Famous Ghazals of Famous Urdu Shayar
یہ رفتہ رفتہ اگر ٹوٹنے سے گزرے_گا
گلی گلی مرے ذرے بکھر گئے تھے ظفرؔ
سمجھ ہمیں بھی ہے اتنی کہ اس کا عہد_ستم
کہ عکس ہے تو اسی آئینے سے گزرے_گا
گزارنا ہے تو اب حوصلے سے گزرے_گا
قصوروار نہیں پھر بھی چھپتا پھرتا ہوں
ابھی کسی کے نہ میرے کہے سے گزرے_گا
مجھے گماں تھا مرے مشورے سے گزرے_گا
جو اپنے آپ گزرتا ہے کوچۂ_دل سے
خبر نہ تھی کہ وہ کس راستے سے گزرے_گا
وہ خواب ہے تو یونہی دیکھنے سے گزرے_گا
قریب آنے کی تمہید ایک یہ بھی رہی
چھپی ہو شاید اسی میں سلامتی دل کی
بھری رہے ابھی آنکھوں میں اس کے نام کی نیند
ہماری سادہ_دلی تھی جو ہم سمجھتے رہے
وہ میرا چور ہے اور سامنے سے گزرے_گا
وہ خود ہی ایک دن اس دائرے سے گزرے_گا
وہ پہلے پہلے ذرا فاصلے سے گزرے_گ
|