CSS Forums

CSS Forums (http://www.cssforum.com.pk/)
-   Poetry & Literature (http://www.cssforum.com.pk/off-topic-section/poetry-literature/)
-   -   لفظ میرے، میرے ہونے کی گواہی دیں گے (http://www.cssforum.com.pk/off-topic-section/poetry-literature/52601-1604-1601-1592-1605-1740-1585-1746-1548-1605-1740-1585-1746-1729-1608-1606-1746-1705-1740-1711-1608-1575-1729-1740-1583-1740-1722-1711-1746-a.html)

SADIA SHAFIQ Sunday, August 21, 2011 12:49 PM

[QUOTE=Farrah Zafar;342173][SIZE="5"]میلے میں کھوئ اک معصوم سی بچی ۔ ۔ ۔آنکھوں میں دہشت لیے ۔ ۔ ۔کسی خوفزدہ ہرنی کی مانند ۔ ۔ ۔اک اک چہرہ
تک رہی ہے۔ ۔ ۔غیروں کے اس جھرمٹ میں۔ ۔ ۔کون ہے جو اس کا اپنا ہو؟؟ بھیڑیوں کی اس نگری میں کون ہے اس کا نجات دہندہ؟ ؟ انگلیاں مروڑتی سوچ رہی ہے۔ ۔ ۔کہ یہ بڑھنے والے ہاتھ ۔ ۔۔ ۔یہ رنگ برنگے ہاتھ۔ ۔ ۔مہرباں نہیں ۔ ۔ گردن اٹھائ ۔ ۔ نیلا آسماں دیکھ کے مسکرائ۔ ۔ ۔ ۔میں تنہا نہیں ۔ ۔ پھر زور سے وہ چلائ ۔ ۔ میں تنہا نہیں ۔ ۔میں تنہا نہیں إ إ إ
[CENTER][U]
فرح ظفر
[/U]

[IMG]http://i1100.photobucket.com/albums/g417/Queen_Farrah/crying_girl.jpg[/IMG][/SIZE][/CENTER][/QUOTE]

[SIZE="5"][SIZE="6"][FONT="Garamond"][COLOR="Green"]

kabe lafz nae miltey
kabe rastey khoo jaty hen
kabe bht ce log bheer me khoo jaty hen
ehsas ke dunya ko kuch log jaga`aty hen
in ko hum urdu zaba`n me mufakar khty hen
kiya khob lafzo ke mooty peroey hen
aur lafzoo ke mala ko rangoo ce sajay he
ye zayq yoo hee to atta nae hoota
ye shuq har kisi ko to nae milta
kuch log tumarey jasiy aur kuch log hamrey jasiy hotey hen
jo lafzzo ce kahani zingDage ke bataey hen
kiya khob kah tume ne
aur kiya khny ko baqey hey..[/COLOR][/FONT][/SIZE][/SIZE]

Farrah Zafar Sunday, August 21, 2011 08:32 PM

[size="5"]عورت اور بیل میں کوئ فرق نہیں ہوتا ۔ اسے بھی کسی سہارے کی یا جذباتی وابستگی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ۔ اور ۔ ۔عورت کی جذباتی وابستگی کسی بیل کی مانند الجھی ہوئ اور مضبوطی سے لپٹی ہوئ ہوتی ہے۔ ۔

اس کا مقصد کسی زبردست درخت کا حصول نہیں ہوتا بلکہ پنپنا ہوتا ہے ۔لہذا اسے غرض نہیں ہوتی کہ درخت کیکر کا ہے یا ببول کا ۔ ۔ ۔اسے محض وابستگی چاہہے ہوتی ہے ۔بھلےبعد میں وہ ایک دیوار سے ہوتی ہوئ دوسری تک جا پہنچے یا تیسری تک ۔ ۔جیسے عورت کی وابستگی آخر میں اولاد سے ہو جاتی ہے ۔ ۔


اگر کوئ اس کو جڑوں سے اکھاڑنا چاہے تو اس کے ہاتھ کچھ نہیں آتا ۔ ۔ ۔ سوائے ایک مرجھائ ہوئ بیل کے ۔ نہ ہی اسے ایک جگہ سے نکال کر دوسری جگہ پروان چڑھایا جا سکتا ہے ۔ وہ اپنی مرضی سے سہارے کا
انتخاب کرتی ہے ۔ ۔ ۔

[CENTER]
[IMG]http://i1100.photobucket.com/albums/g417/Queen_Farrah/edited.jpg[/IMG]
[/CENTER]


اسے سہارا دینا چاہو تو اس کی جڑیں مت کھودو ،اسے ایک مضبوط سہارا بن کر دکھاؤ ،وہ خود بخود تم سے
وابستہ ہو جائے گی ۔ ۔ ۔بھلے تم پر کانٹے ہی کیوں نہ لگے ہوں ۔ ۔

کچھ عورتیں آکاس بیل کی طرح ہوتی ہیں ۔ ۔ جس کا سہارا لیتی ہیں،اسے تباہ کر دیتی ہیں ،وہ درخت اندر سے کھوکھلا ہو جاتا ہے ۔ ۔ایسی بیلیں ایک کے بعد ایک درخت کو کھوکھلا کرتی چلی جاتی ہیں ۔ ۔ بنا پشیمانی کے۔ ۔ ۔بنا پچھتاوے کے۔ ۔

کچھ عورتیں اس بیل کی طرح ہوتی ہیں جو سہاروں پر یقین نہیں رکھتی اور زمین پر ہی پھیلتی جاتی ہیں ،پھیلتی جاتی ہیں لیکن۔ ۔ ۔عارضی سہارے پسند نہیں کرتیں۔ ۔ ۔دوسری بیلیں اسے حقارت کی نگاہ سے دیکھتی ہیں ۔ ۔ اور۔ ۔ ۔سہارے خود اسے اپنی انا پر کاری ضرب سمجھتے ہیں کہ ان کی اہمیت سے انکار کیا گیا ؟ انہیں ٹھکرایا گیا ؟ لیکن یہ بیلیں عارضی سہاروں سے بے نیاز رہتی ہیں ۔ ۔انہیں ایک ہی سہارا چاہیے ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ایک مضبوط سہارا ۔ ۔ ۔
[CENTER]
عورت اور بیل میں کوئ فرق نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

[U]
فرح ظفر
[/U][/CENTER][/size]

Roshan wadhwani Monday, August 22, 2011 09:54 PM

AOA Farah!

Excellent words and feelings.:bowap ne apne ehsasat, jazbat, khayalat, aur sochon ko behtren andaz mein lafzon ki chadar mein ouda hai...apki thread mn ye pad ke kis tarah se ap ne apni khayalon ko alfaz ka roop dena shuru kia, mje feel hua ke hum ek hi kashti ke musafir hain mtlb ke maine bi ece hi apne khayalon ko alfaz mn dhalna shuru kia, halank mera literature se wasta raha hai par shairi itni nhn pdi na hi meri urdu itni achi hai fir bhi bethe bethe ya koi kam karte ya sote hue be tarteeb khayalat zehan mn ajate the un se shair bna leta tha, par fir last year se css ka bhoot sawar hua to shairi ka khayal hi dmag se ud gya hai.hahaha..lekin ye thread pad ke shauk hua ke maine jo kch apne khayalat likhe hain un ko yahan post krun, umeed ke ap sab ko pasand aenge...Regards


[B][FONT="Georgia"][COLOR="Olive"][SIZE="4"]Ae Parindon Ye Parwaz Mujhe De Do,
Akela Hun Zameen Pe Ye Raaz Mujhe De Do,

Udta Rahun Aasmanon Mein Tumhare Sath,
Zameen Se Oper Udne Ka Ye Naaz Mujhe De Do.[/SIZE][/COLOR][/FONT][/B]

Farrah Zafar Tuesday, August 23, 2011 12:06 PM

[QUOTE=Roshan wadhwani;343116]

[B][FONT="Georgia"][COLOR="Olive"][SIZE="4"]Ae Parindon Ye Parwaz Mujhe De Do,
Akela Hun Zameen Pe Ye Raaz Mujhe De Do,

Udta Rahun Aasmanon Mein Tumhare Sath,
Zameen Se Oper Udne Ka Ye Naaz Mujhe De Do.[/SIZE][/COLOR][/FONT][/B][/QUOTE]

W.salam Roshan.Thanx for your good words:)

shayiri bohat khoob likhi ap ne.I'm liking it:) There is a thread for one's own poetry,if you are interested,please post more in the following thread;

[url]http://www.cssforum.com.pk/off-topic-section/poetry-literature/urdu-poetry/49883-mein-pal-do-pal-ka-shayir-hun-pal-do-pal-meri-kahani-hai.html[/url]

Call for Change Wednesday, August 31, 2011 04:50 PM

[b][center][size="7"][color="darkslateblue"]کبھی کبھی رسم دل اور رسم دنیا ایک دوسرے کے مخالف ہو جاتے ہیں۔ جب چار سو خوشیاں ہوں تو دل کی ویرانی اور بڑھ جاتی ہے۔درد کی سوءی ہوءی لہریں پھر سے بھپر جاتی ہیں۔دل کا پرسکون سمندر پھر سے تلاطم خیز ہو جاتا ہے۔ ان حالات میں اہل دل لذت غم میں ڈوب جاتے ہیں۔ سوگ میں ان کی خوشی اور سکون نہاں ہوتا ہے۔ دنیا و ما فہیا سے بے خبر ، تصور جاناں میں گم، درد کو ہمراز بنانے کو وہ خود کی خوش نصیبی گردانتے ہیں۔ مگر آہ! یہ دنیا اور اس کی رسمیں۔ پہلے اجاڑتی بھی ہیں اور پھر اس اجڑنے کا ماتم بھی نہیں کرنے دیتیں۔ ہمیں ان رسموں کو نبھانے کے لیے سجنا سنورنا بھی پڑتا ہے، کانچ کی وہ چوڑیاں جو کسی کے نام کی تھیں پہنی پڑتی ہیں، درد چھپا کر مسکرانا پڑتا ہے۔ مگر، آنکھوں کے گوشوں میں پھیلا ہوا کاجل اور ہلکی سی نمی سب راز کھول دیتی ہیں۔ اہل دل ، رسم دل ادا کر ہی دیا کرتے ہیں۔

(ا۔و۔س)[/color][/size][/center][/b]

Farrah Zafar Sunday, September 11, 2011 08:44 AM

[SIZE="5"]
غلام گردشوں میں کھوئ اک متجسس لڑکی ،زندگی کا پتا ڈھونڈ رہی ہے ،یہ پراسرار رستے ،یہ بھول بھلیاں ،یہ بوسیدہ عمارت کسی انہونی کی خبر دے رہی ہے ۔ کھوج ،تلاش ،تحقیق کی چابیاں ہاتھوں میں لیے۔ ۔ ہر دروازے،ہر الماری کا جائزہ لے رہی ہے ،مکڑی کے جالوں سے ہاتھ بچاتی عجب کشمکش کا شکار ہے ،یہ خوبصورت جالے ۔ ۔ ۔دل لبھاتے جالے۔ ۔ ۔ کہیں اسے مکھی سمجھ کر نگل نہ لیں ۔ ۔ ۔ چمگادڑوں کے پھڑپھڑاتے پروں کی آواز سے چونک چونک جاتی ہے ۔ ۔ننگے پاؤں ۔ ۔ ۔ کھردری زمیں ۔ ۔ ۔ لہو کے قطرے ٹپک رہے ہیں ،کھلی کھلی زلفیں لہراتی ہیں تو یوں لگتا ہے جیسے وہ بھی اک روح ہے ،ایک بے چین روح ۔ ۔ ۔ زندگی سے دور ۔ ۔ ۔ لیکن زندگی کی آس میں ۔ ۔ زندگی کی تلاش میں ۔ ۔امید کی شمع ہاتھ میں لیے ۔ ۔ ۔ تاریک دنیا کی غلام گردشوں میں کھوئ اک متجسس لڑکی ۔ ۔ ۔
[CENTER][U]
فرح ظفر[/U][/CENTER]
[/SIZE]

[CENTER][IMG]http://i1100.photobucket.com/albums/g417/Queen_Farrah/Imaginary_Girl_by_empyreus.jpg[/IMG][/CENTER]

Call for Change Tuesday, September 13, 2011 03:39 PM

uS Lrki k NAM jo Khain Kho gai hay
 
[b][size="5"][color="darkslateblue"]وہ اک لڑکی۔۔مسکراتی تو لگتا کاءنات کی ہر چیز کھل اٹھی ہو۔۔۔۔اس کی آنکھوں میں امید کی روشنی تھی۔۔۔۔اپنی زات کا یقین اس کی آنکھوں سے جھلکتا تھا۔۔۔اپنی کانچ سی آنکھوں میں چھوٹے چھوٹے ان گنت خواب سجاءے ۔۔۔۔دل میں ڈھیر ساری محبت لیے اس اصول سے نا آشنا کہ اس نءے مزاج کے شہر میں تپاک سے گلے ملنے والوں سے کوءی ہاتھ بھی نہیں ملاتا وھ محبتیں بانٹتی رہی۔۔۔خواب دیکتھی رہی۔۔۔۔بارشوں سے محبت کرتی رہی۔۔۔۔چاءے کا کپ ہاتھ میں لیے بارش کی بوندوں کو اپنی ہتھیلی پہ اکٹھا کر کے اس پانی کے عکس میں خود کو کھوجتی تھی۔۔۔۔۔اور چاند۔۔۔۔۔۔چاند تو اس کا دوست تھا۔۔۔چھت پے کھڑی وہ چاند کو گھنٹوں تکا کرتی تھی۔۔۔اس سے دل کی ہر بات بیاں کرتی تھی۔۔۔اور نجانے کیا رشتہ تھا اس پگلی کا چاند سے ۔۔۔نجایے روشن چمکتا چاند جب کبھی اداس ہوتا تھا تو وہ جان جاتی ۔۔۔وہ چاند سے کہا کرتی تھی کہ تم اپنی روشنی کی آڑ میں اپنے دکھ کی تاریکی دنیا سے تو چھپا سکتے ہو مگر مجھ سے نہیں۔۔۔اور پھر وہ اس کے ڈوبنے تک اس کے ساتھ جاگا کرتی تھی۔۔۔اس کو اپنی معصوم سی شرارتیں سنایا کرتی اور وہ مسکرا دیتا۔۔۔وہ اس کی مسکراہٹ کو اپنے لبوں پہ محسوس کرتی تھی۔۔۔خوشی نور بن کر اس کے وجود کا احاطہ کرتی تھی ۔۔۔وہ مجسم نور ،مجسم محبت تھی۔۔۔یہ لمحے ہی تو اس کا سرمایہ تھے وہ آنکھیں بند کرتی اور اس کے لب ہولے سے ایک نام پکارتے ۔۔۔۔اللہ۔۔۔۔۔۔اللہ کی لاڈلی تھی وہ۔ لوگ اللہ سے ڈرتے ہیں مگر وہ ان سے پیار کرتی تھی۔۔اگر کچھ اس کی مرضی کے خلاف ہو جاتا تو وہ ان سے خوب لڑا کرتی تھی اور پھر خود مان بھی جایا کرتی تھی جانتی تھی کہ وہ اس کے لیے کبھی کچھ برا نہیں کریں گے۔۔۔وہ دعا نہیں مانگتی تھی کیونکہ خدا اس کے دل میں رہتا تھا اس کے بنا کہے اس کی ہر بات جان لیتا تھا ۔۔۔اس کو یقین تھا کہ اگر کبھی وہ خدا سے کچھ مانگے گی تو وہ اس کو کبھی خالی ہاتھ نہیں لوٹاءیں گے۔۔۔اس کی جھولی کو اس کی مراد سے بھر دیں گے۔۔۔بہت مان تھا اس کو مگر اس کا مان ٹوٹ گیا۔۔۔اللہ کی لاڈلی ان سے روٹھ گءی۔ اس کو لگا یہ سب انہوں نے کیا ہے اس کے ساتھ،اگر وہ چاہتے تو اسے روک لیتے ، وہ نازک سی لڑکی ایک پر خار ، پر درد راہ کی مسافر بن رہی تھی انہوں نے اس کے لیے یہ راستہ چنتے وقت ایک لمحے کے لیے نہیں سوچا کہ وہ یہ صد یوں کی مسافت کیسے طے کرے گی۔اور پھر تنہاءی کے دشت میں بھٹکتے ہوءے ، جنگل ،بیلوں کی خاک چھانتے ہوءے ، محبت کے طلسم کدے کی تلاش میں نہ جانے کیا ہوا اس کے ساتھ ، کون سا روگ، کون سا دکھ اس کی زات کو دیمک کی طرح چمٹ گیا ، کب وہ جلتے ہوءے سورج کے نیچے شیشے کا ساءبان لیے ہولے ہولے سلگنے لگی ۔ وہ تو مجسم محیت تھی نجانے کب محبت کرنا بھول گءی، نجانے کب اس کا سارا وجود کانٹوں سے چھلنی ہونے لگا، نفرت اور غم کے کانٹوں سے تار تار محبت کی ردا اپنے وجود کے گرد لپٹے وہ آج بھی کسی چشمے کی تلاش میں سر گرداں ہے جو اس کے وجود کو سیراب کر دے، جس کی ٹھنڈک اس کی روح میں اتر کر اس کی بے چینی کو بہا لے جاءے۔ اس کی ویران آنکھیں جن میں وہ خود بھی دیکتھے ہوءے ڈرتی ہے اپنے یقین کی چمک واپس چاہتی ہیں۔ مایوسی کے اندھیروں نے اس چمک کو دھندلا ضرور دیا ہے مگر امید کی شمعیں ضرور روشن ہوں گیں۔۔۔وہ پھر سے ضرور مسکراءے گی۔ [/color][/size][/b]

Farrah Zafar Wednesday, September 14, 2011 06:36 PM

[CENTER][SIZE="5"][U]
محمود ایاز کی خوبصورت تحریر ۔
[/U][/SIZE]

[IMG]http://i1100.photobucket.com/albums/g417/Queen_Farrah/Barish-aur-Terey-Ehsas-ki-Khusbu.gif[/IMG]
[IMG]http://i1100.photobucket.com/albums/g417/Queen_Farrah/Barish-aur-Terey-Ehsas-ki-Khusbugif002.png[/IMG][/CENTER]

Farrah Zafar Monday, September 26, 2011 08:30 PM

[size="5"]زندگی عذاب نہیں ہوتی جو آپ کا ہر لمحہ ہر صورت اذیت میں گزرے،زندگی قصاب نہیں ہوتی جو آپ کے اچھے برے وقت کو گوشت کی طرح الگ الگ کر دے یا خواہشوں اور خوابوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دے ،زندگی بے حساب بھی نہیں ہوتی جو آپ جیتے ہی چلے جائیں ،زندگی سراب بھی نہیں ہوتی کہ آپ کے ہاتھ کچھ آئے ہی نہ اور آپ تہی داماں بھاگتے چلے جائیں ،زندگی کتاب بھی نہیں ہوتی کہ ایک ہی نشست میں ختم کر لی جائے اور لمحوں میں سیکھنے کے عمل سے آپ گزر جائیں ،زندگی خواب بھی نہیں ہوتی کہ آنکھ کھلتے ہی سب کچھ غائب ہو جاۓ ۔ زندگی تو اک حقیقت ہے ،اک اٹل حقیقت ،جو گلاب بھی ہوتی ہے اور عذاب بھی،جو دغا بھی دیتی ہے اور دعا بھی،جو مریض بھی بناتی ہے اور طبیب بن کے شفا بھی دیتی ہے،زندگی نصاب ہوتی ہے ،جس کا تعین ہو چکا ،کون کس طرح اس سے فیض اٹھاتا ہے یہ اس پہ منحصر ،پاس یا فیل ہونا اس کا اپنا فعل ۔ گویا زندگی امتحان ہے ،گویا زندگی شطرنج کی بساط ہے ،جیسا مہرہ بڑھاؤ گے،جیسی چال چلو گے ویسا خمیازہ بھگتو گے ،زندگی پانی ہے،جس برتن میں ڈالو گے ویسی شکل ہی اختیار کر لے گی،زندگی عذاب نہیں ،زندگی تو مہربان ہے ۔ ۔ ۔
[center][size="6"]
فرح ظفر[/size][/center]
[/size]

lizaaudacious Friday, October 07, 2011 07:44 PM

@Farah
ye kesi shitranj hy ????????jeet ya haar ka taayun ho chuka hy...mn jo bhy mohra brhaun kia guarantee hy k wo mujhay fatah sy hmkinar kray ga?is shitranj mn khilarri ki maharat ka koi amal dakhl hy nae hy.


12:33 PM (GMT +5)

vBulletin, Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.