|
Share Thread: Facebook Twitter Google+ |
|
LinkBack | Thread Tools | Search this Thread |
#1
|
||||
|
||||
آج کے نام اور آج کے غم کے نام ~~از فیض
آج کا غم کہ ہے زندگی کے بھرے گلستاں سے خفا
زرد پتوں کا بن زرد پتوں کا بن جو مرا دیس ہے درد کی انجمن جو مرا دیس ہے کلرکوں کی افسردہ جانوں کے نام کِرم خوردہ دلوں اور زبانوں کے نام پوسٹ مینوں کے نام تانگے والوں کے نام ریل بانوں کے نام کارخانوں کے بھوکے جیالوں کے نام بادشاہِ جہاں، والیِ ما سوا، نائب اللہ فی الارض، دہقاں کے نام جس کے ڈھوروں کو ظالم ہنکا لے گئے جس کی بیٹی کو ڈاکو اٹھالے گئے ہاتھ بھر کھیت سے ایک انگشت پٹوار نے کاٹ لی ہے دوسری مالیے کے بہانے سے سرکار نے کاٹ لی ہے جس کی پگ زور والوں کے پاؤں تلے دھجیاں ہو گئی ہے ان دکھی ماؤں کے نام رات میں جن کے بچے بلکتے ہیں اور نیند کی مار کھائے ہوئے بازوؤ ں میں سنبھلتے نہیں دکھ بتاتے نہیں منتوں زاریوں سےبہلتے نہیں ان حسیناؤں کے نام جن کی آنکھوں کے گُل چلمنوں اور دریچوں کی بیلوں پہ بیکار کھل کھل کے مرجھاگئے ہیں ان بیاہتاؤ ں کے نام جن کے بدن بے محبت ریا کار سیجوں پہ سج سج کے اکتا گئے ہیں بیواؤں کے نام کٹڑیوں٭ اور گلیوں، محلوں کے نام جن کی ناپاک خاشا ک سے چاند راتوں کو آ آ کے کرتا ہے اکثر وضو جن کے سایوں میں کرتی ہے آہ و بکا آنچلوں کی حنا چوڑیوں کی کھنک کاکلوں کی مہک آرزو مند سینوں کی اپنے پسینےمیں جلنے کی بو پڑھنے والوں کے نام وہ جو اصحابِ طبل و علم کے دروں پر کتاب اور قلم کا تقاضا لیے ہاتھ پھیلائے پہنچے، مگر لوٹ کر گھر نہ آئے وہ معصوم جو بھولپن میں وہاں اپنے ننھے چراغوں میں لو کی لگن لے کے پہنچے جہاں بٹ رہے تھے، گھٹا ٹوپ، بے انت راتوں کے سائے ان اسیروں کے نام جن کے سینوں میں فردا کے شب تاب گوہر جیل خانوں کی شوریدہ راتوں کی صر صر میں جل جل کے انجم نما ہو گئے ہیں آنے والے دنوں کے سفیروں کے نام وہ جو خوشبوئے گل کی طرح اپنے پیغام پر خود فدا ہو گئے ہیں |
The Following 5 Users Say Thank You to Call for Change For This Useful Post: | ||
Ana (Saturday, April 28, 2012), Arain007 (Saturday, April 28, 2012), madiha alvi (Friday, January 03, 2014), sabahatbhutta (Sunday, May 06, 2012), Taimoor Gondal (Saturday, April 28, 2012) |
#2
|
||||
|
||||
الٰہی تیری دنیا جس میں ہم انسان رہتے ہیں
غریبوں، جاہلوں، مُردوں کی، بیماروں کی دنیا ہے یہ دنیا بے کسوں کی اور لاچاروں کی دنیا ہے ہم اپنی بے بسی پر رات دن حیران رہتے ہیں! ہماری زندگی اک داستاں ہے ناتوانی کی بنا لی اے خدا اپنے لیے تقدیر بھی تُو نے اور انسانوں سے لے لی جرأت تدبیر بھی تُو نے یہ داد اچھی ملی ہے ہم کو اپنی بے زبانی کی! اسی غور و تجسس میں کئی راتیں گزری ہیں میں اکثر چیخ اُٹھتا ہوں بنی آدم کی ذلت پر جنوں سا ہو گیا ہے مجھ کو احساسِ بضاعت پر ہماری بھی نہیں افسوس، جو چیزیں "ہماری" ہیں! کسی سے دور یہ اندوہِ پنہاں ہو نہیں سکتا! خدا سے بھی علاجِ دردِ انساں ہو نہیں سکتا
__________________
Sangdil Riwajoon ki ya Imart-e-Kohna Toot bhi Tou Skti hay Yeh Aseer Sehzadi Choot bhi tou Skti hay |
The Following User Says Thank You to Call for Change For This Useful Post: | ||
madiha alvi (Friday, January 03, 2014) |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
Ahmad Shah Patras Bukhari(PMS) | Farrah Zafar | Urdu Literature | 15 | Saturday, November 18, 2017 06:35 PM |
tareekh-e-Urdu Zaban-o-Adab | siddiqui88 | Urdu Literature | 21 | Thursday, September 26, 2013 02:52 PM |
Urdu Essay For PMS | Amna | PCS / PMS | 8 | Sunday, May 06, 2012 06:28 PM |
قرآن حکيم ميں قرآن کے بارے ميں بيان | sara soomro | Islam | 1 | Tuesday, March 15, 2011 01:17 PM |