Sunday, May 05, 2024
04:44 PM (GMT +5)

Go Back   CSS Forums > Off Topic Section > General Knowledge, Quizzes, IQ Tests

General Knowledge, Quizzes, IQ Tests A zone where General Knowledge related to this exam can be shared.Surveys and Threads with polls and questions that require answers can be Posted here

Reply Share Thread: Submit Thread to Facebook Facebook     Submit Thread to Twitter Twitter     Submit Thread to Google+ Google+    
 
LinkBack Thread Tools Search this Thread
  #1  
Old Friday, June 11, 2010
sara soomro's Avatar
Senior Member
 
Join Date: Jan 2008
Location: pakistan
Posts: 808
Thanks: 232
Thanked 1,099 Times in 496 Posts
sara soomro has a spectacular aura aboutsara soomro has a spectacular aura about
Default Load shading bhool jayai

پاکستان اور کئی دوسرے ان ملکوں میں رہنے والوں کے لیے، جنہیں آئے روز لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ خبر دلچسپی کاباعث ہوگی کہ سائنس دان ایک ایسا وال پیپر تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو روشنی خارج کرتا ہے۔ دیواروں پر یہ مخصوص وال پیپر لگانے کے بعد کمرے کو روشن کرنے کے لیے بجلی کے بلب، گیس کے لیمپ، لالٹین یا موم بتی وغیرہ جلانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

کاربن کے کم اخراج کی ٹیکنالوجی کے لیے کام کرنے والے برطانیہ کے ایک سرکاری ادارے’کاربن ٹرسٹ‘ کا کہناہے کہ 2012ء تک روشنی خارج کرنے والے اس وال پیپر کا استعمال شروع ہوسکتا ہے جس سے کمرے میں روشنی کے لیے کسی اور چیز کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ روشنی دینے والے وال پیپر پر ایک مخصوص کیمیائی مادہ لگایا گیا ہے۔ وال پیپر کو جب دیوار پر لگایا جاتا ہے اس سے نکلنے والی روشنی کمرے میں ہر جگہ یکسانیت کے ساتھ پھیل جاتی ہے جس سے سایہ وغیرہ بھی نہیں بنتا جیسا کہ بجلی کے عام بلب کی روشنی سے بنتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ وال پیپر پر لگے ہوئے کیمیائی مادے سے روشنی پیدا کرنے کے لیے اسے برقی رو کی ضرورت ہوگی لیکن ایسا کرنے سے بہت ہی کم بجلی صرف ہوگی یعنی تقریباً تین وولٹ، جو ایک عام بیٹری سے حاصل کی جاسکتی ہے۔ معمولی برقی قوت کے باعث دیوارکو چھونے سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوگا نہ ہی کوئی برقی جھٹکا محسوس ہوگا۔ روشنی کی مقدار کم یا زیادہ کرنے کے لیے وہ عام بٹن جنہیں ڈمر کہا جاتا ہے، استعمال کیے جاسکیں گے۔

کاربن ٹرسٹ نے روشنی فراہم کرنے والے وال پیپر کی تیاری کے لئے ’لوموکس ‘ نامی کمپنی کو ساڑھے چارلاکھ پونڈ سے زیادہ کا فنڈ دیا ہے۔ یہ کمپنی کچھ عرصے سےنامیاتی روشنی خارج کرنے والے ڈائیوڈز ٹیکنالوجی پر تحقیق کررہی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ روشنی دینے والا وال پیپر، موجودہ دور کے انرجی سیونگ قمقموں سے ڈھائی گنا کم توانائی استعمال کرے گا۔ جس سے حکومت کے اس ہدف کو پورا کرنے میں مدد ملے گی جس کے تحت برطانیہ 2020ء تک ملک میں کاربن گیسوں کے اخراج میں 34 فی صد تک کمی کرنا چاہتا ہے۔ برطانیہ میں پیدا ہونے والی بجلی کا چھٹا حصہ عمارتوں کے اندورنی حصوں کو روشن کرنے کے لیے استعمال ہوتاہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ روشنی دینے والے مخصوص کیمیائی مادے کو وال پیپر کی بجائے براہ راست دیواروں پر لگاکر انہیں روشن کیا جاسکتا ہے۔ اس مادے کا استعمال ٹیلی ویژن، کمپیوٹر اور موبائل فونز کی سکرینوں پر بھی کیا جاسکتا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ نئی ایجاد کا ایک اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ ر وشنی فراہم کرنے کا پورا نظام تین سے پانچ وولٹ کی برقی قوت پر کام کرتا ہے۔ جب کہ ایک عام بلب کو روشن کرنے کے لیے پاکستان اور اکثر دوسرے ملکوں میں 220 وولٹ اور امریکہ میں110 وولٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ چونکہ وال پیپر کو بہت کم مقدار میں بجلی درکار ہوگی، اس لیے یہ ضرورت عام بیٹری یا گھر کی چھت پر شمسی توانائی کے پینل لگاکر باآسانی پوری کی جاسکے گی۔

نئی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والی کمپنی لوموکس کا کہنا ہے کہ وہ پہلے مرحلے میں اس ٹیکنالوجی کا استعمال سڑکوں پر نصب ان نشانات اور اشاروں کو روشن کرنے کے لیے کرے گی، جہاں بجلی موجود نہیں ہے۔

کمپنی کے سربراہ کین لیسی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی اس نئی ایجاد کو 2012ء میں فروخت کے لیے پیش کردیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کیمیائی مادے سے خارج ہونے والی روشنی سورج کی روشنی جیسی ہے جس میں قدرتی روشنی میں پائے جانے والے تمام رنگ موجود ہیں۔

اگرچہ روشنی خارج کرنے والے اورگینک ڈائیوڈ جنہیں ایل ای ڈی بھی کہاجاتا ہے، کئ برسوں سے انسان کے زیر استعمال ہیں، تاہم مسٹر لیسی کہتے ہیں کہ اپنی قیمت اور پائیداری کے باعث ان پرمزید تحقیقی کام رک گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی، ایل ای ڈی سے کہیں زیادہ سستی اور پائیدار ٹیکنالوجی ایجاد کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

مسٹر لیسی کہتے ہیں کہ اس نئی ٹیکنالوجی کی بدولت ایسی سکرینیں بنانے کی راہ ہموار ہوگئی ہے جنہیں کاغذ کی طرح لپیٹا جاسکے گا۔ اور انہیں رول کی شکل میں لپیٹ کر آپ کہیں بھی لے جاسکیں گے۔

کاربن کی گیسوں کا اخراج کم کرنے سے متعلق ادارے ’ کاربن ٹرسٹ ‘ کے ڈائریکٹر مارک ولیم سن کہتے ہیں کہ کاربن گیسوں کے اخراج کی ایک بڑی وجہ روشنی کا حصول ہے۔ کیونکہ عمارتوں کو روشن رکھنے کے لیے بجلی کا ایک بڑا حصہ استعمال ہوتا ہے اور زیادہ تر پاور ہاؤس، کوئلے اور معدنی ایندھن سے چلتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت زیادہ توانائی بچانے والی یہ ٹیکنالوجی عالمی مارکیٹ میں بہت جلد اپنے لیے جگہ بنا لے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایجاد ماحول دوست ٹیکنالوجی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
Reply With Quote
The Following 3 Users Say Thank You to sara soomro For This Useful Post:
adnanz01 (Sunday, July 04, 2010), Mehria (Tuesday, July 20, 2010), Mohsin Mirza (Tuesday, November 06, 2012)
Reply


Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off
Trackbacks are On
Pingbacks are On
Refbacks are On


Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
bhool ja Faryal Shah Urdu Poetry 0 Saturday, September 06, 2008 03:29 AM
sang hawa ke khel Rachana bhool gaey samreen Urdu Poetry 0 Friday, March 16, 2007 09:40 PM
Main Hoon Bewafa MUjhe Bhool Ja.... sardarzada11 Urdu Poetry 0 Thursday, April 20, 2006 12:46 AM
Dil-e-Bekhaber Ussey Bhool Jaa WishfulThinker Urdu Poetry 0 Wednesday, April 05, 2006 11:56 PM


CSS Forum on Facebook Follow CSS Forum on Twitter

Disclaimer: All messages made available as part of this discussion group (including any bulletin boards and chat rooms) and any opinions, advice, statements or other information contained in any messages posted or transmitted by any third party are the responsibility of the author of that message and not of CSSForum.com.pk (unless CSSForum.com.pk is specifically identified as the author of the message). The fact that a particular message is posted on or transmitted using this web site does not mean that CSSForum has endorsed that message in any way or verified the accuracy, completeness or usefulness of any message. We encourage visitors to the forum to report any objectionable message in site feedback. This forum is not monitored 24/7.

Sponsors: ArgusVision   vBulletin, Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.