سردار : یار تیرے بھائی دی موت دا بڑا افسوس ہویا۔ ویسے ہویا کی سی؟
دوست: گولی وجی سی متھے وچ
سردار: اللہ دا شکر کر اکھ بچ گئی۔
فیضان بھائی کے دو بیٹے تھے انہوں نے دونو ں بچوں کو بہت اچھی تعلیم دلوائی
، ایک نے ایم بی بی ایس کر لیا اور وہ ڈاکٹر بن گیا
دوسرے نے ایل ایل بی کیا اور ایک نامی گرامی وکیل بن گیا
فیضان بھائی کا ایکسیڈنٹ ہوا تھا اور ان کی ٹانگ میں سخت چوٹ لگی تھی
ان کا ایک دوست حادثہ کے چھ ماہ بعد ان کے ملنے گیا تو دیکھا
فیضان بھائی کی ٹانگ پر پٹی بندھی ہوئی ہے
پوچھا کیا بات ہے چوٹ بہت گہری ہے کہ ابھی تک پٹی باندھی ہوئی ہے
،ماشاء اللہ آپ کا بیٹا ڈاکٹر ہے ،اس نے اس کا علاج کیوں نہیں کیا
تو کہنے لگے میں ان ہی دونوں بیٹوں کے ھاتھوں بہت تنگ ہوں
ڈاکٹر صاحب نے علاج کر دیا ، اب ٹانگ بالکل ٹھیک ہے
اور وہ مجھے پٹی کھولنے پر زور دے رہا ہے
،کہ اگر مزید پٹی بندھی رہی تو ٹانگ کمزور ہو سکتی ہے
مگر میرا دوسرا بیٹا وکیل وہ بضد ہے کہ پٹی بندھی رہے
، کہتا ہے اس طرح کیس کمزور ہو سکتا ہے
__________________
Kami kis shae ki hai tere khazaane me mere Allah
Jhukaa ke sar jo maangun teri rehmat mil hi jaaegi...
|