Kitna Dushwar hai Naslon ko Muhazzib Rakhna... Ghazal
غزل
(سید اقبال رضوی شارب )
بات اچھی ہو تو لہجہ بھی مناسب رکھنا
سب کو آتا ہے کہاں حفظِ مراتب رکھنا
دسترس میں رہے مفلس کے جو حاکم تو پھر
کب گراں لگتا ہے اسکا یوں مصاحب رکھنا
اب وہی لوگوں میں نفرت کی فضا بوتا ہے
جس کا یہ فرض تھا قوموں کو اقارب رکھنا
بے حیائی کی فضا اور زمانے کا چلن
کتنا دشوار ہے نسلوں کو مُہَذِّب رکھنا
جب کبھی دل نے بہت زور لگایا شارب
ذہن یہ بولا کہ مجھکو بھی مخاطب رکھنا
|