Friday, August 19, 2011
|
|
Member
|
|
Join Date: Jul 2010
Location: Pakistan
Posts: 76
Thanks: 263
Thanked 190 Times in 71 Posts
|
|
Mujhay kya talab hai
میں حیرت کدے میں کھڑا سوچتا ہوں
مجھے کیا طلب ہے،
میں کیا چاہتا ہوں!
کبھی دشت میں جا کے
تپتی ہوئی ریت پر دوڑنا چاہتا ہوں
کبھی موج بن کر
کناروں سے سر پھوڑنا چاہتا ہوں
کبھی شبنمی گھاس پر لیٹ کر
چاندنی اوڑھنا چاہتا ہوں
مجھے کیا طلب ہے
میں کیا چاہتا ہوں!
کہیں یہ مری مضطرب روح کا
بانکپن تو نہیں ہے؟
کہیں دل نئی منزلوں کی طرف
گامزن تو نہیں ہے؟
__________________
If you have integrity, nothing else matters. If you don't have integrity, nothing else matters.
|