خود اپنے حق میں وہ سب سے بڑا ستمگر ہے
سلام
سید اقبال رضوی شارب
یہ کیسا جشن ہے کیونکر فضا معطر ہے
کچھ حید ری ہیں جمع اور ذکرِ حید ر ہے
وہ جس نے دین گنوایا بوجہ بغض علی
خود اپنے حق میں وہ سب سے بڑا ستمگر ہے
غرورِ ظلم بنا جنگ جس نے توڑ دیا
وہ کوئی اور نہیں کربلا کا اصغر ہے
علی نہ جان اے واعظ بغور دیکھ ذرا
"نبی ک ہاتھوں میں اسلام کا مقدّر ہے
وہ پوچھتے ہیں بھلا کون ہیں میاں شارب
کوئی بتاؤ کہ مولا کا اک سخنور ہے
tarah: نبی ک ہاتھوں میں اسلام کا مقدّر ہے
|