View Single Post
  #1  
Old Saturday, March 18, 2017
sadafazam's Avatar
sadafazam sadafazam is offline
Member
 
Join Date: Apr 2013
Location: Karachi
Posts: 90
Thanks: 51
Thanked 37 Times in 27 Posts
sadafazam is on a distinguished road
Default وقت کے دریا میں

وقت کے دریا میں آؤ ایک دن
یوں بہا دیں جا چکے لمحوں کی راکھ
جیسے ان سے کوئی بھی رشتہ نہ تھا
جیسے ہم اس آگ سے گزرے نہ تھے

آئنے یادوں کے جھلمل منظروں کی اوٹ سے
ہم کو دیکھیں اور ششدر سے رہیں
کیسے چہرے ہیں جو اپنے عکس سے ملتے نہیں
آتے جاتے موسموں کی آنکھ میں حیرت سی ہو
کیسے غنچے ہیں جو فصلِ گُل میں بھی کھلتے نہیں

وقت کے صحرا میں آؤ ایک دن
یوں چُرا کر ڈوبتے تاروں سے آنکھ
اپنے اپنے راستوں کی گرد میں روپوش ہوں
جیسے ہم نے منزلوں کے خواب تک دیکھے نہ تھے

امجد اسلام امجد-
__________________
Never, Never, Never Give up.
Reply With Quote
The Following User Says Thank You to sadafazam For This Useful Post:
Man Jaanbazam (Saturday, March 18, 2017)