|
Poetry & Literature Post QUOTATIONS and POETRY here that can be used while preparing notes. |
Share Thread: Facebook Twitter Google+ |
|
LinkBack | Thread Tools | Search this Thread |
#1
|
||||
|
||||
Naik aadmi k andar jagra nahe hota...lekin band aadmi k andar bary jagry hoty han sir g ...is k andar badi k kasish majood hoti ha , lekin wo apny aap ko badi k ijazat nahe deta ...is k andar neki majood nahe hoti lekin wo naiki kie jata ha ...kabhe society k dar ...kabhe kisi chahny waly k khof sa...wo darasl khud pemana nahe hota , dosry logo k rae is ka pemana hoti ha Bechara..kabhe ankhon par pati bandta ha , kabhe sarpt bhagta ha...tauba tauba sir g bary azaab me guzrti ha zindgi is k
Raja Gidh (Bano Qudsia) |
The Following 6 Users Say Thank You to Saira Nadeem For This Useful Post: | ||
Arain007 (Monday, October 24, 2011), Farrah Zafar (Friday, October 28, 2011), khyamakbar (Monday, April 15, 2013), Shai (Monday, April 15, 2013), Shooting Star (Wednesday, November 09, 2011), Taimoor Gondal (Thursday, November 03, 2011) |
#2
|
||||
|
||||
Iqtibaasat From RAJA GIDH..
جانے کیا بات ہے لیکن ہر شخص اپنے محبوب کی انگلی پکڑ کر اسے اپنے ماضی کی سیر ضرور کروانا چاہتا ہے جو کواڑ مدتوں سے بند ہوتے ہیں ان پر دستک دے کر سوئے ہوئے مکینوں سے اپنا محبوب ملانا چاہتا ہے۔ بچپن کی دوپہریں، شامیں اورجواں راتوں کی ساری فلم اسے دکھانے کی بڑی آرزو ہوتی ہے۔۔ اصل شناخت تو اپنے ماضی کی برہنگی سے ہی پیدا ہو سکتی ہے۔
__________________________________________________ _________________ موسموں کے تغیر سے کہیں زیادہ رات کی آمد انسان کو خوفزدہ کرتی ہے۔انسان کی سائیکی سے،نباتات کی روئیدگی سے، جانداروں کی نشونما سے، جمادات کی پوشیدہ طاقت و پختگی کے ساتھ، ہواوں، سمندروں،چاند ستاروں سے سورج کا رشتہ بہت پرانا ہے۔ اگر کبھی کوئی شخص کھلی جگہ میں ہو، دریا کا کنارہ، پہاڑکا دامن،کھیتوں کی پگڈنڈی،کھلے کھلیان میں اگر وہ سورج سے بچھڑے تو اس کی سائیکی پر گونگا پن چھا جاتا ہے۔ اس طرح فرد فرد کی سائیکی کا یہ گونگا پن اجتماعی سائیکی کے گونگے پن کو جنم دیتا ہے۔ ایسی جگہوں میں جہاں لوگوں کا ہجوم ہو، جیسے سینما گھر،ہسپتال، ہوٹل ان میں شام کے وقت عجیب قسم کی خاموشی ٹھہر ٹھہر کر وارد ہوتی ہے۔بولتے ہوۓ چہرے اجتماعی گونگے پن سے نجات حاصل کرنے کے لۓ بولتے چلے جاتے ہیں اور خاموش لوگ اور اندر دھنستے جاتے ہیں اور اندر۔۔۔۔۔اور اندر محفلوں میں تنہائیوں کی نسبت بڑھنے لگی ہے۔۔۔۔۔۔ جلوت خلوت کا روپ دھارتی ہے اور لوگ الگ الگ محسوس کرتے ہیں کہ ان کا یہ احساس کہ وہ مجلس میں رہ کر کس قدر تنہاہیں، بڑھتا جاتا ہے۔ __________________________________________________ ______________ محبت چھلاوہ ہے۔۔۔ اس کی اصل حقیقت بڑی مشکل سے سمجھ آتی ہے۔ کچھ لوگ جو آپ سے اظہار محبت کرتے ہیں اتصال جسم کے خواہاں ہوتے ہیں۔ کچھ آپ کی روح کے لیے تڑپتے ہیں کسی کسی کے جذبات پر آپ خود حاوی ہو جانا چاہتے ہیں۔ کچھ کو سمجھ سوچ ادراک کی سمتوں پر چھا جانے کا شوق ہوتا ہے۔۔۔ محبت چھلاوہ ہے لاکھ روپ بدلتی ہے۔۔۔ اسی لیے، لاکھ چاہو ایک آدمی آپ کی تمام ضروریات کو پورا کردے، یہ ممکن نہیں۔۔۔ اور بالفرض کوئی آپ کی ہر سمت ہر جہت کے خلاء کو پورا بھی کر دے تو اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ آپ بھی اس کی ہر ضرورت کو ہر جگہ ہر موسم میں اور ہر عہد میں پورا کر سکیں گے؟ انسان جامد نہیں ہے، بڑھنے والا ہے اوپر، دائیں، بائیں۔۔۔ اس کی ضروریات کو تم پابند نہیں کر سکتے۔۔۔ لیکن سیمی بڑی ضدی ہے، بہت زیادہ۔۔۔ وہ محبت کو کسی جامد لمحے میں بند کرنا چاہتی ہے۔
__________________
Tainu Kafar Kafar aanday,,,,tou aho aho aakh (Bullhay Shah) Last edited by stranger498; Saturday, March 02, 2013 at 02:52 PM. Reason: increase of text size |
The Following 3 Users Say Thank You to stranger498 For This Useful Post: | ||
khyamakbar (Monday, April 15, 2013), Shai (Monday, April 15, 2013), Tassawur (Saturday, March 09, 2013) |
#3
|
||||
|
||||
فلمی اشتہاروں کے پاس مس شاہ کی موت کا حادثہ ایک خاص نمائندے کی زبانی بیان کیا گیا تھا۔میں نے غور سے خبر پڑھی۔ لکھا تھاکہ یو سی ایچ میں زیر علاج ایک تعلیم یافتہ لڑکی نے اپنی بیماری سے تنگ آکر سلیپنگ پلز کھالیں۔تفتیش کرنے پر پتہ چلا کہ وہ ایک معزز بیورکریٹ کی اکلوتی بیٹی تھی۔
عشق لاحاصل کی طبعی موت!خودکشی!دیوانہ پن کامعراج
__________________
Tainu Kafar Kafar aanday,,,,tou aho aho aakh (Bullhay Shah) |
The Following User Says Thank You to stranger498 For This Useful Post: | ||
Shai (Monday, April 15, 2013) |
#4
|
||||
|
||||
تعلیم میں ایک برائی ھے قیوم۔ ۔ ۔ اس کی وجہ سے قوموں میں مجموعی طور پر اور فرد میں علیحدہ علیحدہ بہت تجسس پیدا ھو جاتا ھے۔یہ تجسس اس گھسیٹے پھرتا ھے۔ایسے سوالات دل میں ابھرتے ھیں جن کا جواب تعلیم نہیں دے سکتی۔ان سوالات کی وجہ سے۔ ۔ ۔ ان ادھورے جوابوں کی وجہ سے ماڈرن انسان میں ایک بے نام جستجو پیدا ھوگئی ھے جیسے کوئی کتا اپنی دم کے تعاقب میں چکر لگاتا رھتاھے
__________________
Tainu Kafar Kafar aanday,,,,tou aho aho aakh (Bullhay Shah) |
The Following 3 Users Say Thank You to stranger498 For This Useful Post: | ||
khyamakbar (Monday, April 15, 2013), Shai (Monday, April 15, 2013), Tassawur (Saturday, March 09, 2013) |
#5
|
||||
|
||||
تھوڑدلے مرد کی ایک نشانی ھے صاحب جی۔وہ عورت کو ضرورت کی ھر شے لا دیتا ھے لیکن عیاشی کا کوئی سامان نہیں کرتا۔ زیور۔کپڑا، سینیما،پھول، تعریف سب اس کے لیے بیکار چیزیں ھوتی ھیں۔ تعریف سے بیوی خراب نہیں کرتا۔ محبت ضائع نہیں کرتا
__________________
Tainu Kafar Kafar aanday,,,,tou aho aho aakh (Bullhay Shah) |
The Following User Says Thank You to stranger498 For This Useful Post: | ||
Shai (Monday, April 15, 2013) |
#6
|
||||
|
||||
انسان کو خالق نے اس طور پر بنایا ہے کہ اسکا وجود تو ایک ہے لیکن اسکی سائیکی، سرشت، عقل، قلب جانے کیا کیا کچھ کئی رنگ کے ہیں۔ وہ کسی کے ساتھ شیر ہے کسی کے ساتھ بکری، کسی کے ساتھ سانپ بن کر رہتا ہے تو کسی کے لیئے کینچوے سے بد تر ہے۔ بدی اور نیکی روز ِ اول سے اسکے اندر دو پانیوں کی طرح رہتی ہیں، ساتھ ساتھ، ملی جُلی علیحدہ علیحدہ جیسے دل کے تیسرے خانے میں گندہ اور صاف خون ساتھ ساتھ چلتا ہے. وہ ہمیشہ ڈ...ھلتا ہے، ہمیشہ بدلتا ہے، کہیں قیام نہیں، کہیں قرار نہیں. وہ ایک زندگی میں ایک وجود میں ایک عمر میں لاتعداد روحیں ان گنت تجربات اور بے حساب نشو نما کا حامل ہوتا ہے، اس لیئے افراد مرتے ہیں انسان مسلسل رہتا ہے. ہم اس تہہ در تہہ کو نہیں سمجھ سکتے، ہمیں انسان کی پرت کھولنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا. وہ رزق حرام سے دیوانہ ہو کہ تضاد سے، عشق لاحاصل سے کہ تلاش بے سُود سے، ہم جسکی سرشت کو نہیں سمجھ سکتے اسکی دیوانگی کا بھید ہم پر کیا کھُلے گا
__________________
Tainu Kafar Kafar aanday,,,,tou aho aho aakh (Bullhay Shah) |
The Following 2 Users Say Thank You to stranger498 For This Useful Post: | ||
Farrah Zafar (Monday, April 15, 2013), Shai (Monday, April 15, 2013) |
Thread Tools | Search this Thread |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
Articles by Nadeem F. Paracha | Cute Badshah | Dawn | 202 | Sunday, April 24, 2022 10:36 PM |
Raja Gidh ka pas manzar Bano Qudsiya k alfaz mein | Farrah Zafar | Urdu Literature | 18 | Friday, April 01, 2011 12:26 PM |
Indo-Pak | unsolved_Mystery | History of Pakistan & India | 0 | Friday, March 04, 2011 12:06 AM |
Raja Gidh by Bano Qudsia | AFRMS | References and Recommendations | 0 | Sunday, May 10, 2009 02:11 PM |