View Single Post
  #17  
Old Monday, December 08, 2014
Invincible's Avatar
Invincible Invincible is offline
Senior Member
Medal of Appreciation: Awarded to appreciate member's contribution on forum. (Academic and professional achievements do not make you eligible for this medal) - Issue reason:
 
Join Date: Oct 2006
Location: Karachi.
Posts: 1,628
Thanks: 1,011
Thanked 1,572 Times in 792 Posts
Invincible has much to be proud ofInvincible has much to be proud ofInvincible has much to be proud ofInvincible has much to be proud ofInvincible has much to be proud ofInvincible has much to be proud ofInvincible has much to be proud ofInvincible has much to be proud of
Default

Quote:
Originally Posted by aneelbachwani View Post
when asia bibi is been in prison from last 5 years and cannot be given mercy to the blasphemous remarks "allegations" and must die as said by court,

- when junaid hafez a young professor of bz uni returned from unites states to serve his country, is been in prison waiting for a "death sentence" for blasphemous "allegations" for more then one year,

- when the a gem like rashid rehman, the lawyer of junaid hafiz is been killed just because he has taken and proceeded the case of junaid.

- when governor punjab salman taseer been assassinated with 22 bullets and the killer became the biggest aashiq e rasool in the country just because the victim has condemned a law being misused and wanted to make some reforms.

- when an ahmadi old man was shot dead in jail when he was facing a trial of blasphemy allegations,

- when 2 ahmadi young girls aged less then 10 and a 55 years old lady was burnt to death because "someone" in their street was "accused" of making a "blasphemous remark" on facebook post (which obviously was never seen by anyone),

- when a christian couple (including a child yet to born) was thrown to death into a burning kiln on an "allegation" of blasphemy once again,

- when a shia man was axed to death by a policeman as he saw a "dream" in which the prophet pbuh himself urged him to kill that "blasphemous" man !

- when every other day shia families are targeted in hazara quetta ہزارہ کوئٹہ and all over pakistan for same reason,

then,

why not mullah junaid jamshaid is not been arrested for his idiot and blasphemous remarks for the holy prophet pbuh and his holy wives? Why molana tariq jameel is now giving special statements and asking him to ask "forgiveness" to allah ? Same is the case with aamir liaqat, molvi abdul aziz, hafiz tahir ashrafi, they have not yet been trialed/investigated/arrested/burnt/killed in the same manner. Why??

Is the forgiveness of allah is only for the scums like these ? All those people who were killed and persecuted at the name of blasphemy were not "eligible" to that criteria of forgiveness??? Were they been similarly asked to seek forgiveness by any mulana???

Why asia bibi or junaid hafiz who are yet waiting for their death sentence can't been asked to seek forgiveness ?

Where is your blasphemy law now, why the sentiments of anyone has been hurt by the rouge statements of these people ?????

Is it only to persecute the weaker ???

#doublestandards #hypocrisy
جنید جمشید کا المیہ کیا ہے۔۔۔بیرسٹر حمید باشانی
مجھے اس پر رحم نہیں ایا۔یہ پہلا موقع تھا کہ مجھے اس طرح کی سخت مصیبت میں پھنسے ہوئے شخص پر ترس نہیں ایا۔ایسا کیوں ہے ؟ میں نے حیرت سے سوچا۔کیا میں پتھر دل ہو گیا ہوں۔یا میرے دل میں کوئی تعصب پل چکا ہے ؟ جنید جمشید کا وڈیو دیکھ کر البتہ مجھے افسوس ضرور ہوا۔ یہ شخص بے بسی اور لا چارگی کی ایک شہکار تصویر تھا۔ یہ انسو۔ یہ گڑگڑاہٹ۔یہ عاجزی و انکساری۔کون ایسا سنگدل ہو گا جو اسے معاف نہ کر سکے ؟مگر چاہتے ہوئے بھی کوئی اسے معاف نہ کر سکے گا۔چونکہ جو جرم اس نے کیا وہ نا قابل معافی ہے۔اور اس عمل کو جرم بنانے اور پھر نا قابل معافی بنانے میں خو د جنید جمشید اور ان لوگوں کا ہاتھ ہے جن سے وہ اج معافی کا خواہستگار ہے۔مصیبت میں پھنسے ہوئے شخص کے بارے میں ہمدردی سے سوچنا چاہیے۔بڑے بوڑھوں سے ہم نے یہی سنا تھا۔مگر میں جب ایسا کرنے کی کوشش کرتا ہوں تو میرا دماغ ایک کربناک کشمکش کا شکار ہو جاتا ہے۔کئی تصاویر ابھرتیں ہیں۔ کئی ازیت ناک لحمے یاد اتے ہیں۔وہ عیسائی جوڑا جسے بپھرے ہوئے ہجوم نے زندہ جلادیا تھا۔اور اس ہجوم کی قیادت اور فکری رہنمائی جنید جمشید جیسے لوگوں کے ہاتھوں میں تھی۔وہ سارے زہنی معزور اور نادان لوگ جو نادانستگی میں کچھ کہنے ، کچھ کرنے کی غلطی کر بیٹھے تھے۔وہ کس غیض و غضب کا شکار ہوئے۔آسیہ بی۔بی کا پس دیوار زندہ ہونا۔شہباز بھٹی پر کیا گزری۔۔سلمان تاثیر کے ساتھ کیا ہوا۔اور ممتاز قادری مجرم بننے کے بجائے ہیرو کیسے بن گیا ؟کس قدر تضادات ہیں اس سماج کے اندر۔میں حیرت و افسوس سے سوچتا ہوں۔توہین مذہب اور توہین رسالت کے سب سے زیادہ واقعات خود حضورﷺ کے زمانے میں ہوئے۔اگر اس کی سزا جیلیں ہوتیں تو عرب کی ادھی ابادی پس دیوار زنداں ہوتیں۔اگر اسکی سزا قتل ہوتی تو ادھا عرب تہہ تیغ کر دیا جاتا۔حضورﷺ کے اپنے عمل سے معافی، عفو و درگزر کے علاوہ کوئی مثال نہیں ملتی۔اسی نبیﷺ کے نام پر جو تماشا اج ملاں نے لگا رکھا ہے وہ اس سماج کے گہرے تضادات اور ناقابل یقین کنفیوزن کا اظہار ہے۔ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ اس قانون کا اطلاق مکمل طور پر طبقاتی ہے۔اس کا شکار صرف معاشرے کے انتہائی غریب ترین، بے بس، قلاش اور مظلوم طبقات ہیں۔صاحب وسیلہ اور خوشحال طبقات پر اس قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔ایسے لوگوں کے خلاف یہ قانون حرکت میں اتا ہی نہیں۔ اور اگر کبھی کبھار ا یسا ہو بھی جائے تو یہ لوگ لندن یا پیرس میں پناہ لے لیتے ہیں جنید جمشید کا کیس ایک کلاسیکل کیس ہے۔ وہ اس قانون اور اس معاشرے کے سارے تضادات کو بے نقاب کرتا ہے۔جنید جمشید ایک عرصے سے تبلیغی جماعت سے منسلک تھا۔وہ اپنے اپ کو سرتا پا مذہب کے لبادے میں ڈھالنے کے بعد دوسروں کو راہ راست پر لانے کا بیڑا اٹھا چکا تھا۔وہ توہین رسالت اور توہین مذہب کے قانون کا پر جوش حامی تھا۔وہ اس قانون کو دل و جان سے مانتا تھا۔وہ بخوبی جانتا ہے کہ اس قانون میں معافی کی کوئی گنجاہش نہیں ہے۔ایک مرتبہ یہ عمل سرزد ہوجائے تو ملزم کے خلاف مقدمہ درج ہونا ضروری ہے۔اور ملزم کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار عدالتوں کو ہے۔ جنید جمشید اس قانون کو پاک اور مقدس قانون تصور کرتا تھا۔ مگر جب خود اس پر اس قانون کے اطلاق کا وقت ایا تو اس نے دو کام کیے۔ پہلا یہ کہ معافی مانگ کر جان چھوڑانے کی کوشش کی۔ نادانستگی اور لا علمی کا سہارا لیا۔اور اس کے اس عمل نے اس قانون کے وجود پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان لگا لیا۔اس سے یہ سلگتا ہوا سوال اٹھتا ہے کہ اگر جنید جمشید جیسے مذہبی ادمی اور پر جوش مبلغ کو معلوم نہیں کہ برگذیدہ ہستیوں کی شان میں گستاخی اور توہین کیا ہے۔۔ ؟ اور کیا نہیں ہے ؟ تو پھر عام ، ان پڑھ لوگوں کو ان باریکیوں کا کیا علم ہے۔اور پھر اگر لا علمی اور نا دانستگی کوئی بہانہ ہے تو ان لوگوں کو کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔ دوسرا تضاد یہ ہے کہ اگر یہ قانون اتنا مقدس ہے تو پھر جنید جمشید جیسے مذہبی مبلغ کو اس سے بھاگنے کا کیا اختیار ہے۔اسے تو اپنے اپ کو اس مقدس قانون کے حوالے کرنا چاہیے۔کسی قانون سے بھاگنا اس قانون کو نہ ماننے کے مترادف سمجھا جا تا ہے۔تو کیا جنید جمشید جیسے لوگ اس قانون کو صرف اس وقت تک مانتے ہیں جب تک یہ اقلیتوں اور بے بس لوگوں پر لاگو ہوتا ہے۔اور جب اس کا اطلاق خود ان پر ہو تو وہ اسے ماننے سے انکار کر دیں۔تیسرا تضاد یہ ہے کہ جنید جمشید جیسے لوگ ازاد ملکوں کو کفر کا گڑھ اور ٖفحاشی کے اڈے قرار دیتے ہوئے نہیں تھکتے۔اپنے اپ کو دنیا کی عظیم ترین مخلوق سمھجتے ہیں۔ لیکن جب وہ اپنے ہی بچھائے ہوئے جال میں پھنستے ہیں تو ان ہی کفر زدہ ملکوں میں پناہ ڈھونڈتے ہیں۔ان تضادات کو حل کیے بغیر کوئی معاشرہ اپنے اپ کو مہذب ، ازاد اور منصفانہ نہیں کہہ سکتا۔
__________________
When you try, you risk failure. When you don’t try, you ensure it.
Reply With Quote