Friday, April 26, 2024
08:40 PM (GMT +5)

Go Back   CSS Forums > Off Topic Section > Islam

Islam Invite to the Way of your Lord with wisdom and fair preaching, and argue with them in a way that is better. Truly, your Lord knows best who has gone astray from His Path, and He is the Best Aware of those who are guided." Holy Qur'an 16:125

Reply Share Thread: Submit Thread to Facebook Facebook     Submit Thread to Twitter Twitter     Submit Thread to Google+ Google+    
 
LinkBack Thread Tools Search this Thread
  #1  
Old Friday, June 25, 2010
sara soomro's Avatar
Senior Member
 
Join Date: Jan 2008
Location: pakistan
Posts: 808
Thanks: 232
Thanked 1,099 Times in 496 Posts
sara soomro has a spectacular aura aboutsara soomro has a spectacular aura about
Default Drood pak ki fazeelat

(بے شک تمہارا درود مجھے پیش کیا جاتا ہے)


(1) عن أوس بن أوس رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : إن من أفضل أيامکم يوم الجمعة، فيه خلق آدم، وفيه قبض و فيه النفخة، وفيه الصعقة فأکثروا عَلَيَّ من الصلاة فيه، فإن صلاتکم معروضة عَلَيَّ، قال قالوا : يارسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم ! کيف تعرض صلاتنا عليک وقد أرمت؟ يقولون : بليت قال صلي الله عليه وآله وسلم إن اﷲ حرم عَلٰي الأرض أجساد الأنبياء.
1. ابوداؤد، السنن 1 : 275، کتاب الصلاة، باب تفريع ابواب الجمعة و فضل يوم الجمعةو ليلة الجمعة، رقم : 1047
2. ابواداؤد، السنن، 2 : 88، ابواب الوتر، باب في الاستغفار، رقم : 1531
3. نسائي، السنن الکبريٰ، 1 : 519، باب الامر باکثار الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم يوم الجمعة 1666
4. ابن ماجه، السنن، 1 : 345، کتاب اقامة الصلاة، باب في فضل الجمعة، رقم : 1085
5. دارمي، السنن، 1 : 445، کتاب الصلاة، باب في فضل الجمعة رقم : 1572
6. ابن ابي شيبه، المصنف، 2 : 253، باب في ثواب الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم رقم : 8697
7. طبراني، المعجم الکبير، 1 : 216، رقم : 589
8. بيهقي، السنن الکبريٰ، 3 : 248، باب مايومربه في ليلة الجمعة و يومھا من کثرة الصلاةعلي رسول الله صلي الله عليه وآله وسلم، رقم : 5789
9. بيهقي، السنن الصغري، 1 : 372، باب في فضل الجمعة رقم : 634
10. هيثمي، موارد الظمان، 1 : 146، باب ما جاء في يوم الجمعة والصلاةعلي البني صلي الله عليه وآله وسلم رقم : 550
11. کناني، مصباح الزجاجه، 1 : 129، باب في فضل الجمعة رقم : 388
’’حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے شک تمہارے بہترین دنوں میں سے جمعہ کا دن سب سے بہتر ہے اس دن حضرت آدم علیہ السلام پیدا ہوئے اور اسی دن وفات پائی اور اسی دن صور پھونکا جائے گا اور اسی دن سخت آواز ظاہر ہوگی پس اس دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو کیونکہ تمہارا درود مجھے پیش کیا جاتا ہے صحابہ نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارا درود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کیسے پیش کیا جائے گا؟ جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاک میں مل چکے ہوں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ بے شک اللہ عزوجل نے زمین پر انبیاء کرام کے جسموں کو کھانا حرام
کردیا ہے۔



(2) عن عبداﷲ رضی الله عنه عن النبي صلي الله عليه وآله وسلم قال أن ﷲ ملائکة سياحين يبلغوني عن أمتي السلام قال : و قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم حياتي خير لکم تحدثون ونحدث لکم ووفاتي خير لکم تعرض عَلَيَّ أعمالکم فمارأيت من خير حمدت اﷲ عليه و ما رأيت من شر إستغفرت اﷲ لکم.
1. بزار، المسند، 5 : 308، رقم : 1925
2. هيثمي، مجمع الزوائد، 9 : 24
3. ديلمي، مسند الفردوس، 1 : 183، رقم : 686
4. ابن کثير، تفسير القرآن العظيم، 3 : 516
’’حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بے شک اللہ کے بعض فرشتے ایسے ہیں جو گشت کرتے رہتے ہیں اور مجھے میری امت کا سلام پہنچاتے ہیں راوی بیان کرتے ہیں پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میری زندگی تمہارے لیے خیر ہے کہ تم دین میں نئی نئی چیزوں کو پاتے ہو اور ہم تمہارے لئے نئی نئی چیزوں کو پیدا کرتے ہیں اور میری وفات بھی تمہارے لئے خیر ہے مجھے تمہارے اعمال پیش کئے جاتے ہیں پس جب میں تمہاری طرف سے کسی اچھے عمل کو دیکھتا ہوں تو اس پر اللہ کی حمد بیان کرتا ہوں اور جب کوئی بری چیز دیکھتا ہوں تو تمہارے لیے اللہ سے مغفرت مانگتا ہوں۔



‘‘
(3) عن عبدالرحمٰن بن سمرة قال : خرج رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم فقال : إني رأيت البارحة عجبا رأيت رجلا من أمتي قد احتوشته ملائکة فجاء ه وضوء ه فاستنقذه من ذلک و رأيت رجلا من أمتي قد احتوشته الشياطين فجاء ه ذکر اﷲ فخلصه منهم ورأيت رجلا من أمتي يلهث من العطش فجاء ه صيام رمضان فسقاه ورأيت رجلا من أمتي من بين يديه ظلمة و من خلفه ظلمة و عن يمينه ظلمة و عن شماله ظلمة و من فوقه ظلمة ومن تحته ظلمة فجاء ه حجه و عمرته فاستخرجاه من الظلمة و رأيت رجلا من أمتي جاء ه ملک الموت ليقبض روحه فجاء ته صلة الرحم فقالت إن هذا کان واصلا لرحمه فکلمهم و کلموه و صار معهم و رأيت رجلا من أمتي يتقي و هج النار عن وجهه فجاء ته زبانية العذاب فجاء ه أمره بالمعروف و نهيه عن المنکر فاستنقذه من ذلک و رأيت رجلا من أمتي هوي في النار فجاء ته دموعه التي بکي من خشية اﷲ فأخرجته من النار ورأيت رجلا من أمتي قد هوت صحيفته إلي شماله فجاء ه خوفه من اﷲ فأخذ صحيفته في يمينه و رأيت رجلا من أمتي قد خف ميزانه فجاء إقراضه فثقل ميزانه ورأيت رجلا من أمتي يرعد کما ترعد السعفة فجاء ه حسن ظنه باﷲ فسکن رعدته و رأيت رجلا من أمتي يزحف علي الصراط مرة و يجثو مرة و يتعلق مرة فجاء ته صلاته علي فأخذت بيده فأقامته علي الصراط حتي جاوز و رأيت رجلا من أمتي انتهي إلي أبواب الجنة فغلقت الأبواب دونه فجاء ته شهادة أن لا إله إلا اﷲ فأخذت بيده فأدخلته الجنة.
1. هيثمي، مجمع الزوائد، 7 : 179، 180
2. ابن رجب حنبلي، التخويف من النار، 1 : 42
3. واسطي، تاريخ واسط، 1 : 169، 170
’’حضرت عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک دن گھر سے باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ گذشتہ شب میں نے خواب میں عجیب چیز دیکھی میں کیا دیکھتا ہوں کہ فرشتوں نے میری امت کے ایک آدمی کو گھیرا ہوا ہے اس دوران اس شخص کا وضوء وہاں حاضر ہوتا ہے اور اس آدمی کو اس مشکل صورت حال سے نجات دلاتا ہے اور میں اپنی امت کا ایک آدمی دیکھتا ہوں کہ اس پر قبر کا عذاب مسلط کیا گیا ہے پس اس کی نماز آتی ہے اور اس کو اس عذاب سے نجات دلاتی ہے اور میں ایک آدمی دیکھتا ہوں کہ اس کو شیاطین نے گھیرا ہوا ہے پس اللہ کا ذکر (جو وہ کیا کرتا تھا) آتا ہے اور اس کو ان شیاطین سے نجات دلاتا ہے اور میں اپنی امت کا ایک آدمی دیکھتا ہوں کہ پیاس کے مارے اس کا برا حال ہے پس رمضان کے روزے آتے ہیں اور اس کو پانی پلاتے ہیں اور میں اپنی امت کا ایک آدمی دیکھتا ہوں جس کے آگے پیچھے، دائیں بائیں، اوپر نیچے تاریکی ہی تاریکی ہے پس اس کا حج اور عمرہ آتے ہیں اور اس کو تاریکی سے نکالتے ہیں اور میں اپنی امت کا ایک آدمی دیکھتا ہوں کہ ملک الموت (موت کا فرشتہ) اس کی روح قبض کرنے کے لئے اس کے پاس کھڑا ہے اس کا صلہ رحم آتا ہے اور کہتا ہے یہ شخص صلہ رحمی کرنے والا تھا پس وہ ان سے کلام کرتا ہے اور وہ اس سے کلام کرتے ہیں اور وہ ان کے ساتھ ہوجاتا ہے اور میں اپنی امت کا ایک آدمی دیکھتا ہوں جو اپنے چہرے سے آگ کا شعلہ دور کر رہا ہے پس اس کا صدقہ آجاتا ہے اور اس کے سر پر سایہ بن جاتا ہے اور اس کے چہرے کو آگ سے ڈھانپ لیتا ہے اور میں اپنی امت کا ایک آدمی دیکھتا ہوں اس کے پاس عذاب والے فرشتے آتے ہیں پس اس کے پاس اس کا امر بالمعروف و نہی عن المنکر آجاتا ہے اور اس کو عذاب سے نجات دلاتا ہے اور میں نے اپنی امت کا ایک آدمی دیکھا کہ وہ آگ میں گرا ہوا ہے پس اس کے وہ آنسو آجاتے ہیں جو اس نے اللہ کی خشیت میں بہائے اور اس کو آگ سے نکال دیتے ہیں اور میں نے اپنی امت کا ایک آدمی دیکھا اس کا نامۂ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں تھا پس اس کا اللہ سے خوف اس کے پاس آجاتا ہے اور وہ اپنا نامۂ اعمال دائیں ہاتھ میں پکڑ لیتا ہے اور میں نے اپنی امت کا ایک آدمی دیکھا کہ اس کے نیک اعمال والا پلڑا ہلکا ہے پس اس کا قرض دینا اس کے پاس آجاتا ہے تو اس کا پلڑا بهاری ہوجاتا ہے اور میں نے اپنی امت کا ایک آدمی دیکھا کہ وہ خوف کے مارے کانپ رہا ہوتا ہے جیسا کہ کھجور کی شاخ (حوا سے ہلتی ہے) پس اس کا اللہ کے ساتھ حسن ظن آتا ہے تو اس کی کپکپاہٹ ختم ہوجاتی ہے اور میں نے اپنی امت کا ایک آدمی دیکھا جو کبھی تو پل صراط پر آگے بڑھتا ہے کبھی رک جاتا ہے اور کبھی لٹک جاتا ہے پس اس کا وہ درود جو مجھ پر بھیجتا ہے آتا ہے اور اس کا ہاتھ پکڑ لیتا ہے اور اس کو پل صراط پر سیدھا کھڑا رکھتا ہے یہاں تک کہ وہ اس کو عبور کرلیتا ہے اور میں نے اپنی امت کا ایک آدمی دیکھا وہ جنت کے دروازے تک پہنچتا ہے پس جنت کے دروازے اس پر بند کر دیے جاتے ہیں اور وہ باہر کھڑا رہتا ہے پس اس کا کلمہ شہادت آتا ہے جو اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے جنت میں داخل
کر دیتا ہے۔




(4) عن أبي الدرداء رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم أکثروا الصلاة عَلَيَّ يوم الجمعة فإنه يوم مشهود تشهده الملائکة وإن أحدا لن يصلي عَلَيَّ إلا عرضت عَلَيَّ صلاته حتي يخلو منها قال : قلت : وبعد الموت قال : و بعد الموت إن اﷲَ حرم عَلٰي الأرض أن تاکل أجْسَادَ الأَ نبِيائِ فنبي اﷲِ حيّ يرزق في قبره.
1. ابن ماجه، السنن، 1 : 524، کتاب الجنائز، باب ذکر وفاته و دفنه صلي الله عليه وآله وسلم، رقم : 1637
2. منذري، الترغيب والترهيب، 2 : 328، رقم : 2582
3. مناوي، فيض القدير، 2 : 87
4. مزي، تهذيب الکمال، 10 : 23، رقم : 2090
5. اندلسي، تحفة المحتاج، 1 : 526، رقم : 663
6. کناني، مصباح الزجاجه، 2 : 58، رقم : 602
’’حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو کیونکہ اس دن ملائکہ حاضر ہوتے ہیں اور جو شخص مجھ پر درود بھیجتا ہے اس کے درود سے فارغ ہونے سے پہلے ہی اس کا درود مجھے پیش کر دیا جاتا ہے راوی کہتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم موت کے بعد بھی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں موت کے بعد بھی بیشک اللہ تعالیٰ نے زمین پر حرام کر دیا ہے کہ وہ انبیاء کے اجسام کو کھائے پس اللہ کا نبی قبر میں بھی زندہ ہوتا ہے اور قبر میں بھی اسے رزق دیا جاتا ہے۔




(5) عن عبداﷲ بن عمرو رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : إذا سمعتم المؤذن فقولوا مثل ما يقول ثم صلوا علي فإنه ليس من أحد يصلي علي واحدة إلا صلي اﷲ عليه بها عشرا، ثم سلوا اﷲ لي الوسيلة فإنها منزلة في الجنة، لا تنبغي إلا لعبد من عباداﷲل وأرجو أن أکون أنا هو فمن سألها لي حلت له شفاعتي.
1. مسلم، الصحيح، 1 : 288، کتاب الصلاة، باب استحباب القول مثل قول المؤذنِلمن سمعه ثم يصلي علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم ثم يسأل اﷲ له صلي الله عليه وآله وسلم الوسيلة، رقم : 384
2. نسائي، السنن، 2 : 25، کتاب الأذان، باب الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم بعدالاذان، رقم : 677
3. ابن خزيمه، الصيح، 1 : 218، باب فضل الصلاة علي البني صلي الله عليه وآله وسلم بعد افطر سماع الاذن، رقم : 418
4. عبد بن حميد، المسند، 1 : 139، رقم : 354
5. ابو عوانه، المسند، 1 : 281، رقم : 983
6. ابو نعيم، المسند المستخرج، 2 : 7، رقم : 842
7. نسائي، عمل اليوم والليلة، 1 : 158، رقم : 45، باب الترغيب في الصلاة علي البني صلي الله عليه وآله وسلم و مسالة الوسيلة له صلي الله عليه وآله وسلم بين الاذان و الأقامة
8. طبراني، مسند الشاميين، 1 : 153، رقم : 246
’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم مؤذن کو آذان دیتے ہوئے سنو تو اسی طرح کہو جس طرح وہ کہتا ہے پھر مجھ پر درود بھیجو پس جو بھی شخص مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے پھر اللہ تعالیٰ سے وسیلہ طلب کرو بے شک وسیلہ جنت میں ایک منزل ہے جو کہ اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک کوملے گی اور مجھے امید ہے کہ وہ بندہ میں ہی ہوں گا پس جس نے اس وسیلہ کو میرے لئے طلب کیا اس کے لئے میری شفاعت واجب ہو جائے گی۔



(6)عن عمار بن ياسر رضی الله عنه يقول : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : إن اﷲ وکل بقبري ملکا أعطاه أسماع الخلائق، فلا يصلي عَلَيَّ أحد إلي يوم القيامة، إلابلغني باسمه واسم أبيه هذا فلان بن فلان قد صلي عليک.
1. بزار، المسند، 4 : 255، رقم : 1425
2. هيثمي، مجمع الزوائد، 10 : 162
3. منذري، الترغيب والترهيب، 2 : 326، رقم : 2574
4. اصبهاني، العظمة، 2 : 763
’’حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ بے شک اللہ تبارک و تعالیٰ نے میری قبر میں ایک فرشتہ مقرر کیا ہوا ہے جس کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے تمام مخلوقات کی آوازوں کو سننے (اور سمجھنے) کی قوت عطاء فرمائی ہے پس قیامت کے دن تک جو بھی مجھ پر درود پڑھے گا وہ فرشتہ اس درود پڑھنے والے کا نام اور اس کے والد کا نام مجھے پہنچائے گا اور کہے گا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فلاں بن فلاں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا ہے۔‘‘
__________________
Kami kis shae ki hai tere khazaane me mere Allah
Jhukaa ke sar jo maangun teri rehmat mil hi jaaegi...
Reply With Quote
The Following 3 Users Say Thank You to sara soomro For This Useful Post:
bear (Sunday, June 27, 2010), Disacted Act (Saturday, June 26, 2010), Shooting Star (Saturday, June 26, 2010)
Reply


Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off
Trackbacks are On
Pingbacks are On
Refbacks are On



CSS Forum on Facebook Follow CSS Forum on Twitter

Disclaimer: All messages made available as part of this discussion group (including any bulletin boards and chat rooms) and any opinions, advice, statements or other information contained in any messages posted or transmitted by any third party are the responsibility of the author of that message and not of CSSForum.com.pk (unless CSSForum.com.pk is specifically identified as the author of the message). The fact that a particular message is posted on or transmitted using this web site does not mean that CSSForum has endorsed that message in any way or verified the accuracy, completeness or usefulness of any message. We encourage visitors to the forum to report any objectionable message in site feedback. This forum is not monitored 24/7.

Sponsors: ArgusVision   vBulletin, Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.