#41
|
||||
|
||||
Misc
میں تو موزوں نہیں زمانے میں خود کو بدلوں، یا جگ بدل ڈالوں؟ ---------------------- کوئی بھی سایا مفلسی کی دھوپ میں بڑھ نہیں پایا ---------------------- خود کو جلا کے روشنی کرنا پڑی مجھے اس درجہ روشنی کا یہاں قحط پڑ گیا ----------------------- |
#42
|
||||
|
||||
ek umer ho chuki ussay badley hue mager is zindagi se us ka hawala nahi gaya us ne kaha to us ke tamanna bhi chor dee us ke kissi bhi baat ko talaa nahi gaya
__________________
You cannot hate a person when you know him |
#43
|
||||
|
||||
اک رات اندھیری ھے اور وقت کی آندھی ھے طغیانی کے عالم میں اک ریت گھر وندہ ھے امید کا دیپک ھے پروانے سا جذبہ ھے اک میں ہوں، خدا بھی ھے اک غیبی صدا بھی ھے اک روز صبح ہو گی اک روز صبح ہو گی
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following User Says Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Robina Qadeer (Sunday, December 05, 2010) |
#44
|
||||
|
||||
یہ بھی تو بچے ہیں
کبھی تو فرصت کے موسموں میں کسی بڑے شہر کی نکڑ پہ کچی بستی کے سہمے سہمے ننھے بچوں کے چہرے پڑھنا کہ جن کے ننگے بدن نجانے کتنی ہی خنک رتوں کو لباس کر کے پہن چکے ہیں معصوم سے ہاتھ، پھول چہرے کھلونے روٹی کے مانگتے ہیں زرد موسم نجانے کتنی بہاریں اُن کی نگل چکے ہیں کئی تو ہیں جو کہ پیدا ہوتے ہی بچپنے سے نکل چکے ہیں اُن کی آنکھوں میں دیکھو اک بار حسرتیں برف بن گئی ہیں اُن کے حصے کی خوشیاں تھیں جو کبھی یہ سوچا، کدھر گئی ہیں؟
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 2 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Call for Change (Sunday, December 12, 2010), Robina Qadeer (Saturday, December 11, 2010) |
#45
|
||||
|
||||
اس بوسیدہ نظام کو بدلو خاص ہو تو عوام کو بدلو بن کے سورج جو دوڑیں ہیں دن بھر اِن کی سونی سی شام کو بدلو وقت پابوس ہوگئے خامے جنگجو سارے، نیام کو بدلو اے پیادو، بساطِ جیون پہ اپنے اپنے مقام کو بدلو عاجزی، بزدلی سمجھ بیٹھے اپنے تکیہ کلام کو بدلو جب عقیدے میں شک سماجائے ھے ضروری امام کو بدلو
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 2 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Farrah Zafar (Tuesday, January 18, 2011), Robina Qadeer (Sunday, December 26, 2010) |
#46
|
||||
|
||||
بم دھماکوں پر - کتنی امیدوں کے مینار
پھر جنت کی بشارت ہوئی کسی ناداں کو اورمرے کان میں باقی تھی ابھی گونجِ اذاں پھر مری آنکھ نے انسان کا خوں اور لوتھڑے بکھرے دیکھے پھر مرے کانوں نے وہ آہ و بکا اور چیخ و پکار سنی بھائیوں کی جن کے بچے اپنے بابا کے منتظر ہوں گے جانے کِتنوں کے بڑھاپے کا سہارا چھُوٹا؟ ان میں کم سن سے نمازی بھی بہت سارے تھے جن کو ممتا نے بڑی چاہ سے سنوارا ہوگا آخری ہچکی سے پہلے بھی بہت ساروں نے سوالیہ نظروں سے خدا کو بھی پکارا ہو گا کتنے بے حس سے ہم لوگ ہیں سارے دیکھو ان شہیدوں کو بے نام عدد لکھتے ہیں امیرِ شہر نے لاچار غریبوں کو دلاسے دے کر ذمہ داری کو بہت خوب نبھایا پھر سے کتنے ہی خواب منوں مٹی تلے جا سوئے ہیں کتنی امیدوں کے مینار زمیں بوس ہوئے جس کو اشکوں سے نہلا کے وہ سُلا آئے ہیں جانے کیسے اُسے مٹی میں اُتارا ہوگا؟ بھیڑیوں کو پھر سامانِ تسکیں بہم ہوا مَیں نے پھر آج بہت خود کو بے بس دیکھا مَیں نے پھر آج بہت خود کو بے بس دیکھا
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following User Says Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Robina Qadeer (Sunday, December 26, 2010) |
#47
|
||||
|
||||
بینظیر بھٹوکےنام
وقت کے گزرنے پر تم جو بھول جاؤ گے
ہم تمہیں بتائيں گے بینظیر کیسی تھی زندگي کے ماتھے پر وہ لکیر جیسی تھی ظلم کے نشانے پر ایک تیر جیسی تھی شہر کے غربیوں میں اک امیر جیسی تھی بینظیر بھٹو بس بینظیر جیسی تھی ایک گمنام غریب
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following User Says Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Farrah Zafar (Tuesday, January 18, 2011) |
#48
|
||||
|
||||
جرم ہوگیا دیکھو، منہ میں اب زباں رکھنا
اس گھٹن کے عالم میں، حق نہیں نہاں رکھنا لب اگر سلے بھی ہوں، جاری یہ بیاں رکھنا تم فقط ہی لفظوں کے، بت نہیں کھڑے کرنا ایک سچ ہنر کرنا، حرف حرف جاں رکھنا ہم کو تو نہیں آتے، طور بزم شاہی کے جرم ہوگیا دیکھو، منہ میں اب زباں رکھنا عزم کے چراغوں کو خوں سے زندگی دینا اور ہر ایک منزل پہ، راہ کا گماں رکھنا تم جنون ساحل پہ، کشتیاں جلادینا واپسی کی اُمیدیں ، نہ کوئی نشاں رکھنا زہر کے پیالے کا، گھونٹ گھونٹ پی لینا آگ میں اُتر جانا، سر کو آسماں رکھنا
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following User Says Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Robina Qadeer (Wednesday, January 19, 2011) |
#49
|
||||
|
||||
دشمن ہوں ہوائیں بھی، سہی ریت کی ضد بھی
سیاہی زما نے کی، مٹانے ہوں میں نکلا طارقؓ کی طرح کشتی، جلانے ہوں میں نکلا میں برف کا پیکر بھی ہوں، اور آنچ سا جذبہ سورج سے زمانے کو، بچانے ہوں میں نکلا دشمن ہوں ہوائیں بھی، سہی ریت کی ضد بھی صحرا میں سے اک رستہ، بنانے ہوں میں نکلا اِس راتِ مسلسل کی، ظلمت کے نویں پہر سوئی ہوئی صبحوں کو، جگانے ہوں میں نکلا میں بھانپ کے نیت، محافظ کی سرِشب ہی دھوئیں سے قبل آگ، بجھانے ہوں میں نکلا شاعر نے ِمرے سپنا، جو قائد کو دکھایا اُس خواب جزیرے کو، بسانے ہوں میں نکلا جس نے ھے جنا مجھ کو، ہوں جس گود میں کھیلا مٹی کا ھے کچھ قرض، چُکانے ہوں میں نکلا
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 2 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
Robina Qadeer (Wednesday, January 19, 2011), unsolved_Mystery (Saturday, February 05, 2011) |
#50
|
||||
|
||||
زمانے سے وہ جدا سا بندہ
وہ ایک شخص جو ماورا ھے، وفا کی رسمی ہر ایک حد سے وہ میرے بارے میں جانے کیونکر، الگ طریقے سے سوچتا ھے اُجالا دیتے جو راہ کو میری، بن کے سورج بکھر گیا ھے وہ اُجڑے گلشن کا ایک بھنورا، مجھے بکھرنے سے روکتا ھے جو میری آنکھوں کے دائرے میں، عکس بن کے ٹھہرگیا ھے بدلتے رنگوں کے اس نگر میں، جمود اُس کا ہی تو ہنر ھے عظیم اُس کو فقط میں بولوں، تو اُس کی عظمت سے منکسر ھے مقام ظرفِ کمال کا تو، مری نظر میں عظیم تر ھے وہ مجھ کو کہتا جدا ھے جگ سے، مگر وہ جگ سے تو خود جدا ھے جو مجھ کو سمجھے ھے سب سے بڑھ کے، کوئی بتائے وہ میرا کیا ھے؟ وہ جس طرز سے جدا ہوا تھا، قدم سے منظر لپٹ گیا ھے زمانے سے وہ جدا سا بندہ، مجھے جدا خود سے کر گیا ھے
__________________
You cannot hate a person when you know him |
The Following 3 Users Say Thank You to tx_ned For This Useful Post: | ||
sanam jehan (Wednesday, January 05, 2011), sibgakhan (Sunday, January 09, 2011), unsolved_Mystery (Saturday, February 05, 2011) |
|
|
Similar Threads | ||||
Thread | Thread Starter | Forum | Replies | Last Post |
A Tribute to Umera Ahmed | Argus | Poetry & Literature | 63 | Sunday, February 10, 2019 03:19 AM |
Gulab haath main ho aankh main sitara ho | arsa | Urdu Poetry | 0 | Sunday, March 01, 2009 10:00 PM |
Mohabbat Chup Nai Rehti | The Star | Urdu Poetry | 2 | Thursday, January 08, 2009 09:05 PM |
Koi Sheher aisa basaoon main !!! | Last Island | Urdu Poetry | 2 | Thursday, December 27, 2007 09:54 PM |