|
Share Thread: Facebook Twitter Google+ |
|
LinkBack | Thread Tools | Search this Thread |
#1
|
||||
|
||||
یہ خیالِ پختہ جو خام تھے مجھے کھا گئے
یہ خیالِ پختہ جو خام تھے مجھے کھا گئے
کبھی اپنی آنکھ سے زندگی پہ نظر نہ کی وہی زاویے کہ جو عام تھے مجھے کھا گئے میں عمیق تھا کہ پلا ہوا تھا سکوت میں یہ جو لوگ محوِ کلام تھے مجھے کھا گئے وہ جو مجھ میں ایک اکائی تھی وہ نہ جُڑ سکی یہی ریزہ ریزہ جو کام تھے مجھے کھاگئے یہ عیاں جو آبِ حیات ہے؛اسے کیا کروں کہ نہاں جو زہر کے جام تھے مجھے کھاگئے وہ نگیں جو خاتمِ زندگی سے پھسل گیا تو وہی جو میرے غلام تھے مجھے کھا گئے میں وہ شعلہ تھا جسے دام سے تو ضرر نہ تھا پہ جو وسوسے تہہِ دام تھے مجھے کھاگئے جو کُھلی کُھلی تھیں عداوتیںمجھے راس تھی یہ جو زہر خز سلام تھے مجھے کھا گئے خــــــورشــــیــد رضــــوی |
The Following User Says Thank You to bl chughtai For This Useful Post: | ||
ravaila (Sunday, October 21, 2012) |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
Ahmad Shah Patras Bukhari(PMS) | Farrah Zafar | Urdu Literature | 15 | Saturday, November 18, 2017 06:35 PM |
A Tribute to Great Ashfaq Ahmed | Invincible | Humorous, Inspirational and General Stuff | 26 | Thursday, September 18, 2014 09:21 PM |
Majeed Amjad: Fikr o Funn | siddiqui88 | Urdu Literature | 2 | Thursday, June 19, 2014 08:35 PM |
Urdu Essay For PMS | Amna | PCS / PMS | 8 | Sunday, May 06, 2012 06:28 PM |