View Single Post
  #1  
Old Thursday, October 28, 2021
alphabravo alphabravo is offline
Senior Member
 
Join Date: Sep 2011
Posts: 245
Thanks: 1
Thanked 75 Times in 55 Posts
alphabravo is on a distinguished road
Default یہ وہی کہیگا تو جان جو درِ مصطفیٰ پہ گیا نہ


کلام عقیدت
(سید اقبال رضوی شارب)

جو مجھے ملا وہی تھا مرا جو ملا نہیں مرا تھا نہیں
یہ وہی کہیگا تو جان جو درِ مصطفیٰؐ پہ گیا نہیں

درِ مصطفیٰؐ پہ سوالی جب لگا رو کے کرنے پسر طلب
تو بہ اذنِ رب کیا حسینؑ نے کئے سات بیٹے عطا نہیں

وہ جو کبریا کا ولی بھی ہے شہِ لافتیٰ ہے علیؑ بھی ہے
وہی ہم کو جنگیں جتا گیا بنا جیتے رن سے پھرا نہیں

وہ جو حر تھا فوجِ یزید میں گھنی ظلمتوں کی پلید میں
کیا رخ جو خیمہِ شاہ کا ہوا جنّتی کہ ہوا نہیں

وہ جو قصد رکھتا تھا جان کی نہ تھی جس کو چاہ امان کی
وہ حبیب مر بھی گیا تو کیا اسے زندہ پھر سے کیا نہیں

وہ جو اک پسر بنِ قین تھا لئے دل میں بغضِ حسینؑ تھا
وہ سدھر گیا پسِ گفتگو رہِ فاسقاں پہ چلا نہیں

وہ جو ایک ننّھا حسینؑ تھا جو سبھی کے قلب کا چین تھا
وہ تھا مثلِ فاتحِ خیبراں گو کہ سیف لے کے لڑا نہیں

جو لحد میں شاربِٟٟؕؔ خستہ جاں سے وہ بولا مدح سنا میاں
میں یہ بولا رک ذرا کہہ تو لوں ابھی تازہ شعر کہا نہیں
Reply With Quote