View Single Post
  #1  
Old Monday, November 27, 2017
ibrahimpk ibrahimpk is offline
Junior Member
 
Join Date: Nov 2017
Location: Rawalpindi
Posts: 5
Thanks: 5
Thanked 0 Times in 0 Posts
ibrahimpk is on a distinguished road
Default ملّا دو پیازہ اور انکا شاگرد

ملّا دو پیازہ کے شاگردوں میں سے ایک طالب علم بہت شوخ اور شرارتی تھا۔ چنانچہ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ اس نے ملّا صاحب سے کہا کہ آپ کوئی مصرعہِ طرح تجویز کیجئے تاکہ میں اس پر غزل لکھوں۔ انہوں نے کہا کہ اس مصرع پر غزل لکھو

شاہاں چہ عجب گر بنوازند گدارا​

اگلے دن شاگرد یہ غزل لکھ کر لایا اور استاد کی خدمت میں پیش کی۔

استاد کو میدان میں آج ہم نے پچھاڑا​
چھاتی پہ چڑھے کُود کے داڑھی کو اکھاڑا
استاد کے مصرعے پہ لگاتے ہیں گرہ ہم
شاعر ہمیں کہہ دیجئے یا پیرِ بخارا
یہ طرفہ غزل ہم نے کہی مولوی صاحب
اصلاح سے دل کیجئے خورسند ہمارا
پہلی ہی غزل پر میں ہوا داد کا خواہاں
شاہاں چہ عجب گر بنوازند گدارا

ملّا دو پیازہ غزل پڑھ کر خفا تو بہت ہوئے لیکن ضبط کیا اور اس کے جواب میں غزل کے نیچے ایک اور شعر کا اضافہ کردیا

یہ طرفہ غزل لائے ہو استاد کے آگے
صد لعنت و پھٹکار چنیں ذہنِ رسا را​
Reply With Quote