خود کو مجھ پہ عیاں کرو سائیں
میرے دل کو مکاں کرو سائیں
اک چنگاری سی کب سے روشن ہے
میرے اندر دھواں کرو سائیں
نور کی اک جھلک عنائت ہو
عشق اب کے جواں کرو سائیں
جگ کو جس سے خوشی میسر ہو
مجھ کو ایسی دکاں کرو سائیں
قافلے حق کے لے کے جو نکلے
ایسی شمعِ نماں کرو سائیں
مجھ کو ظالم پہ دہکتی بجلی
بے کسی کی زباں کرو سائیں
اک لڑی میں پرو کے مسلم کو
ایک دھاگے میں جاں کرو سائیں
__________________
You cannot hate a person when you know him
|