ghazal: اپھر کسی شومئی قسمت کا گلہ کیا اپنا
غزل
( سید اقبال رضوی شارب )
خود ہی جب چن لیا اس جیسے کو نیتا اپنا
پھر کسی شومئی قسمت کا گلہ کیا اپنا
ہے تو ابلیس مگر زہد کا اوتار لگے
اسنے کچھ ایسا بنا رکھا ہے حلیہ اپنا
وہ جرائم ہیں کہ حیوان بھی تھرّا جآئے
پھر بھی وہ دیتا ہے مجرم کو سہارا اپنا
کچھ تو ایسے ہیں یہ فرعون بنامِ موسیٰ
سارے چینل پہ روا رکھتے ہیں چرچا اپنا
ہر طرف انس و محبّت کے جنازے نکلے
مکر و عیّاری نے منوا لیا لوہا اپنا
دھوپ میں لوگ نکل آئے تو گھبرا کے مگر
اب انہیں خود نظر آتا نہیں سایہ اپنا
عقل کے ایسے بھی اندھے ہیں یہاں پر شارب
مانتے ہیں جو اسے اب بھی مسیحا اپنا
|