#1
|
|||
|
|||
Daughter of nation
Malala Yousuf zai has been attacked by the pakistani millitants. what was her sin?
she was striving to promote education among the girls of pakistan and was peacefully working as a social worker. we salute Malala yousuf zai with two hands and pray for her health. May she live long. we demand from governmnet of pakistan to eliminate these millitants who are destroying the peace of pakistan and the nation. please come with relevant comments regarding this issue. |
#2
|
||||
|
||||
Quote:
Everyday many girls aged same like Malala die in Drone attacks. None of them has been highlighted. Many fathers, mothers, sons, daughters and wives die in Drone attacks. Quite contradictory actions by Government and Pakistani Media. Many others die due to poor health facilities in Pakistani hospitals. None of them is highlighted as much as Malala. Malala has been sent abroad by Government but why other Pakistanis are not sent? Malala is daughter of nation then what others are? Other girls are not daughters of nation? |
The Following 3 Users Say Thank You to Umer For This Useful Post: | ||
muhammadshahee (Tuesday, October 16, 2012), SA Haider (Tuesday, October 16, 2012), zarraar (Tuesday, October 16, 2012) |
#3
|
||||
|
||||
Quote:
ایک ملالہ ہی کیوں ؟ وسعت اللہ خان یہ بات درست ہے کہ ملالہ یوسف زئی کو سر آنکھوں پر بٹھانے والوں کو ڈرون حملوں میں اپاہج اور ہلاک ہونے والے سینکڑوں بچے یاد نہیں اور میڈیا کو صرف ملالہ سے مطلب ہے۔ اس کے ساتھ زخمی ہونے والی شازیہ اور کائنات کے بارے میں کوئی فکر اور ذکر نہیں۔ بالکل اسی طرح جیسے مغرب نے گذشتہ پانچ سو برس سے ایک انیس سالہ ان پڑھ فرانسیسی دہقانی لڑکی جون آف آرک کو سر پر چڑھا رکھا ہے۔ حالانکہ برطانیہ اور فرانس کے درمیان سو سالہ جنگ میں لاکھوں مرد، عورتیں اور بچے مرے۔ ہزاروں عورتوں کو جون کی طرح مشرک ہونے کے جرم میں پادریوں نے چوکوں میں نصب چوبی کھمبوں سے باندھ کر زندہ جلا دیا۔ لیکن پاپائے روم نے ان میں سے کسی کو جون کی طرح ولی کا درجہ نہیں دیا اور شیکسپئیر، والٹیئر، بریخت، برنارڈ شا نے بھی اپنے ڈراموں کا کردار بنایا تو صرف جون کو۔ کیسا ظلم ہے کہ دوسری عالمی جنگ میں ہٹلر کی مزاحمت کرنے والے فرانسیسی حریت پسندوں کو اپنا مزاحمتی سمبل بھی پانچ سو سال پرانی جون آف آرک میں ہی دکھائی دیا۔حالانکہ جون آف آرک کے ساڑھے تین سو برس بعد انقلابِ فرانس کو ممکن بنانے میں لاتعداد لوگوں نے لہو دیا۔ مگر مجال ہے جو کسی نام نہاد فرانسیسی لبرل یا مذہبی قدامت پسند یا بائیں بازو کے دانشور یا دائیں بازو کے کسی نسل پرست نے اس نا انصافی پر کبھی احتجاج کیا ہو۔ سب کے سب آج تک جون آف آرک کی مالا جپ رہے ہیں۔توبہ توبہ توبہ۔۔۔ اور اقبال کو دیکھو۔کم از کم انہیں تو معلوم ہی تھا کہ تیرہ سو سالہ مسلمان تاریخ میں ایسی سینکڑوں بچیاں اور خواتین گزریں جنہوں نے غزوات سے لے کر صلیبی جنگوں تک اور مراکش سے ہندوستان تک مسلمان مردوں کے شانہ بشانہ دشمنوں سے لڑائی کی، اگلے مورچوں تک اسلحہ اور خوراک پہنچائی، زخمیوں کا خیال رکھا۔ مگر صد افسوس کہ اقبال کو بس انیس سو گیارہ میں طرابلس ( لیبیا) کے محاذ پر اطالویوں اور ترکوں کی جنگ میں زخمی غازیوں کو مشکیزے سے پانی پلانے والی ایک گیارہ سالہ بچی فاطمہ بنتِ عبداللہ ہی یاد رہ گئی ۔ نا ملالہ کا کوئی بھلا ہے نا عافیہ کا۔۔۔ تاریخ ایک مسلسل گیت ہے جسے ایک سے ایک سریلا میسر ہے۔ مگر ایک خاص فضا اور موقع پر ہزاروں لاکھوں میں سے کسی ایک کا سر ایسے لگ جاتا ہے کہ چھت پھٹ جاتی ہے، شیشہ تڑخ جاتا ہے یا بارش ہوجاتی ہے۔ یوں وہ سریلا اور سر اجتماعی یادداشت کا حصہ بن جاتا ہے۔ ورنہ تو یہ بحث کبھی ختم ہی نہ ہو کہ ملالہ کے ساتھ دیگر سینکڑوں ہزاروں زخمی بچے کیوں یاد نہیں آتے۔ بالکل اسی طرح کہ جنہیں صرف عافیہ یاد ہے انہیں امریکیوں کے ہاتھوں عقوبت خانوں میں رسوا ہونے والی سینکڑوں عراقی اور افغان عورتیں اور پاکستان کی گلیوں اور سڑکوں پر عریاں گھمائی جانے والی لڑکیوں اور قبائلی علاقوں میں سر قلم ہونے والی ادھیڑ اور بوڑھی عورتوں کے نام کیوں یاد نہیں ؟؟؟ ایسی بحث میں نا ملالہ کا کوئی بھلا ہے نا عافیہ کا۔۔۔ فاطمہ تو آبروئے امتِ مرحوم ہے، زرہ زرہ تیری مشتِ خاک کا معصوم ہے۔ اور یہ تئیس سال کا لونڈا بھگت سنگھ کون ہے ؟ ایک بگڑا ہوا ملحد مارکسی انارکسٹ جس کے ہاتھ ایک انگریز پولیس افسر کے خون سے رنگے ہوئے تھے۔ جس نے لیجسلیٹو اسمبلی میں بم پھینکا پھر بھی ہندوستان اور پاکستان میں کروڑوں گمراہ اسے آزادی کا ہیرو سمجھتے ہیں۔ حیرت ہے کہ جناح صاحب کو اٹھارہ سو ستاون میں پھانسی پانے والے ہزاروں ہندوستانیوں میں سے کوئی یاد نہیں رہا۔ وہ بھی انیس سو اکتیس میں جذبات کی رو میں بہہ گئے اور جیل میں بھگت سنگھ اور اس کے ساتھیوں کی بھوک ہڑتال کی حمایت کرتے ہوئے یہ تک کہہ ڈالا کہ بھگت سنگھ کو بھلے آپ کچھ بھی سمجھیں لیکن وہ اپنے مقصد کی سچائی پر یقین رکھتا ہے اور اس جابرانہ نظام سے تنگ لوگوں کی بیزاری کا نمائندہ ہے۔ اور نہرو کو تو دیکھو جسے انگریزوں کے خلاف نہ منگل پانڈے کا کلمہ ِ بغاوت یاد آیا اور نہ رانی جھانسی کی بہادرانہ شہادت۔ اگر یاد رہا تو بھگت سنگھ جسے نہرو نے کھلے میدان میں دشمن کو للکارنے والا جری قرار دیا۔ ٹھیک ہے مان لیا بھگت سنگھ بڑا ہیرو تھا مگر اس کے ساتھ پھانسی چڑھنے والوں میں راج گرو اور سکھ دیو بھی تو تھے۔ ان کا ذکر کوئی بھگت سنگھ کی طرح کیوں نہیں کرتا۔ ان پر کسی نے کیوں ڈرامے نہیں لکھے، گیت نہیں کہے، فلمیں نہیں بنائیں، یادگاری ٹکٹ اور سکے جاری نہیں کیے۔ اور تو اور بھارتی پارلیمنٹ کے صحن میں بھی بھگت سنگھ کا ہی اٹھارہ فٹ اونچا تانبے کا مجسمہ لگایا گیا۔ کوئی پوچھے کہ راج گرو اور سکھ دیو کا کیا قصور ؟ چلیں بھارتیوں کی مرضی جو چاہے کریں مگر غضب خدا کا یہ پنجاب حکومت کو کیا ہوا کہ اس نے بھگت سنگھ کی پھانسی کے اسی برس بعد لاہور کے شادمان چوک کا نام بھگت سنگھ چوک کردیا۔ کیا اسے تقسیم کے وقت شہید ہونے والے لاکھوں لوگوں میں سے کوئی نام یاد نہیں آیا۔ بے حسی کی اس سے بڑی کیا مثال ہوگی۔ ملالہ یوسف زئي کی صحت یابی کے لیے دنیا بھر میں دعائیں ہوئی ہیں اور لو تازہ ترین ظلم دیکھو۔ مشرقِ وسطی میں شاہی، فوجی اور سیاسی استبداد کے خلاف گذشتہ سو برس میں ہزاروں لوگ جدوجہد کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔ لیکن آج کروڑوں بے وقوف سمجھتے ہیں کہ وہ عرب سپرنگ جس نے گذشتہ دو برس میں الجزائر سے بحرین تک ہر آمر کو ہلا دیا۔ تیونس، مصر، لیبیا اور یمن میں حکومتیں الٹ دیں اور لاکھوں شامیوں کو موت کے منہ پر تھوکنے کا حوصلہ بخشا اس کی ابتدا تیونس کے ایک چھبیس سالہ سبزی فروش محمد بوعزیزی کی خود سوزی سے اٹھنے والی چنگاری سے ہوئی۔ اس سبزی فروش کے لیے تیونس کی نئی حکومت نے ڈاک ٹکٹ جاری کیا اور برطانوی اخبار ٹائمز نے اسے دو ہزار دس کا مین آف دی ایئر قرار دے ڈالا۔ ایسا کیوں ہے کہ سات ہزار برس کی تاریخ لاکھوں قربانیاں دینے والوں اور ایک سے ایک ذہینوں سے بھری پڑی ہے لیکن ان لاکھوں میں سے صرف سقراط، جون آف آرک، شیکسپئیر، لیونارڈو ڈا ونچی، فاطمہ بنتِ عبداللہ، آئن سٹائن، بھگت سنگھ، چی گویرا، مارٹن لوتھر کنگ، محمد بو عزیزی جیسے پانچ چھ سو لوگ ہی ہمیں یاد آتے رہتے ہیں؟ بات شاید یہ ہے کہ تاریخ ایک مسلسل گیت ہے جسے ایک سے ایک سریلا میسر ہے۔ مگر ایک خاص فضا اور موقع پر ہزاروں لاکھوں میں سے کسی ایک کا سر ایسے لگ جاتا ہے کہ چھت پھٹ جاتی ہے، شیشہ تڑخ جاتا ہے یا بارش ہوجاتی ہے۔ یوں وہ سریلا اور سر اجتماعی یادداشت کا حصہ بن جاتا ہے۔ ورنہ تو یہ بحث کبھی ختم ہی نہ ہو کہ ملالہ کے ساتھ دیگر سینکڑوں ہزاروں زخمی بچے کیوں یاد نہیں آتے۔ بالکل اسی طرح کہ جنہیں صرف عافیہ یاد ہے انہیں امریکیوں کے ہاتھوں عقوبت خانوں میں رسوا ہونے والی سینکڑوں عراقی اور افغان عورتیں اور پاکستان کی گلیوں اور سڑکوں پر عریاں گھمائی جانے والی لڑکیوں اور قبائلی علاقوں میں سر قلم ہونے والی ادھیڑ اور بوڑھی عورتوں کے نام کیوں یاد نہیں ؟؟؟ ایسی بحث میں نا ملالہ کا کوئی بھلا ہے نا عافیہ کا۔۔۔ اکثر ہماری آنکھیں تعصب کے موتیے سے دھندلا جاتی ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ منظر دھندلا ہے۔ اگر موتیا صاف کروا کے چشمے کا نمبر بدل لیا جائے تو مسئلہ با آسانی حل ہو سکتا ہے۔ http://www.bbc.co.uk/urdu/interactivity/2012/10/121014_bat_se_bat_sz.shtml
__________________
No matter how fast i run or how far i go it wont escape me, pain, misery, emptiness. |
The Following 2 Users Say Thank You to Xeric For This Useful Post: | ||
mhmmdkashif (Tuesday, October 16, 2012), muhammadshahee (Tuesday, October 16, 2012) |
#4
|
|||
|
|||
Quote:
Secondly, I see that you have mentioned drone attacks, but not attacks by militants. I don't know if this was intetntional or if it was, I have no idea if you are a supporter of the TTP or just like to bash the United States, but please consider that militant attacks have claimed almost 40,000 (many, many more than have been killed in drone strikes) lives in the last decade. Moreover, many of the perpetrators have been killed in drone attacks, among them Qari Hussain (the architect of suicide bombing in Pak) and Baitullah Mehsud. Moving on, a lot of people are questioning the attention being given to Malala and I'll try to explain the situation to the best of my abilities. First, the act of specifically targeting a 14 year old for speaking out against the Taliban shows the perverted mindset of the attackers and is a clear indication of what the future will hold if their power is allowed to go unchecked. Second, this attack shows the weakness of the security agencies in that the act was carried out without resistance in a area that has supposedly been cleared of militants. The Taliban have clearly shown that they intend to impose their will and their perverted view of religion on the people of Pakistan by force. In fact, this much was clear even before the attack on Malala, but this particular incident should be a wake up call for all who are still sleeping. You can either have Quaid E Azam's Pakistan or you can have the Taliban's Pakistan, not both. |
#5
|
||||
|
||||
I did not start my arguments yet because there is nothing to argument in this issue.
This is our Government and this is our media. We the people are just the puppets. Wherever the media and Government drive our attention, we get driven. We just have questions, lots of them and we don't get answers. |
#6
|
|||
|
|||
We discuss many issues on the forums over which we have no control so I don't think there's any harm in discussing this too
|
#7
|
|||
|
|||
Now we the weaker souls are reluctant to
believe how a little school going girl embodies those very virtues which are anathema to the taliban.............hence conspiracy theories and beating about the bush malala is a symbol of defiance against midieval jingoistic militancy and illiterate ritualistic stubborn orthodoxy. most of da questions in life have very simple answerz .......but we are in a habit of complicating and confusing things ........always bent upon believing or tend to believe on conspiracy theories ......they look grave and serious . TTP claims responsibility of this killing on a symbol of education and enlightenment,r esilience and resistance,the symbols they have been attacking since long. |
#8
|
||||
|
||||
Quote:
Quote:
Why america is not interested in capturing alqaida and taliban leaders alive? If they are arrested alive, they can give more fruitful information. right? They can give information to our forces and our forces are able to capture them alive if they are present. But they will not do so. Because it will end their fake war on terror (originally war of energy resources). Quote:
Quote:
You can further elaborate us what do you mean by saying Quaid`s Pakistan or Taliban`s Pakistan. I will be pleased to know your views |
The Following User Says Thank You to SA Haider For This Useful Post: | ||
Reddish Blue (Wednesday, October 17, 2012) |
#9
|
||||
|
||||
Quote:
Quote:
Quote:
Quote:
I have my own opinions on what the Quaid would have wanted, but since they won't be acceptable to most people, lets just say that in the Quaid's Pakistan, a bunch of gun-wielding religious zealots will not run the show. Or do you think that the Quaid would have welcomed an insurgency by religious extremists, blowing people up in markets, attacking army bases, shooting 14 year olds, etc etc? |
#10
|
||||
|
||||
Quote:
Quote:
Quote:
Quote:
|
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
Malcolm X | Eshmile | History of USA | 1 | Monday, April 18, 2011 11:16 AM |