wagarna kitney dua maangtey rahe
سید اقبال رضوی شارب
منقبت
جو لوگ کبریا کی رضا مانگتے رہے
شب بھر عبادتوں میں سدا جاگتے رہے
جنکو تھا پاس سچ میں حقوق العباد کا
راتوں میں اٹھ کے رزق خدا بانٹتے رہے
جو تھے نبی کے ساتھ وہ ثابت قدم رہے
میداں سے غیر تھے جو سدا بھاگتے رہے
اک پل میں دیکھ لیتے تھے نسلوں کو مرتضیٰ
مومن تھے جن میں انکو بقا بانٹتے رہے
اصلاً جو تھا کفو وہ عبادت میں غرق تھا
کم تر جو تھے وہ سوئے سما تاکتے رہے
صد قے میں اہل بیت کے سن لیتا ہے کریم
شارب وگرنہ کتنے دعا مانگتے رہے
|