View Single Post
  #1  
Old Friday, April 17, 2020
alphabravo alphabravo is offline
Senior Member
 
Join Date: Sep 2011
Posts: 245
Thanks: 1
Thanked 75 Times in 55 Posts
alphabravo is on a distinguished road
Default خاکی ہوں کچھ نہیں ہے مرے اختیار میں

kalam eaqueedat

سیداقبال رضوی شارب

تھی آرزو کہ عمر کٹے گی بہار میں
کتنی خزائیں دیکھ لیں اس اعتبار میں

انسان بد سے ہو گیا بدتر خدا قسم
جب ڈھیل پاگیا کبھی اپنی مہار میں

بیشک بہت نحیف ہیں لاغر ہیں ہم مگر
ثابت قدم ہی نکلیں گے عہد و قرار میں

کب تک رہوگے دور ہماری نظر سے تم
کیا کچھ کشش نہیں ہے ہماری پکار میں

دامن پہ کوئی داغ نہ ہی روح پر شکن
کاش ایسا کوئی ہوتا ہماری قطار میں

دیدار جانے کس گھڑی ہوگا خبر نہیں
صدیاں گزر گئی ہیں اسی انتظار میں

بس آپکی نظر پہ ہے موقوف زندگی
خاکی ہوں کچھ نہیں ہے مرے اختیار میں

دورِ جہاد میں بھی کسی کام آؤنگا
ہوں گے نہ یہ قدم کبھی راہِ فرار میں

آقا کے گرد یوں رہے عبّاسِ باوفا
جیسے کہ چاند گھوم رہا ہو مدار میں

ہو جاۓ اسکی روح کو بالیدگی عطا
شارب پھنسا ہے زیست کے لیل و نہار میں
Reply With Quote
The Following User Says Thank You to alphabravo For This Useful Post:
ahmadalilahore (Wednesday, October 07, 2020)