|
Poetry & Literature Post QUOTATIONS and POETRY here that can be used while preparing notes. |
Share Thread: Facebook Twitter Google+ |
|
LinkBack | Thread Tools | Search this Thread |
#1
|
||||
|
||||
A Tribute to Nimra Ahmed
"تم نے ایک دفعہ مجھ سے پوچھا تھا حیا ! کہ میں ہر وقت اسکارف کیوں پیہنتی ہوں؟
عائشے سر جھکائے لکڑی کے ٹکڑے کا کنارہ تراشتے ہوئے کہہ رہی تھی۔ "میں تمہیں بتاؤں ‘ میرا بھی دل کرتا ہے کے میں وہ خوبصورت لباس پہنوں جو بیوک ادا میں استنبول یا اٹلی اور اسپین کی لڑکیاں پہن کر آتی ہیں۔ بلکل جیسے ماڈلز پہنتی ہیں اور جب وہ اونچی ہیل کے ساتھ ریمپ پہ چلتی آ رہی ہوتی ہیں تو ایک دنیا ان کو محسور ہو کر دیکھ رہی ہو تی ہے۔ میرا بھی دل کرتا ہے کہ میں بھی ایسے اسمارٹ اور ٹرینڈی ڈیزائنر لباس پہن کر جب سڑک پہ چلوں تو لوگ محسور و متاثر ہو کر مجھے دیکھیں۔۔۔۔۔ لیکن--- وہ سانس لینے کو رکی، حیا بنا پلک جھپکے ، سانس روکے اسے دیکھ رہی تھی۔ "لیکن... پھر مجھے خیال آتا ہے۔ یہ خیال کہ ایک دن میں مر جاؤں گی، جیسے تمہاری دوست مر گئی تھی اور میں اس مٹی میں چلی جاؤں گی، جس کے اوپر میں چلتی ہوں۔ پھر ایک دن سورج مغرب سے نکلے گا اور زمین کا جانور زمین سے نکل کر لوگوں سے باتیں کریگا اور لال آندھی ہر سو چلے گی- اس دن مجھے بھی سب کے ساتھ اٹھایا جائیگا۔ تم نے کبھی اسٹیڈیمز دیکھے ہیں جن میںبڑی بڑی اسکرینز نصب ہوتی ہیں؟ میں خود کو ایسے ہی اسٹیڈیم میں دیکھتی ہوں۔ میدان کے عین وسط میں کھڑے۔ اسکرین پہ میرا چہرا ہوتا ہے اور پورا میدان لوگوں سے بھرا ہوتا ہے۔ سب مجھے ہی دیکھ رہے ہوتے ہیں اور میں اکیلی وہاں کھڑی ہوتی ہوں۔ میں سوچتی ہوں حیا، اگر اس وقت میرے رب نے مجھ سے پوچھ لیا کہ انا طولیہ کی عائشے گل، اب بتاؤ تم نے کیا‘ کیا؟ یہ بال‘ یہ چہرا‘ یہ جسم‘ یہ سب تو میں نے تمہیں دیا تھا- یہ نہ تم نے مجھ سے مانگ کر حاصل کیا تھا اور نہ ہی اس کی قیمت ادا کی تھی۔ یہ تو میری امانت تھی۔ پھر تم نے اسے میری مرضی کے مطابق استعمال کیوں نہیں کیا؟ تم نے اس وہ کام کیوں کیئے جن کو میں نا پسند کرتا ہوں؟ تم نے ان عورتوں کا رستہ کیوں چن لیا جن سے میں ناراض تھا؟" میں نے ان سوالوں کے بہت جواب سوچے ہیں، مگر مجھے کوئی جواب مطمئن نہیں کرتا۔ روز صبح اسکارف لینے سے پہلے میری آنکھوں کے سامنے ان تمام حسین عورتوں کے دلکش سراپے گردش کرتے ہیں جو ٹی وی پہ میں نے کبھی دیکھی ہوتی ہیں اور میرا دل کرتا ہے کہ میں بھی ان کا راستہ چن لوں، مگر پھر مجھے وہ آخری عدالت یاد آ جاتی ہے، تب میں سوچتی ہوں کہ اس دن میں الله کو کیا جواب دوں گی؟ میں ترازو کے ایک پلڑے اپنا وہ سراپا ڈالتی ہوں جس میں، میں خود کو اچھی لگتی ہوں اور دوسرے میں وہ جس میں، میں الله تعٰالی کو اچھی لگتی ہوں۔ میری پسند کا پلڑا کبھی نہیں جھکتا۔ الله کی پسند کا پلڑا کبھی نہیں اٹھتا۔ تم نے پوچھا تھا کہ میں اسکارف کیوں لیتی ہوں؟ سو میں یہ اس لیئے کرتی ہوں کیونکہ میں الله کو ایسے اچھی لگتی ہوں از نمرہ احمد ۔ جنت کے پتے |
The Following 4 Users Say Thank You to Red Flower For This Useful Post: | ||
Argus (Friday, March 15, 2013), azmatullah (Sunday, September 30, 2012), Muhammad T S Awan (Friday, March 15, 2013), Roqayyah (Saturday, April 06, 2013) |
#2
|
||||
|
||||
__________________
Defeat is not when you fall down, it is when you refuse to get up. So keep getting up when you have a fall. |
The Following 4 Users Say Thank You to Red Flower For This Useful Post: | ||
Argus (Friday, March 15, 2013), Astute Accountant (Saturday, December 08, 2012), Muhammad T S Awan (Friday, March 15, 2013), Roqayyah (Saturday, April 06, 2013) |
#3
|
||||
|
||||
حیا' یہ جو ہمارا اللہ سے فاصلہ آ جاتا ہے نا ،یہ سیدھی سڑک کی طرح نہیں ہوتا .یہ پہاڑ کی طرح ہوتا ہے اس کو بھاگ کر طے کرنے کی کوشش کرو گی تو جلدی تھک جاؤ گی ، جست لگاؤ گی تو درمیان میں گر جاؤ گی ، اڑنے کی کوشش کرو گی تو ہوا ساتھ نہیں دے گی " یہ فاصلہ بےبی اسٹیپس سے عبور کیا جاتا ہے 'جھوٹے جھوٹے قدم اٹھا کر چوٹی پر پہنچا جاتا ہے کبھی بھی درمیان میں پلٹ کر نیچے اترنا چاہو گی تو پرانی زندگی کی کشش ثقل کھینچ لے گی اور قدم اترتے چلے جائیں گے اور اوپر چڑھنا اتنا ہی دشوار ہو گا مگر ہر اوپر چڑھتے قدم پہ بلندی ملے گی . سو بھاگنا مت ،جست لگانے کی کوشش بھی نہ کرنا .بس چھوٹے چھوٹے اچھے کام کرنا اور چھوٹے چھوٹے گناہ چھوڑ دینا. جنت کے پتے ۔ نمرہ احمد
__________________
Defeat is not when you fall down, it is when you refuse to get up. So keep getting up when you have a fall. |
The Following 2 Users Say Thank You to Red Flower For This Useful Post: | ||
Argus (Friday, March 15, 2013), Muhammad T S Awan (Friday, March 15, 2013) |
#4
|
||||
|
||||
لوگ کہتے ہیں زندگی میں یہ ضروری ہے اور وہ ضروری ہے__ میں تمہیں بتاؤں زندگی میں کچھہ بھی ضروری نہیں ہوتا نہ مال، نہ اولاد، نہ رتبہ، نہ لوگوں کی محبت ... بس آپ ہونے چاہییں اور آپ کا الله سے ایک ہر پل بڑھتا تعلق ہونا چاہئے_ باقی یہ مسلے تو کسی بادل کی طرح ہوتے ہیں..
جہاز کی کھڑکی سے کبھی نیچے تیرتا کوئی بادل دیکھا ہے؟ اوپر سے دیکھو تو وہ کتنا بے ضرر لگتا ہے مگر جو اس بادل تلے کھڑا ہوتا ہے نا..اس کا پ ورا آسمان بادل ڈھانپ لیتا ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ روشنی ختم ہوگئی، اور دنیا تاریک ہوگئی..غم بھی ایسے ہوتے ہیں جب زندگی پہ چھا جاتے ہیں تو سب تاریک لگتا ہے لیکن اگر تم اس زمین سے اوپر اٹھہ کر آسمانوں سے پورا منظر دیکھو تو تم جانوگی کہ یہ تو ایک ننھا سا ٹکڑا ہے جو ابھی ہٹ جائے گا...اگر یہ سیاہ بادل زندگی پہ نہ چھائیں نا..تو ہماری زندگی میں کبھی رحمت کی بارش نہ ہو...!! جنت کے پتے _____ نمرہ احمد
__________________
Defeat is not when you fall down, it is when you refuse to get up. So keep getting up when you have a fall. |
The Following 3 Users Say Thank You to Red Flower For This Useful Post: | ||
Astute Accountant (Sunday, April 07, 2013), Muhammad T S Awan (Friday, March 15, 2013), Roqayyah (Saturday, April 06, 2013) |
#5
|
||||
|
||||
" میں نے آپ کے پچھلے لیکچر سے متاثر ہو کر قرآن سیکھنا شروع کیا تھا.مگر قرآن پڑھتے اب مجھ پر پہلے والی کیفیت طاری نہیں ہوتی. دل میں گداز نہیں پیدا ہوتا. میں قرآن پڑھتا ہوں تو میرا ذہن بھٹک رہا ہوتا ہے."
تیمور نے مائیک قریب کیا، پھر بغور اس لڑکے کو دیکھتے ہوئے پوچھا." آپ کہیں جھوٹ تو نہیں بولتے؟" "جی؟" وہ بھونچکا رہ گیا . ... ایک بار یاد رکھیے گا، قرآن صرف صادق اور آمین کے دل میں اترتا ہے. میں نے اس کتاب کے بڑے بڑے علما کو دیکھا ہے، جو امانت کی راہ سے ذرا سے پھسلے اور پھر ان سے قرآن کی حلاوت چھین لی گئی. اور پھر کبھی وہ اس کتاب کو ہاتھ نہ لگا سکے." بات کرتے ہوئے تیمور ہمایوں کی کانچ سی بھوری آنکھوں میں ایک کرب ابھرا تھا.اس نے صوفے کی پشت پہ ہاتھ رکھے. فرشتے ساکت کھڑی تھی.اس کے پیچھے دیوار میں شیلف بنا تھا. ایک طرف میز تھی .میز پہ تازہ تہہ کی ہوئی جائے نماز ابھی ابھی رکھی گئی تھی. ساتھ شیلف کے سب سے اوپر والے خانے میں احتیاط سے غلاف میں لپٹی ایک کتاب رکھی تھی. اس کا غلاف بہت خوبصورت تھا. سرخ ویلویٹ کے اوپر سلور ستارے. مگر گذرتے وقت نے غلاف کے اوپر گرد کی ایک تہہ جما دی تھی اور وہ شیلف اتنا اونچا تھا کہ اس تک اسٹول پہ چڑھے بغیر ہاتھ نہیں جاتا تھا. "جس شخص میں صداقت اور امانت ہوتی ہے اور وہ واقعی قرآن حاصل کرنا چاہتا ہے تو قرآن اس کو دے دیا جاتا ہے." اسکرین پہ وہ روشن چہرے والا شخص کہ رہا تھا. " ہم حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کے زمانے کے عرب معاشرے کے بارے میں عمومی تاثر یہ رکھتے ہیں کہ وہ بہت جاہل اور گنوار لوگ تھے اور بیٹیوں کو زندہ دبانے والے وحشی تھے. لیکن ان لوگوں میں بہت سی خوبیاں بھی تھیں. وہ مہمان نواز تھے، عہد کی پاس داری کرتے تھے. جہاں تک بیٹیوں کو زندہ درگور کرنے کا تعلق ہے تو یہ کام عرب کے کچھ غریب قبائل کرتے تھے اور اس وقت بھی انسانی حقوق کی تنظیمیں تھیں جو فدیہ دے کر ان بچیوں کو چھڑاتی تھیں. اور رہی بات صداقت کی تو عرب معاشرے میں جھوٹ بولنا انتہائی قبیح عمل سمجھا جاتا تھا اور لوگ اس شخص پہ حیران ہوتے تھے جو جھوٹ بولتا ہو. اسی لئے ان لوگوں کو قرآن دیا گیا تھا اور اسی لئے ہم لوگ اس کی سمجھ سے محروم کر دے گئے ہیں، کیوںکہ نہ تو ہم سچ بولتے ہیں اور نہ ہی امانت کا خیال رکھتے ہیں بھلے وہ کسی ذمہ داری کی امانت ہو، کسی کی عزت کی یا کسی کے راز کی." از نمرہ احمد، مصحف
__________________
Defeat is not when you fall down, it is when you refuse to get up. So keep getting up when you have a fall. |
The Following 2 Users Say Thank You to Red Flower For This Useful Post: | ||
Muhammad T S Awan (Friday, March 15, 2013), Roqayyah (Saturday, April 06, 2013) |
#6
|
||||
|
||||
__________________
Defeat is not when you fall down, it is when you refuse to get up. So keep getting up when you have a fall. |
The Following 4 Users Say Thank You to Red Flower For This Useful Post: | ||
Argus (Friday, March 15, 2013), fiza mehar (Saturday, April 06, 2013), Muhammad T S Awan (Friday, March 15, 2013), Roqayyah (Saturday, April 06, 2013) |
#7
|
||||
|
||||
بچپن بھی کتنا پیارا ہوتا ہے۔ کندھے اور دل بہت سارے بوجھ سے خالی ہوتے ہیں۔
"ﺑﻌﺾ ﮔﻨﺎﮦ ﺍﺱ ﻟﻤﺒﯽ ﺳﮍﮎ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ‘ ﺟﻦ ﭘﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺳﭙﯿﮉ ﺑﺮﯾﮑﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ‘ ﺍﻥ ﭘﮧ ﭼﻠﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﻭ ﺗﻮ ﺑﺲ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺑﮭﺮ ﭼﻠﺘﺎ ﮨﯽ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﺗﮏ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮍﺍ ﺍﯾﮑﺴﯿﮉﻧﭧ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﻭﮦ ﺭﮎ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺎﺗﺎ۔" ﺍﻗﺘﺒﺎﺱ: ﻧﻤﺮﮦ ﺍﺣﻤﺪ ﮐﮯ ﻧﺎﻭﻝ "ﺟﻨّﺖ ﮐﮯ ﭘﺘﮯ" ﺳﮯ
__________________
Defeat is not when you fall down, it is when you refuse to get up. So keep getting up when you have a fall. |
The Following User Says Thank You to Red Flower For This Useful Post: | ||
Roqayyah (Saturday, April 06, 2013) |
Thread Tools | Search this Thread |
|
|