE) 27 Saturday, May 22, 2010 06:34 PM
Indo-Pak History safdarmehmood History of Pakistan & India 0 Saturday, April 19, 2008 06:05 PM


CSS Forum on Facebook Follow CSS Forum on Twitter

Disclaimer: All messages made available as part of this discussion group (including any bulletin boards and chat rooms) and any opinions, advice, statements or other information contained in any messages posted or transmitted by any third party are the responsibility of the author of that message and not of CSSForum.com.pk (unless CSSForum.com.pk is specifically identified as the author of the message). The fact that a particular message is posted on or transmitted using this web site does not mean that CSSForum has endorsed that message in any way or verified the accuracy, completeness or usefulness of any message. We encourage visitors to the forum to report any objectionable message in site feedback. This forum is not monitored 24/7.

Sponsors: ArgusVision   vBulletin, Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.