|
General Knowledge, Quizzes, IQ Tests A zone where General Knowledge related to this exam can be shared.Surveys and Threads with polls and questions that require answers can be Posted here |
Share Thread: Facebook Twitter Google+ |
|
LinkBack | Thread Tools | Search this Thread |
#1
|
||||
|
||||
آسٹریلیا ایک ملک، ایک براعظم
لفظآسٹریلیالاطینی زبان سے ماخوذ ہے جس کا مطلب جنوبی علاقہ ہے، یہ دنیا کا سب سے چھوٹا براعظم ہے جس کے کچھ جزائربحراوقیانوس اور بحر ہند میں بھی واقع ہیں،انڈونیشیا،مشرقی تیمور اور نیوزی لینڈاس سرزمین کے ہمسایہ ممالک ہیں۔
1901ءمیں چھ خطوں پر مشتمل حکومتوں نے باہم مل جانے کا فیصلہ کیا اور یوں دولت ہائے مشترکہ آسٹریلیا وجود میں آئی، یہاں آزاد جمہوری سیاسی نظام ہے جس کے تحت ان چھ علاقوں کے عوام ایک ہی نام سے دنیا میں پہچانے جاتے ہیں، آسٹریلیا کی آبادی کم و بیش 22,812,531نفوس پر مشتمل ہے۔یہ ایک کثیرالقومی مملکت ہے جس میں متعددقبائل کے لوگ صدیوں سے رہائش پزیر ہیں، یہ سرزمین زیادہ تر نیم صحرائی علاقے پر مشتمل ہے کہیں کہیں وسیع جنگلات بھی ہیں، بیسویں صدی کے وسط سے اس خطہ کی تہذیب امریکہ کے زیراثر ہے۔ صدیوں قبل اس خطے کو جنوب مشرقی ایشیاسے آئے ہوئے ماہی گیروں نے آباد کیا، یہ بنیادی طور پر شکاری لوگ تھے، بعد کے آنے والے دنوں میں ڈچ اور برطانوی سیاحوں نے بھی یہاں پڑاؤڈالے اور کچھ نے یہاں اپنا سکہ جمانے کی کوشش بھی کی، 26جنوری1788ء کو برطانیہ نے اسے اپنی باقائدہ کالونی قرار دے دیا،یہ عمل اگرچہ آسٹریلیا کے جنوب میں کیا گیالیکن جلد یا بدیر آسٹریلیاکے تمام علاقوں نے اسی نظم کے تحت اپنے آپ کو پرو لیا اور کم و بیش ایک صدی کے اندر اندر پورے آسٹریلوی علاقے ایک ہو گئے، تب سے یہ تاریخ آسٹریلیا میں قومی دن کے طور پر معروف ہوئی اورآج تک اس مملکت میں 26جنوری کو ایک قومی تہوار کی حیثیت حاصل ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے آسٹریلیااوربرطانیہ کے تعلقات کمزور پڑنے لگے اور یوں آسٹریلیا اپنے دفاع کے لیے امریکہ کی چھتری تلے آنے پر مجبورہو گیا، دوسری جنگ عظیم کے بعد سے ہی آسٹریلیا نے یورپیوں کے لیے اپنے ملک کے دروازے کھول دیئے،1970ءکے بعد آسٹریلیانے یورپیوں کے ساتھ ساتھ باسیان ایشیااور دنیا کے دیگر خطوں میں بسنے والوں کو بھی اپنی سرزمین پر خوش آمدید کہا، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آسٹریلیاکی مملکت دنیا بھر کی تہذیبوں،مذاہب اور مختلف رنگ و نسل کے لوگوں کی آماجگاہ بن گئی، اس کثرت آبادی کا یہ نتیجہ نکلا کہ آسٹریلین ایکٹ 1986ء کی منظوری کے بعد برطانیہ سے آئینی تعلقات نہ ہونے کی حد تک رہ گئے اور برطانوی حکومت کا آسٹریلوی ریاستوں میں عمل دخل تقریباََ ختم ہی ہوگیا۔ دولت ہائے مشترکہ آسٹریلیا دراصل ایک آئینی جمہوریہ ہے جووفاقی تقسیم اختیارات پر مشتمل ہے، یہاں پارلیمانی نظام حکومت ہے ملکہ ایلزبتھ ثانی یہاں کی بادشاہی سربراہ ہے، مرکز میں گورنرجنرل اورریاستوں میں گورنرزملکہ کے نمائندوں کے طور پر موجود ہوتے ہیں، اگرچہ آسٹریلیاکے گورنر جنرل کے پاس اختیارات موجود ہیں لیکن یہ صرف وزیراعظم کو مشورہ دینے کی حد تک ہی ہیں،تاہم ایک بہت ہی اہم اختیارجو گورنرجنرل آسٹریلیاکے پاس ہے وہ حکومت کی برخواستگی کا ہے اسکے علاوہ ہائی کورٹ کے ججزکی تقرری بھی اسی منصب کا حامل ہی کرتاہے۔ حکومت کے تین بڑے بڑے ادارے ہیں، مقننہ:جس میں دولت مشترکہ کی پارلیمان جس میں ملکہ،سینٹ اور ایوان نمائندگان شامل ہیں جبکہ ملکہ کی نمائندگی گورنرجنرل کرتا ہے، انتظامیہ: جس میں وزیراعظم اور کابینہ کے وزرا شامل ہیں، اورحکومت کا تیسرا ادارہ عدلیہ ہے جس میں آسٹریلوی ہائی کورٹس اوراعلی وفاقی عدالت شامل ہیں۔ آسٹریلوی ریاستوں میں نیوساؤتھ ویلی،کوئین لینڈ،جنوبی آسٹریلیا،طسمانیہ،وکٹوریہ اورمغربی آسٹریلیا شامل ہیں۔دو اہم علاقے ،شمالی علاقہ اور آسٹریلوی دارالسلطنت بھی شامل ہیں،بہت حد تک یہ دو علاقے بھی ریاستوں کی طرح کا ہی کردار اداکرتے ہیں، ہر ریاست کی اپنی پارلیمنٹ ہوتی ہے چنانچہ ہر ریاست کو آئین کے تحت ایک حد تک اپنی حاکمیت اعلی کے اختیارات میسر ہیں جس کے تحت وہ اپنے قانونی وانتظامی معاملات کی دیکھ بھال کرتی ہے، ہر ریاست کا نگران وزیراعلی کہلاتا ہے اور ریاست میں ملکہ کا نمائندہ، گورنر،وہاں کا آئینی حکمران ہوتا ہے جسے محدود اختیارات حاصل ہوتے ہیں۔ آسٹریلیا کا سرکاری مذہب کوئی نہیں، اسکول کی تعلیم پورے آسڑیلیامیں لازمی ہے جس کا دورانیہ 6سے 16سال کی عمر تک ہے، اسی کے باعث یہاں کی شرح خواندگی 99%تک جا پہنچی ہے، یہاں38کی تعدادمیں سرکاری جامعات ہیں اور بہت ساری نجی اداروں کے تحت چلنے والی جامعات بھی قائم ہیں جبکہ یہاں کی حکومت سرکاری اور نجی تمام جامعات کو اپنی طرف سے بھرپورمالی امداد مہیا کرتی ہے، تاکہ تعلیم کا سلسلہ رکنے نہ پائے، حکومت اپنی بنیادی آمدن کا 4.5%تعلیم پر خرچ کرتی ہے، حکومت نے فنی تعلیم پر بھی بے پناہ سرمایاخرچ کیا ہے چنانچہ ایک سروے کے مطابق 58%آسٹریلوی باشندے فنی تعلیم سے آراستہ ہیں اور یہ تعداددنیا میں کسی بھی ملک سے سب سے زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود بھی 4.4%بے روزگاری کا تناسب بھی موجود ہے۔ آسٹریلیا دنیاکا سب سے زیادہ کوئلہ برآمد کرنے والا ملک ہے، اسکے علاوہ وہاں پٹرولیم،سونا،چاندی اور کاپر وغیرہ جیسی دھاتیں بھی بکثرت ہیں، یہاں 92%سفید نسل کے لوگ اور 7%ایشیائی لوگ آباد ہیں 1%کچھ اور نسلوں کے لوگ بھی ملتے ہیں، 66%عیسائی،1.9%بدھ مذہب کے لوگ اور1.5%مسلمان آباد ہیں۔یہاں کی اکثریت انگریزی زبان ہے اگرچہ چینی اور دیگر ایشیائی زبانیں بھی بہت کم تعداد میں بولنے والے ملتے ہیں، گندم،گنا، مختلف قسم کے پھل اور مرغی،بکری اور دیگر چوپائے یہاں پائے جانے والے معروف جانور ہیں، یہاں 461ہوائی اڈے موجود ہیں جس سے اس مملکت کی خوشحالی کا پتہ چلتا ہے، یہاں کی افواج آسٹریلین ڈیفنس فورس کے نام سے جانی جاتی ہیں جس میں آسٹریلین آرمی،شاہی آسٹریلوی بحریہ شاہی آسٹریلوی فضائیہ اورخصوصی دفاعی دستے شامل ہیں جبکہ دفاع پر ملکی آمدن کاصرف 2.4%خرچ کیا جاتا ہے۔ |
The Following User Says Thank You to ABDUL JABBAR KATIAR For This Useful Post: | ||
Kamran Chaudhary (Friday, January 27, 2012) |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
Ahmad Shah Patras Bukhari(PMS) | Farrah Zafar | Urdu Literature | 15 | Saturday, November 18, 2017 06:35 PM |
A Tribute to Great Ashfaq Ahmed | Invincible | Humorous, Inspirational and General Stuff | 26 | Thursday, September 18, 2014 09:21 PM |
Status of Beard in Sharia...!! | Silent Spectator | Islam | 0 | Saturday, December 18, 2010 11:15 PM |
Isamiat Paper in Urdu | Raz | Islamiat | 4 | Thursday, December 06, 2007 12:33 PM |