#61
|
||||
|
||||
اِس ایک فکر نے مجھ کو، اثر میں رکھا ھے
بھنور لپیٹ کے پاؤں، سفر میں رکھا ھے سوائے ذات کے سب کو نظر میں رکھا ھے غاصب کی تنی رات کو ہم چاک کریں گے چھُپا کے زہر کا خنجر، جگر میں رکھا ھے ہماری نسلیں وہ جھیلیں گی، ہم جو بوئیں گے اِس ایک فکر نے مجھ کو، اثر میں رکھا ھے جنوں کو تھام رہی ھے، ہر ایک محرومی نشہ عجیب سا اوجھل سحر میں رکھا ھے فرعونِ وقت کو اِک دن ڈبو کے چھوڑیں گے قہر سا لاوہ، سکوتِ لہر میں رکھا ھے |
The Following 3 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Farrah Zafar (Saturday, February 12, 2011), Stunner (Wednesday, May 04, 2011), unsolved_Mystery (Saturday, February 12, 2011) |
#62
|
||||
|
||||
وقت انقلابوں کی پرورش گاہ ھے
وقت انقلابوں کی پرورش گاہ ھے یہ زمینوں سے پھوٹ پڑتے ہیں ذہنِ خلقت میں نفرتی مادے شکلِ لاوہ میں جو بدلتے ہیں جبری حالات، ایسی آتش پہ ہاں ہواؤں کا کام کرتے ہیں کوئی لاوے کو راہ نہیں دیتا یہ تو راہوں کو چھین لیتا ھے Farrukh ibn-e-Ummeed
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 2 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Farrah Zafar (Tuesday, March 01, 2011), mudasr (Sunday, December 09, 2012) |
#63
|
||||
|
||||
گذشتہ نسلوں کی لغزش سے درس لے لینا
اَنا سے اکڑی چٹانیں نہیں جھکا کرتیں فنا کے ڈر سے انائیں نہیں بکا کرتیں گذشتہ نسلوں کی لغزش سے درس لے لینا غلام ذہنوں کو راہیں نہیں دکھا کرتیں نشانِ راہ سمجھنا، ہر ایک منزل کو کبھی بھی فکر کی راہیں نہیں ٹکا کرتیں سکوں کے چشمے تو پھوٹیں ہیں روح کے اندر سے کسی بزار میں خوشیاں نہیں بکا کرتیں یہ سانس چلتی رہیگی، ھے جب تلک جیون جہاں کے روکے ہوائیں نہیں رُکا کرتیں
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 3 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Farrah Zafar (Tuesday, May 03, 2011), mudasr (Sunday, December 09, 2012), Robina Qadeer (Friday, March 11, 2011) |
#64
|
||||
|
||||
"امی مجھ کو بھوک لگی ھے"
اک محنت کش کی جاب گئی ھے
سرمایہ سرکار ہوا ھے بچوں سے تعلیم چھِنی ھے گھر مندر شمشان ہوا ھے فاقہ پھر تقدیر ھے ٹھہری جیون پھر آزار ہوا ھے اک محنت کش کی جاب گئی ھے بھوک نے ڈیرہ ڈال لیا ھے آنگن آس کی لاش پڑی ھے زیست یہاں دم توڑ رہی ھے انساں ھے کہ بلک رہا ھے انسانیت سسک رہی ھے ہنڈیا میں کچھ کھَول رہا ھے بچہ ماں سے بول رہا ھے "امی مجھ کو بھوک لگی ھے" ٹی وی پہ اعلان ہوا ھے خوشحالی کی تان چلی ھے کھلیانوں کا مان ھے ٹوٹا سمندر بُرد اناج ہوا ھے خشک کئی پستان ہوئے ہیں ممتا ارماں باج ہوا ھے ہتھیاروں کی ڈیل ہوئی ھے جنگ کا پھر سامان ہوا ھے ٹی وی پہ اعلان ہوا ھے
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 3 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Farrah Zafar (Tuesday, May 03, 2011), Stunner (Wednesday, May 04, 2011), SYEDA SABAHAT (Sunday, May 22, 2011) |
#65
|
||||
|
||||
ہم خون کی قسطیں تو بہت دے چکے لیکن اے خاک وطن ، قرض ادا کیوں نہیں ہوتا
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 4 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Farrah Zafar (Wednesday, May 04, 2011), mudasr (Sunday, December 09, 2012), Stunner (Wednesday, May 04, 2011), SYEDA SABAHAT (Sunday, May 22, 2011) |
#66
|
||||
|
||||
اِن یزیدوں کے آگے کیا جھکنا
غم گُندھی خاک سے بنا ہوں میں
جگ کی بھٹی میں برہنہ ہوں میں ان ہواؤں نے مجھ کو پالا ہے راستے میں پڑا دیا ہوں میں جب ریاضت سے ہے اثر پایا حاملِ سوختہ دعا ہوں میں جگ سی مجھ میں لچک نہیں شاید کرچی کرچی پڑی انا ہوں میں جھول میرے نکل گئے سارے کچھ تجربے سے یوں چھنا ہوں میں اِن یزیدوں کے آگے کیا جھکنا فاطمیؓ فخر سے پلا ہوں میں
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 3 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Arain007 (Sunday, May 22, 2011), mudasr (Sunday, December 09, 2012), SYEDA SABAHAT (Sunday, May 22, 2011) |
#67
|
||||
|
||||
ایک عُمر ھے گزری بغاوتیں کرتے
قصیدہ گووٌں کی محفل میں جب بھی سچ بولا دیوانے لوگوں نے، پتھر اُٹھا لئے فورآ طوفاں کے دھارے پہ بہنا، مرا طریق نہیں کہ ایک عُمر ھے گزری بغاوتیں کرتے مرے قبیلے کے سارے ھی جانشیں سُن لو کٹھن ھے راہ، بہت سوچ کے اِدھر آنا
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 2 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
mudasr (Sunday, December 09, 2012), Robina Qadeer (Thursday, August 04, 2011) |
#68
|
||||
|
||||
کتاب سادہ رھے گی کب تک ، کبھی تو آغاز باب ھوگا جنہوں نے بستی اُجاڑ ڈالی ، کبھی تو اُنکا حساب ھوگا سحر کی خوشیاں منانے والو ! سحر کے تیور بتارھے ھیں ابھی تو اتنی گھٹن بڑھے گی کہ سانس لینا عذاب ھوگا وہ دن گئے کہ جب ھر ستم کو ادائے محبوب کہہ کے چُپ تھے اُٹھے گی ہم پر جو اینٹ کوئ تو پتھر اُسکا جواب ھوگا سُکونِ صحرا میں بسنے والو ! ذرا رُتوں کا مزاج سمجھو جو آج کا دن سُکوں سے گزرا تو کل کا موسم خراب ھوگا
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 3 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Arain007 (Saturday, February 18, 2012), Farrah Zafar (Monday, February 20, 2012), mudasr (Thursday, November 08, 2012) |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
A Tribute to Umera Ahmed | Argus | Poetry & Literature | 63 | Sunday, February 10, 2019 03:19 AM |
Gulab haath main ho aankh main sitara ho | arsa | Urdu Poetry | 0 | Sunday, March 01, 2009 10:00 PM |
Mohabbat Chup Nai Rehti | The Star | Urdu Poetry | 2 | Thursday, January 08, 2009 09:05 PM |
Koi Sheher aisa basaoon main !!! | Last Island | Urdu Poetry | 2 | Thursday, December 27, 2007 09:54 PM |