Monday, August 15, 2011
|
|
Makhzan-e-Urdu Adab
|
|
Join Date: May 2010
Location: امید نگری
Posts: 2,362
Thanks: 2,346
Thanked 4,047 Times in 1,576 Posts
|
|
تنہائ ایک عفریت کی مانند ہے۔یہ آپ کے اندر کے تمام راز باہر نکال پھینکتی ہے۔وہ تمام دکھ جو کہیں اندر ہی دفن ہو گیے تھے۔اور جنہیں یاد کرنا آپ کے لیے اذیت سے کم نہیں ہوتا۔آپ انہیں دہرانا نہیں چاہتے مگر موقع پاتے ہی وہ سمندر کی تیز و تند لہر کی طرح آپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں۔آپ کی مزاحمت دم توڑ دیتی ہے اور بلآخر آپ خود کو ان تلخ یادوں کے حوالے کر دیتے ہیں۔تنہائ کے سفر میں تلخ یادیں زاد سفر بن جاتی ہیں۔اور زاد سفر سے ہمیشہ انسیت ہو جاتی ہے؛یہی وجہ ہے کہ آپ کو وہ اذیت مزہ دینے لگتی ہے۔پھر آپ
ہوتے ہیں اور تنہائ۔ ۔ہمیشہ ہمیشہ کی تنہائ۔ ۔خود اذیتی سے لبریز تنہائ۔ ۔
فرح ظفر
شمع جیسی زندگی بہت اچھی لگتی ہے؛
۔ ۔شمع کی مانند خود جلنا مگر چہار سو روشنی پھیلانا
۔۔،لوگوں کی زندگیوں سے اندھیرا دور کرنا
۔۔شمع کی مانند رات کا مقابلہ کرنا
۔۔اور شمع کی مانند بہت جلد فنا ہو جانا
فرح ظفر
__________________
Love is my Shield,Truth is my Sword,Brain is my Crown,Smile is my Treasure and I'm a Queen;
Quitters never win and Winners never quit..!!!
|