دنیاکے ہرفریب سے ملوادیا مجھے
گونگے لبوں پہ حرفِ تمناّکیا مجھے
کس کورچشم شب میں ستاراکیامجھے
خوشبوہے,چاندنی ہے,لبِ جوُہے,اورمیں
کس بے پناہ رات میں تنہاکیا مجھے
میں یوں سنبھل گئی کہ تری بے وفائی نے
بے اعتباریوں سے شناساکیا مجھے
وہ اپنی ایک ذات میں کلُ کائنات تھا
دنیاکے ہرفریب سے ملوادیا مجھے
اوروں کے ساتھ میراتعارف بھی جب ہوا
ہاتھوں میں ہاتھ لے کے وہ سوچاکیامجھے
بیتے دنوں کاعکس نہ آئندہ کا خیال
بس خالی خالی آنکھوں سے دیکھاکیامجھے
پروین شاکر
__________________
The world is changed by your example, not by your opinion !
|