Thread: جنتی شخص
View Single Post
  #1  
Old Thursday, November 22, 2012
Red Flower's Avatar
Red Flower Red Flower is offline
Senior Member
 
Join Date: Apr 2009
Location: In The Garden
Posts: 1,050
Thanks: 337
Thanked 957 Times in 527 Posts
Red Flower has a spectacular aura aboutRed Flower has a spectacular aura about
Default جنتی شخص

* جنتی شخص *




سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھےہوئے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ''ﯾطﻟﻊ ﻋﻟﯾﮐم اﻵن رﺟل من اھل الجنة ''
ابھی تمہارے پاس ایک جنتی شخص نمودار ہوگا ، چنانچہ ایک انصاری صحابی اس حالت میں تشریف لاتے ہیں کہ وضو کا پانی ان کی داڑھی سے ٹپک رہا تھا اور انہوں نے اپنے جوتے بائیں ہاتھ میں اٹھارکھے تھے ، دوسرے دن بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی بات کہی اور پھر وہی صحابی نمودارہوئےجو گزشتہ دن نمودار ہوئے تھے اور آج بھی پہلے کی طرح جوتے ھاتھ میں اٹھائے ہوئے تھے ، تیسرے دن بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہی بات دہرائی اور اس دن بھی وہی صحابی اسی حالت میں نمودار ہوئے (یعنی ان کی داڑھی سے ٹپک رہا تھا اور انہوں نے اپنے جوتے بائیں ہاتھ میں اٹھارکھے تھے)
جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر چل دیے تو سیدناعبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما ان انصاری صحابی کے پیچھے لگ گئے اور عرض کیا کہ والد سے میرا کچھ اختلاف ہوگیا ہے اور تین دن تک ان سے جدا رہنے کی میں نے قسم کھالی
ہے
لہذا اگر آپ مناسب سمجھیں تو اس مدت تک اپنے یہاں رہنے کی مجھے اجازت مرحمت فرمائیں ، انصاری صحابی نے جواب دیا : ٹھیک ہے ،
سیدنا عبد اللہ کا بیان ہے کہ میں نے تین رات ان کے یہاں گزاری لیکن دیکھا کہ وہ رات میں کوئی عبادت نہیں کرتے البتہ رات میں جب بھی اُن کی نیند ٹوٹتی یا کروٹ بدلتے تو اللہ کا ذکر کرتے اور اس کی بڑائی بیان کرتے ،
تاآنکہ فجر کے لئے بیدار ہوتے ، میں نے ایک بات یہ بھی دیکھی کہ وہ زبان سے بھلی بات ہی نکالتے تھے، جب تین دن پورے ہوگئے اور میرے دل میں اُن کا کوئی عمل بھی بڑا معلوم نہ ہوا
تو میں نے کہا : اے اللہ کے بندے ! میرے اور میرے والد کے درمیان کوئی لڑائی اور ناراضگی نہیں تھی البتہ میں نے نبی کریم صلی، اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ تین دن لگاتار آپ کے بارے میں فرمارہے تھے : "ابھی تمہارے پاس ایک جنتی شخص نمودار ہو گا " اور تینوں دن آپ ہی تشریف لائے ، تو میں نے ارادہ کیا کہ آپ کے پاس رہ کر کر آپ کا عمل دیکھوں تا کہ میں بھی ویسا عمل کرسکوں ، لیکن میں دیکھ رہا ہوں آپ نے کوئی زیادہ عمل نہیں کرتے ، پھر کیا وجہ ہے کہ آپ اس مقام کو پہنچے جس کی بنیاد پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات کی ہے ؟
انہوں نے کہا : بس میرا عمل تو صرف اتنا ہی ہے جو تم نے دیکھا ، پھر جب میں وہاں سے واپسی کے لیے مُڑا تو انہوں نے مجھے آواز دے کر بلایا
اور فرمایا :عمل تو وہی ہے جو تم نے دیکھاالبتہ ایک بات ضرور ہے کہ میرے دل میں نہ تو کسی مسلمان کے لئے دھوکہ کا جذبہ ہے اور نہ ہی اللہ تعالی کی دی ہوئی بھلائی اور نعمت پر ان سے حسد کرتا ہوں ،
سیدنا عبد اللہ بن عمرورضی اللہ عنہما نے کہا : بس یہی چیز ہے جو آپ کو اس مقام تک لائی ہے اور یہی وہ خصلت ہے جس کو اپنانے کی ہم میں طاقت نہیں ''

( مسند احمد :3/166 ، ) حافظ عراقی تخریج الاحیاء( 3 / 187 )

__________________
Defeat is not when you fall down, it is when you refuse to get up. So keep getting up when you have a fall.
Reply With Quote
The Following User Says Thank You to Red Flower For This Useful Post:
MaShWaNeE (Wednesday, January 09, 2013)