|
PCS / PMS Information about PCS / PMS |
Share Thread: Facebook Twitter Google+ |
|
LinkBack | Thread Tools | Search this Thread |
#1
|
|||
|
|||
Inspectors and DSPs in Punjab
Salam to every one.CM shehbaz Sharif announced in his last tenure and few months back reiterated for posts of inspectors and DSPs in Punjab Police via PPSC. But after hue and cry ,there is nothing in real.Is there any one who can tell or guide aboutstatus of these vacancies...??if yes then share your info.for all members.Thanks
|
#2
|
|||
|
|||
Quote:
regards |
The Following 2 Users Say Thank You to sohaib nazir chattha For This Useful Post: | ||
niazikhan2 (Saturday, August 17, 2013), sparkofighter (Tuesday, August 13, 2013) |
#3
|
||||
|
||||
bhai how much time will there for its Ad?
__________________
not faliure, but the low aim, is a crime.( Quaid e Azam) |
#4
|
|||
|
|||
Aoa i am not sure but it may take a couple of months.
regards |
The Following 2 Users Say Thank You to sohaib nazir chattha For This Useful Post: | ||
niazikhan2 (Saturday, August 17, 2013), sparkofighter (Tuesday, August 13, 2013) |
#5
|
|||
|
|||
Quote:
can you please tell me the maximum age for these posts and qualification . |
#6
|
||||
|
||||
Max age will be 28 and a graduate will be able to apply.
|
#7
|
|||
|
|||
NEW POLICE ORDER passed
Punjab Assembly passed new Police Order..for details visit following address.
لاہور (خصوصی رپورٹر + خبر نگار + کلچرل رپورٹر + سٹی رپورٹر + کامرس رپورٹر) پنجاب اسمبلی نے مسودہ پولیس ترمیمی بل 2013ء کی کثرت رائے سے منظوری دیدی ہے۔ اس حوالے سے اپوزیشن کی تمام تحاریک کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ نوازشریف زرعی یونیورسٹی ملتان کا بل بھی منظور کر لیا گیا جبکہ اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ اور وزرا کی عدم موجودگی پر شدید احتجاج کیا۔ وزیر قانون رانا ثناء اﷲ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبہ میں تھانہ کلچر تبدیل کرنے کے لئے محکمہ پولیس میں اعلٰی تعلیم یافتہ افراد کو میرٹ پر بھرتی کرنے کا پروگرام بنایا ہے جو پبلک سروس کمشن کے ذریعے ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 16 سو انسپکٹر اور سب انسپکٹرز کی لسٹ بنا کر دیں جنہیں جدید ٹریننگ دی جائے گی اور پبلک سروس کمشن کی ذریعے بھرتی ہونے والے نئے انسپکٹر اور سب انسپکٹرز بعد میں ان کی جگہ لے لیں گے۔ پولیس آرڈر کے مطابق جتنی تعداد میں انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز کی ضرورت ہے اس میں سے 50 فیصد پنجاب پبلک سروس کمشن جبکہ باقی پچاس فیصد کا کوٹہ محکمانہ پروموشن کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔ تحریک انصاف کے عارف عباسی کا کہنا تھا کہ براہ راست انسپکٹر اور سب انسپکٹرز کی بھرتی سے ان افراد کے ساتھ زیادتی ہو گی جو عرصہ دراز سے محکمہ میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سبطین خان کا کہنا تھا کہ جب کانسٹیبل، ہیڈ کانسٹیبل اور اے ایس آئی کو ترقی ملے گی تو وہ پوری ایمانداری کے ساتھ اپنے فرائض بھی انجام دے گا۔ جماعت اسلامی کے وسیم اختر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے سابق دور میں پولیس نظام میں بہتری لانے کے لئے بہت کچھ کیا گیا۔ پولیس کے پاس نئی گاڑیاں ضرور آئیں لیکن ان کی کارکردگی انتہائی مایوس رہی ہے۔ اس سے قبل سپیکر پنجاب اسمبلی نے چائنہ کے وفد کو خوش آمدید کہا۔ تمام ارکان نے تالیاں اور ڈیسک بجا کر انہیں ویلکم کیا۔ پنجا ب اسمبلی نے نوازشریف زرعی یونیورسٹی ملتان کا بل بھی منظور کر لیا۔ اپوزیشن کی طرف سے یونیورسٹی کا نام قائداعظمؒ رکھنے اور مسودہ قانون کی 20 ستمبر تک تشہیر کی تجاویز مسترد کر دی گئیںاجلاسوں میں وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی شرکت لازمی بنانے کے لئے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کے نکتہ اعتراض پر رانا اقبال نے رولنگ دی کہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب، قائد حزب اختلاف اور ممبران کو اس بات کا پابند نہیں بنا سکتے کہ وہ لازمی طور پر اجلاس میں شریک ہوں البتہ وزرا کو اکثر درخواست کرتے ہیں کہ اجلاس میں شریک ہوں۔ قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے تجویز پیش کی کہ حکومتی اور اپوزیشن ممبران کی ایک کمیٹی بنادی جائے جو کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملے اور ان سے گزارش کرے کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاسوں کا بائیکاٹ ختم کر دیں اُن کی اس تجویز پر حکومتی ارکان شیخ اعجاز، ڈاکٹر فرزانہ نذیر اور عبدالعلیم شاہد نے سخت ردعمل کا اظہار کیا جبکہ اپوزیشن ممبران میاں اسلم اقبال، فائزہ ملک، اور آزاد ممبر احسن ریاض فتیانہ نے قائد حزب اختلاف کی تجویز کی حمایت کی۔ سپیکر رانا محمد اقبال خاں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ جب ضروری سمجھیں گے آ جائیں گے ایوان میں آنے یا نہ آنے کا فیصلہ کرنا ان کا صوابدیدی اختیار ہے۔ محمود الرشید نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں وزرا کی حاضری نہ ہونے کے برابر ہے اور روزانہ کی بنیادوں پر بھی صرف ایک دو وزیر ہی ایوان میں آتے ہیں لیکن اس وقت وزیر قانون بھی ایوان میں موجود نہیں جبکہ دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے پاس ایوان میں آنے کیلئے وقت نہیں۔ شہباز شریف کو چاہئے کہ وہ ایوان کا بائیکاٹ ختم کریں۔ اسلم اقبال نے کہا کہ ایوان میںصوبائی وزرا کی موجودگی ضروری ہوتی ہے لیکن موجودہ دور میں ایسا نہیںہو رہا اور وزرا بھی وزیر اعلیٰ کی طرح ایوان میں آنا پسند نہیں کرتے۔ شیخ اعجاز نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اٹھارہ‘ اٹھارہ گھنٹے کام کرتے ہیں انہیں اندرون اور بیرون ممالک کے وفود سے ملاقاتوں‘ سیلاب زدہ علاقوں کے دورے سمیت بہت سے اہم کام کرتے ہیں۔ ڈاکٹر فرزانہ نذیر نے کہا کہ اپوزیشن کا وزیر اعلیٰ سے ایوان میں آنے کا مطالبہ غیر ضروری ہے۔ علیم شاہ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا ہر حکومتی رکن وزیر اعلیٰ ہے اور اس وقت ایوان میں تین سو خادم اعلیٰ موجود ہیں اور ضروری نہیں کہ تمام صوبائی وزرا ایوان میں موجود ہوں ایک وزیر کا موجود ہونا ہی کافی ہوتا ہے۔ وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے پولیس ایکٹ میں ترمیم پر بحث کے دوران تحریک انصاف کے رکن میاں اسلم اقبال کی تقریر میں مداخلت کی تو میاں اسلم اقبال نے کہا کہ اجلاس بروقت شروع نہیں ہوا جب سے موجودہ سیشن کا آغاز ہوا ہے اجلاس بروقت شروع نہیں ہوا۔ اپوزیشن ارکان کو دو دو گھنٹے اجلاس شروع ہونے کا انتظار کرنا پڑا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ درست ہے کہ اجلاس تاخیر سے شروع ہوتا ہے مگر ایجنڈا روزانہ مکمل کیا جاتا ہے۔ اسلم اقبال پولیس ایکٹ 2002ء میں ترمیم کے حوالے سے ایوان میں تقریر ادھوری چھوڑ کر کارروائی کا بائیکاٹ کر گئے۔ اجلاس میں نوازشریف زرعی یونیورسٹی ملتان کے مسودہ قانون کی 20 ستمبر تک تشہیر اور لفظ ’’نوازشریف‘‘ کو قائداعظمؒ سے تبدیل کرنے کے لئے پیش کی جانے والی دونوں ترامیم حکومتی ارکان نے اکثریت سے مسترد کر دیں۔ اس موقع پر صوبائی و زیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اپوزیشن نے مسودہ قانون کو 20 ستمبر تک تشہیر کرنے کی ترمیم پر کوئی بات نہیں کی اور صرف نام تبدیل کئے جانے کے بارے میں بات کی ہے۔ قائداعظمؒ کا نام غیر متنازعہ ہے لیکن اس نام کی یونیورسٹی پہلے ہی موجود ہے اور 2 یونیورسٹیوں کا ایک نام نہیں ہو سکتا ہے۔ http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/...ge-3/detail-15 Last edited by Amna; Friday, August 30, 2013 at 10:10 PM. Reason: Kindly , whenever post news post on board . |
The Following User Says Thank You to aamir saeed For This Useful Post: | ||
Malik Iqbal (Wednesday, September 11, 2013) |
#8
|
||||
|
||||
Quote:
|
#9
|
||||
|
||||
dear brother,
the test will mcqs or complete written test? And secondly i heared same news couples of months but still not sure when it will announce. Is it true news thats SI will hire through PPSC?
__________________
:-) Vital Smile :-) Allah Bless You All |
#10
|
||||
|
||||
And after reading the New Police Order, I am unable to understand these line. Can anybody help me to understand?
"5. Amendment in Article 21 of Order No. 22 of 2002.– In the said Order, in Article 21, in clause (4)– (a) after the word “Inspector”, the words “or Sub-Inspector” shall be inserted; and (b) in the proviso, after the word “Inspectors”, the words “or Sub-Inspectors” shall be inserted. " |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
Recruitment of DSPs and SIs in Punjab Police | Sabir Basheer | PCS / PMS | 25 | Saturday, December 26, 2015 02:30 PM |