#1
|
||||
|
||||
ماں کا خواب
ماں کا خواب )ماخو ذ( بچوں کے ليے بڑھااور جس سے مرا اضطراب يہديکھا کہ ميں جا رہي ہوں کہيں اندھيراہے اور راہ ملتي نہيں لرزتاتھا ڈر سے مرا بال بال قدمکا تھا دہشت سے اٹھنا محال جوکچھ حوصلہ پا کے آگے بڑھي توديکھا قطار ايک لڑکوں کي تھي زمردسي پوشاک پہنے ہوئے ديےسب کے ہاتھوں ميں جلتے ہوئے وہچپ چاپ تھے آگے پيچھے رواں خداجانے جانا تھا ان کو کہاں اسيسوچ ميں تھي کہ ميرا پسر مجھےاس جماعت ميں آيا نظر وہپيچھے تھا اور تيز چلتا نہ تھا ديااس کے ہاتھوں ميں جلتا نہ تھا کہاميں نے پہچان کر ، ميري جاں! مجھےچھوڑ کر آ گئے تم کہاں! جدائيميں رہتي ہوں ميں بے قرار پروتيہوں ہر روز اشکوں کے ہار نہپروا ہماري ذرا تم نے کي گئےچھوڑ ، اچھي وفا تم نے کي جوبچے نے ديکھا مرا پيچ و تاب ديااس نے منہ پھير کر يوں جواب رلاتيہے تجھ کو جدائي مري نہيںاس ميں کچھ بھي بھلائي مري يہکہہ کر وہ کچھ دير تک چپ رہا دياپھر دکھا کر يہ کہنے لگا سمجھتيہے تو ہو گيا کيا اسے؟ ترےآنسوئوں نے بجھايا اسے |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
خراج ہے یہ محبتوں کا | sara soomro | Urdu Poetry | 0 | Sunday, September 20, 2009 02:22 AM |
Isamiat Paper in Urdu | Raz | Islamiat | 4 | Thursday, December 06, 2007 12:33 PM |
زندگی ہے عدم کا رد عمل Muneer Niazi | Predator | Urdu Poetry | 3 | Wednesday, October 31, 2007 10:57 AM |
جس سر کو غرور آج ہے یاں تاج وری کا | Sureshlasi | Urdu Poetry | 0 | Monday, October 29, 2007 04:35 AM |
تمھارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا | Sureshlasi | Urdu Poetry | 0 | Monday, October 08, 2007 10:17 PM |