View Single Post
  #21  
Old Monday, May 03, 2010
xena1806 xena1806 is offline
Junior Member
 
Join Date: Dec 2006
Location: Heart of Pakistan
Posts: 7
Thanks: 3
Thanked 7 Times in 4 Posts
xena1806 is on a distinguished road
Default

میرا مقصد کسی ادارے کی یا اپنی ویب سائٹ کی تشہیر کرنا ہرگز نہیں تھا۔ اگر کسی کو ایسا محسوس ہوا تو بے حد معذرت۔

بہرحال ہم مباحثہ کررہے تھے اور مباحثے کا اولین مقصد کسی مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے ناکہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانا۔ اردو زبان کے فروغ اور تحفظ کی بابت کچھ اضافہ کرتے ہیں

اولاً تو میں اس جانب توجہ مبذول کرانا چاہوں گی کہ اردو زبان کے تحفظ اور فروغ پر سالانہ بیشتر سیمینار، کانفرنس اور ادبی و نیم ادبی قسم کی نشستیں منعقد ہوتی رہتی ہیں لیکن اگر ایسی تقریبات یا نشستوں میں کبھی کسی کو جانے کا اتفاق ہوا ہو تو یقیناً میری طرح یہ مشاہدہ کیا ہوگا کہ وہاں محض ذاتیات پر حملے کیے جاتے ہیں بجائے مقصدیت کو اولیت دینے کے۔

تو سب سے پہلے تو ایسی محفلوں یا تقریبات میں سنجیدہ لوگوں کی شمولیت درکار ہے جو واقعتاً اردو زبان کی ترقی و ترویج کے لیے ہمہ تن مصروف ہیں اور کام کرنا چاہتے ہیں۔

ثانیاً ، عین ممکن ہے کہ ہم میں سے بیشتر لوگوں کے پاس جذبہ تو ہو لیکن وقت کی قلت کے باعث ہم ایسی سرگرمیوں میں باقاعدگی کے ساتھ شرکت نہں کرسکتے۔ تو ایسے میں یہ کیا جاسکتا ہے کہ اردو کی ترویج کے لیے اپنی اپنی بساط کے مطابق حصہ داری کی جائے ، مثال کے طور پر جو لوگ انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں وہ لوگ اردو زبان میں ٹائپنگ سیکھ کر اردو زبان میں بلاگ لکھ سکتے ہیں۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ بلاگ لکھنے سے کیا حاصل ہو گا؟ تو اس کی بھی وضاحت کرتی چلوں کہ انٹرنیٹ پر اردو زبان میں جتنا بھی مواد میسر ہے اُس میں سے زیادہ تر محض تفریحی حیثیت کا حامل ہے۔
اگر شاعری ہے دستیاب ہے تو اشعار کی صحت کا خیال نہیں رکھا جاتا، بیشتر شعرا کا کلام ان کے نام کے ساتھ بھی دستیاب نہیں۔ تھوڑا وسیع تناظر میں دیکھا جائے تو اردو زبان و ادب کا کوئی انسائکلو پیڈیا انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں ہے۔ تعلیمی حیثیت کی کوئی ویب سائٹ دستیاب نہیں جس پر بھروسا کیا جاسکے۔ تو ایسے لوگ جو اردو ادب اور زبان پر مفید اور قابل توثیق مواد فراہم کرسکتے ہیں انھیں اس ضمن میں آگے آنا چاہیے۔

* یاد رہے کہ میں نے بلاگ کی بات اس لیے کی ہے کہ یہ مفت دستایب ہیں ، زیادہ تر لوگ اسے شوق کے لیےلکھتے ہیں نا کہ پیسا کمانے کے لیےا۔

مواد کی اس قلت کی ایک بڑِی وجہ یہ ہے کہ لوگ اپنے شہر ، علاقے اور اپنی علاقائی زبان کے لیے تو کام کرنا چاہتے ہیں لیکن مجموعاً قومی زبان کے لیے کوئی پہلا قطرہ بننے کو تیار نہیں۔ تو اس قسم کی آپا دھاپی کا سدباب کیا جاسکے تو اردو زبان کی اہمیت کا اندازہ خودبخود ہوگا۔
مزید برآں کہ ہم میں سے بہت سے ایسے افراد ہیں جو اچھی انگریزی بول سکتے ہیں یا سمجھ سکتے ہیں۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ ہم تیسری دنیا کے غریب عوام انگریزوں کا کسی طور تو مقابلہ کررہے ہیں لیکن، ایسے لوگ بہت کم ہیں جو اچھی اردو بول اور سمجھ سکتے ہیں۔ ہم انگریزی کے حرف "ٹی" کو "تھی" تو بول سکتے ہیں لیکن اردو حرف "ق" کی آواز حلق سے نہیں نکال سکتے۔ اور بہت سے لوگ بابائے اردو "مولوی عبدالحق" کا نام "مولوی ابدل ہک "کی آواز میں بولتے ہیں اور میرے خیال میں یہ ایک بہت بڑی ناانصافی ہے۔

تو سب سے پہلے اپنے رویے اور زبان کی درستی ملحوظ خاطر رکھنا ہمارا فرض بنتا ہے۔ ہماری مجبوری بن چکی ہے کہ ہم
\انگریزی زبان کےکچھ الفاظ استعمال کیے بنا اردو بھی نہیں بول سکتے۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جب ہم انگریزی میں اردو شامل نہیں کرتے تو اردو میں انگریزی کا استعمال کیوں؟

میں انگریزی زبان کو برا نہیں کہہ رہی بلکہ اپنی زبان کے استحصال کے تناظر میں بات کررہی ہوں کہ دوسری زبانوں کا استعمال کرنا بہت اچھی بات ہے لیکن دوسری زبانوں کو اپنی زبان پر فوقیت دینا یا دوسری زبانوں کے لیے اپنی زبان کو متروک کردینا اپنے اصل سے منہ موڑنے کے مترادف ہے۔

میڈیا کو اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیوں کہ میڈیا کے ذریعے ہمارے ننھے طلبا زبان، علم اور تہذیب سیکھتے ہیں۔ یہاں چوں کہ زبان کی بات ہورہی ہے اس لیے اگر میڈیا اردو زبان کی اہمیت، فروغ، ترقی اور ترویج کے حوالے سے پروگرام پیش کرے تو زبان کا بھلا بھی ہوجائے اور یہ زندہ بھی رہ جائے۔


جب بات اردو زبان کی آتی ہے تو اس میں ادب اور لسانیات دونوں کا ذکر ہونا ضروری ہے۔ بظاہر تو یہ دونوں الگ الگ زمرہ جات ہیں، ادب کو ہم لسانیات کا محتاج نہیں دیکھتے، نا ہی لسانیات، ادب کی باندی ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگ ادب تو پڑھتے ہیں لیکن زبان پر کبھی غور نہیں کرتے۔ ادب اور لسانیات کی تفصیل پر بات کرنا کسی اور وقت پر اٹھا رکھتے ہیں۔

آخر میں یہ کہنا چاہوں گی کہ میں نے متعدد لوگوں کو اردو زبان پر بولتے ہوئے سنا ہے، لیکن بات موضوع چھڑنے سے لے کر تجاویز پر آکر رک جاتی ہے۔ میری دعا ہے کہ کہ یہاں اس بحث میں محض تجاویز تک بات نہ رہے بلکہ یہ موضوعِ بحث کے بجائے ایک تحریک بن جائے ۔ آمین
__________________
Rind bakHshey gaye qayamat mein
Sheikh kehta raha hisaab Hisaab!!!

Last edited by Princess Royal; Monday, May 03, 2010 at 12:28 PM.
Reply With Quote
The Following User Says Thank You to xena1806 For This Useful Post:
javed_iqbal7863 (Monday, May 03, 2010)