View Single Post
  #1  
Old Saturday, December 12, 2015
canadian canadian is offline
Senior Member
 
Join Date: Dec 2010
Posts: 322
Thanks: 175
Thanked 180 Times in 134 Posts
canadian is on a distinguished road
Default وہ جھوٹی جھوٹی رنجشوں کا لطف بھی چلا گیا

دیارِ دل کی رات میں چراغ سا جلا گیا
ملا نہیں تو کیا ہوا وہ شکل تو دکھا گیا
وہ دوستی تو خیر اب نصیبِ دشمناں ہوئی
وہ جھوٹی جھوٹی رنجشوں کا لطف بھی چلا گیا
جدائیوں کے زخم دردِ زندگی نے بھر دیئے
تجھے بھی نیند آگئی مجھے بھی صبر آگیا
پکارتی ہیں فرصتیں کہاں گئیں وہ صحبتیں
زمیں نگل گئی ہیں انہیں کہ آسماں کھا گیا
یہ صبح کی سفیدیاں یہ دوپہر کی زردیاں
اب آئینے میں دیکھتا ہوں میں کہاں چلا گیا
یہ کس خوشی کی ریت پر غموں کو نیند آگئی
وہ لہر کس طرف گئی یہ میں کہاں سما گیا
گئے دنوں کی لاش پر پڑے رہوگے کب تلک
الم کشو اٹھو کہ آفتاب سر پہ آگیا
(ناصر کاظمی)
Reply With Quote