يہ نظم ميں نے جامعہ اسلاميہ اسلام آباد (انٹرنيشنل اسلامک يونيورسٹي اسلام آباد) ميں 2010 ميں خود کش دھماکوں کے بعد لکھي تھي
اور "کلچرل ويک" ميں نظم کے عنوان پے مقابے ميں مجھےآوارڈ ملا تھا
امن
ان جلتي ھوئ کليوں ميں
ميرے وطن کي گليوں ميں
مانا کہ وحشت ھي وحشت ہے
دہشت ھي دہشت ہے
مگر اے يار' اے ميرے يار
ابھي حوصلہ نہ ہار
ظلم کي اس شب سياہ ميں
سحر کا ستارہ پھر سے پھوٹے گا
قاتل چاہے جتنے بھي سخت جاں ھوں
ظلم کا جبر کا ہاتھ آخر ٹوٹے گا
ميرے ملک کي سسکتي بلکتي گليوں ميں
لوٹ کر پھر سے دور امن آئے گا
اس جلتے ہوئے تپتے ہوئے صحرا ميں
کوئي بادل پھر سے چھائے گا
مجھے يقين ہے' مجھے يقين ہے
انقلاب آئے گا' انقلاب آئے گا
ميرے چمن کي سوکھي بيلوں پہ
شباب آئےگا' انقلاب آئے گا'
شاعر: محمد فيصل الاسلام