View Single Post
  #1  
Old Tuesday, August 16, 2022
alphabravo alphabravo is offline
Senior Member
 
Join Date: Sep 2011
Posts: 245
Thanks: 1
Thanked 75 Times in 55 Posts
alphabravo is on a distinguished road
Default A ghazal on Aaloodgi (pollution)

غزل

Pollution per ek ghazal
(سید اقبال رضوی شارب )

تمام آب و ہوا بحر و حجر آلودہ
ہوئی ہے دہر میں ہر شام و سحر آلودہ

حسد نے بغض نے غیبت نے ابنِ آدم کے
کیے ہیں ذہنوں کے ایوان کے در آلودہ

ہمیں نے کاٹ کے جنگل بسائے پختہ شہر
اور اس طرح سے کیے گاؤں کے گھر آلودہ

عجیب قسم کی آلودگی میں ہے دنیا
کہ قومیں سب ہی ہوئی جاتی ہیں شر آلودہ

کسی کو بخشا نہ آلودگی نے اے لوگو
تمام اہلِ بشر ناری و نر آلودہ


فضا میں زہر کی مقدار بڑھ گئی اتنی
کہ شمس بھی لگے آلودہ بدر آلودہ

ردیف و قافیہ آساں لیا کرو شارب

سماعتیں کہیں ہووے نہ سحر آلودہ
Reply With Quote